سلامتی کونسل میں روس مخالف تمام یورپی ترامیم مسترد، یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
قرارداد میں روس کو نہ تو جارح کہا گیا بلکہ یوکرین روس تنازع قرار دیا گیا۔ قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازع کے دوران اموات پر اظہار افسوس کیا گیا۔ روس نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام یورپی ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں پیر کو یوکرین، یورپی یونین کی مشترکہ قرارداد اور امریکا کی الگ قرارداد پر ووٹنگ ہوئی۔ پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کی علاقائی سلامیت کی حمایت اور روسی افواج کی فوری واپسی پر مبنی قرارداد یوکرین جنگ کا تیسرا سال مکمل ہونے پر پیش کی گئی۔ یوکرین اور یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں یوکرین پر روسی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے روسی افواج کو یوکرین سے باہر نکالنےکا مطالبہ کیا گیا۔
امریکا کی شدید مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ نے یورپی حمایت یافتہ یوکرین قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی۔ 93 ملکوں نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس، بیلاروس، شمالی کوریا اور سوڈان کی طرح امریکا نے بھی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ اس کے بعد امریکا کی الگ قرار داد پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ ہوئی۔ امریکی قرارداد میں کہا گیا کہ تنازع کا فوری خاتمہ اور یوکرین روس کے درمیان دیرپا امن قائم کیا جائے، اقوام متحدہ کا مرکزی کردار عالمی امن اور تنازعات کے خاتمے کو ممکن بنانا ہے۔ قرارداد میں روس کو نہ تو جارح کہا گیا بلکہ یوکرین روس تنازع قرار دیا گیا۔ قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازع کے دوران اموات پر اظہار افسوس کیا گیا۔
روس نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کیا۔ سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام یورپی ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا، روس، چین اور پاکستان سمیت 10 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ فرانس، برطانیہ سمیت 5 ارکان غیرحاضر رہے۔ اس طرح یوکرین کے معاملے پر امریکا نے یورپ کی جگہ روس کو اتحادی بنالیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی متبادل مندوب اور سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان نے قرارداد کی حمایت اس لیے کی، کیونکہ امن مشترکہ مقصد ہے، جسے اجتماعی اور جامع سوچ کے ساتھ ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد سلامتی کونسل اقوام متحدہ
پڑھیں:
یوکرین جنگ کے معاملے پر یورپی یونین کی امریکا کو شکست
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ووٹنگ ان یورپی ممالک کی فتح تھی جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں روس کے ساتھ امریکی پیش کش پر فکرمند تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں یو کرین کے معاملے پر یورپی یونین نے امریکا کو شکست سے دو چار کردیا۔ یوکرین پر روس کے حملے کے 3 سال مکمل ہونے کے موقع پر تیار کی گئی قرارداد پر اقوام متحدہ کی ووٹنگ میں امریکا نے حصہ نہیں لیا، کیونکہ جنرل اسمبلی نے واشنگٹن کی تیار کردہ قرارداد کے متن میں کیف کی حمایت کرنے والے الفاظ شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ووٹنگ ان یورپی ممالک کی فتح تھی جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں روس کے ساتھ امریکی پیش کش پر فکرمند تھے۔
اصل امریکی مسودہ 3 پیراگراف پر مشتمل تھا جس میں روس-یوکرین تنازع کے دوران ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا، اور اس بات کا اعادہ کیا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کا بنیادی مقصد بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اور تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے، اور تنازع کے فوری خاتمے اور دیرپا امن پر زور دینا ہے۔ لیکن یورپی ترامیم میں روس کی جانب سے یوکرین پر مکمل حملے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کی ضرورت کا حوالہ دیا گیا اور یوکرین کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے لیے اقوام متحدہ کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
متعدد قراردادوں میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوکرین سے اپنی افواج واپس بلا لے۔ قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شیا نے ووٹنگ سے قبل کہا کہ یہ قراردادیں جنگ کو روکنے میں ناکام رہی ہیں، ہمیں ایک قرارداد کی ضرورت ہے جو اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کی جانب سے جنگ کے پائیدار خاتمے کے عزم کی نشاندہی کرے۔ امریکا کی جانب سے تیار کردہ ترمیم شدہ قرارداد کے حق میں 93 ووٹ پڑے جبکہ 73 ریاستوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ امریکا قرارداد کا اپنا متن پیش کرتے ہوئے یوکرین اور یورپی اتحادیوں کے خلاف کھڑا ہوگیا جنہوں نے گزشتہ ایک ماہ تک اپنی قرارداد پر مذاکرات کیے، قرارداد کے حق میں 93 ووٹ ڈالے، جب کہ 18 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ 65 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔