دبئی میں جمعہ کے خطبوں کی زبان تبدیل کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
رمضان المبارک سے قبل دبئی نے 55 نئی مساجد کی تعمیر کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی شہر کی 70 فیصد مساجد میں جمعہ کے خطبے کا انگریزی ترجمہ بھی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلامی امور اور خیرات کی سرگرمیوں کے محکمہ نے اپنی 2024 کی ”مسجد امور کے شعبے کی معیاری کامیابیوں“ کی رپورٹ میں نئے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے، جس کا مقصد اسلامی معماری ورثے کو جدید پائیداری کے حلوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔
گزشتہ برس 172 ملین درہم کی لاگت سے 24 مساجد کاافتتاح کیا گیا تھا، جن میں 13 ہزار 911 نمازیوں کی گنجائش تھی۔ رواں برس 475 ملین درہم کی سرمایہ کاری سے 55 نئی مساجد کی تعمیر کی جا رہی ہے، جو 40 ہزار 961 نمازیوں کی گنجائش فراہم کریں گی۔
مستقبل میں مسجدوں کی تعمیر کے لیے 54 نئے پلاٹ بھی مختص کیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو آسانی سے رسائی حاصل ہو سکے۔
اسلامی امور اور خیرات کی سرگرمیوں کے محکمہ ”مسجد گائیڈ“ بھی تیار کر رہا ہے، جس کا مقصد مساجد میں پائیداری کے لیے سات ستاروں کی درجہ بندی حاصل کرنا ہے۔
دبئی ماحولیاتی طور پر دوستانہ مسجدوں کی تعمیر میں قدم اٹھا رہا ہے، 2024 میں امارات نے پہلی خود مختار مسجد کا افتتاح کیا، جس کی لاگت 18.
دبئی نے یو اے ای کی پہلی 3D پرنٹڈ مسجد پر بھی کام شروع کر دیا ہے، جس کے 2026 میں کھلنے کی توقع ہے، یہ دبئی کی ٹیکنالوجی پر مبنی شہری ترقی میں قائدانہ حیثیت کو مزید مستحکم کرے گا۔ تاہم دنیا کی پہلی تیرتی مسجد کے بارے میں کوئی نئی معلومات نہیں دی گئی ہیں، جس کا اعلان 2023 میں 55 ملین درہم کی تخمینہ لاگت کے ساتھ کیا گیا تھا۔
رمضان سے قبل دبئی نے 2 نئی مساجد کا افتتاح کیا ہے۔ مردف میں ابراہیم علی آل گرگاوی مسجد جو 2,226 مربع میٹر پر قائم ہے اور اسمیں 544 نمازیوں کی گنجائش ہے۔
البرشا (ارجان) میں عطا الرحمان مسجد جو 1,275 مربع میٹر پر بنائی گئی ہے، اس مسجد میں 504 نمازیوں کی گنجائش رکھی گئی ہے، اس میں مردوں اور عورتوں کے لیے عبادت کے لئے بہترین انتظامات موجود ہیں۔
محکمہ نے انکشاف کیا کہ 50 ملین درہم سے زائد کی رقم عطیات کے ذریعے جمع کی گئی ہے، جبکہ مسجدوں کی تعمیر میں مقامی طرز کو فروغ دینے کے لیے امریکی یونیورسٹی کے اسکول آف آرکیٹیکچر کے ساتھ جاری تعاون کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ان تمام اقدامات کے ساتھ دبئی اپنے مذہبی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے، تاکہ پائیدار، جامع اور ٹیکنالوجی سے لیس عبادت گاہیں فراہم کی جا سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نمازیوں کی گنجائش ملین درہم کی تعمیر کے ساتھ کیا ہے کے لیے
پڑھیں:
مودی حکومت نے”وقف بورڈ“ کو پوسٹ آفس میں تبدیل کر دیا ہے ، اویسی
ذرائع کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا جانے والا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ مکمل طور پر غیر آئینی بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسد الدین اویسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ انہوں نے کہا سنبھل، گیانواپی اور متھرا کی مساجد اب بورڈ کی نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف بورڈ کو "پوسٹ آفس" میں تبدیل کر دیا ہے جس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، یہ قانون مسلمانوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے اور حکومت کو اسے فوراً واپس لینا چاہیے۔