چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد جیل سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی:
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو رہا کردیا گیا۔ کراچی سینٹرل جیل کے مرکزی دروازے پر کارکنان نے آفاق احمد کا پرتپاک استقبال کیا، فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے کارکنان نے آفاق احمد پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
آفاق احمد کی رہائی کے موقع پر سینٹرل جیل کے چاروں اطراف کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔ آفاق احمد سینٹرل جیل سے بفرزون میں گزشتہ ہفتے ڈمپر کی ٹکر سے ہلاک 10 سالہ بچے صائم کی رہائش گاہ پہنچے اور اہلخانہ خانہ سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران متوفی بچے کے والدین آبدیدہ ہوگئے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ جیل سے گھر جانے کے بجائے ان لوگوں کے گھر آیا ہوں، یہاں کے شہریوں کو انسان نہیں بھیڑ بکری سمجھا جارہا ہے، حالات کچھ بھی ہوں ، میں اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔
آفاق احمد نے کہا کہ میں نے جو جدوجہد شروع کی ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ میں پریس کانفرنس کے ذریعے اپنی آئندہ کی حکمت عملی بتاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر میں 5، 5 دن سے پانی، بجلی نہیں، لوگ بلک رہے ہیں، جہانگیر روڈ پر خواتین احتجاج کررہی ہیں۔
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا کہ کے الیکٹرک اور واٹر کارپوریشن سے اپیل کرتا ہوں کہ پانی بجلی بحال کریں اگر پانی، بجلی بحال نہ ہوا تو اس احتجاج میں میں بھی خود شریک ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ان حادثات کو صرف حادثہ کہہ کر انتظامی معاملہ کہہ دینا زیادتی ہے، یہ انتظامی نہیں بلکہ انسانی معاملہ ہے، اس پر چپ نہیں بیٹھوں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 32 پٹیشنز تھیں جو یکجا ہوئیں، نیاز احمد
اسلام آباد:رہنما تحریک انصاف نیاز احمد نیازی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 32 پٹیشنز تھیں جو یکجا ہوئیں، ہم نے کہا کہ ملاقات کیلیے روزانہ ایس او پیز طے ہوتے ہیں اور ملاقات نہیں ہوتی، ایک بار تمام کیلیے ایک لارجر بینچ بنا اور معاملے کا فیصلہ کیا گیا.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ 24 مارچ 2025 کا ہے اگلے دن 25 تاریخ کی ملاقات تھی اس لسٹ کے مطابق بھی ملاقات نہیں کرائی گئی.
مسلم لیگ (ن) کے سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا یہ تو ان کا اپنا ایک بیانیہ تھا کہ ٹرمپ حکومت آئے گی اور ہمیں سپورٹ ملے گی، پی ٹی آئی کے جتنے حامی ہیں انھوں نے باقاعدہ طور پر سوشل میڈیا پر کمپین چلائی حکومتوں کی پالیسیاں ہوتی ہے اور حکومت ہمیشہ دوسرے ملک کے ساتھ حکومتی سطح پر بات چیت کرتی ہے.
تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہاکہ ان پرنسپل تو صحیح بات ہے اس سے تو کوئی ڈس ایگری نہیں کر سکتا کہ جس طرح ہائیکورٹ کا آرڈر ہے اس کے مطابق ملاقات ہونی چاہیے لیکن پارٹلی مل بھی رہے ہیں کچھ مل لیتے ہیں کچھ نہیں مل سکتے.
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابر اعوان کے نام پر سلمان اکرم راجہ نے ایک دن اعتراض کیا تھا وہ اندر چلے گئے تھے، میرے پوچھنے پر سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ بابر اعوان کا نام ہم نے اگلے ہفتے کی لسٹ میں لگایا ہوا تھا، میں نے صرف اس وجہ سے کہا تھا کہ آج ان کو نہ جانے دیں، میں تو کہتا ہوں جن کو موقع مل رہا ہے جا کر ملیں۔