UrduPoint:
2025-04-13@19:08:01 GMT

غزہ میں شدید سردی کے سبب چھ شیر خوار بچوں کی اموات

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

غزہ میں شدید سردی کے سبب چھ شیر خوار بچوں کی اموات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) غزہ کی پٹی میں طبی ماہرین کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں میں ہائپو تھرمیا یعنی شدید سردی کے باعث کم ازکم چھ شیر خوار بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے مابین گزشتہ ماہ ہونے والی جنگ بندی کی وجہ سے غزہ میں پندرہ ماہ سے جاری جنگ تو ابھی رکی ہوئی ہے، تاہم سینکڑوں ہزاروں لوگ اب بھی بمباری سے متاثرہ عمارتوں یا عارضی خیموں میں رہائش پزیر ہیں۔

حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی میں درجہ حرارت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ غزہ پٹی کے جنوب میں خان یونس شہر میں واقع ناصر ہسپتال کے شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر احمد الفرح نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ انہیں آج بروز منگل ایک دو ماہ کی بچی کی لاش موصول ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مزید دو شیر خوار بچوں کو فراسٹ بائٹ ( برف کی وجہ سے جسم کےمتاثرہ حصے) کا علاج فراہم کیا گیا۔

غزہ شہر میں واقع پیشنٹ فرینڈز ہسپتال کے سعید صالح نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک ماہ یا اس سے کم عمر کے پانچ شیر خوار بچے سردی کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے شعبہ ریکارڈ کےسربراہ ظہیر الوحیدی نے کہا کہ اس موسم سرما میں ہائپوتھرمیا سے 15 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہونے کی وجہ سے غزہ کے علاقوں کو سخت اور نمی والی سردیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، رات کے وقت درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس (50 ڈگری فارن ہائیٹ) سے نیچے گر جاتا ہے۔

غزہ کے لیے لاکھوں ڈالرز کے فنڈز منجمد

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کے لیے فنڈز کی معطلی کے بعد غزہ کے لیے 46 ملین ڈالر کی امدادی رقم منجمد ہو گئی ہے۔ یہ بات خطے میں ڈبلیو ایچ او کے ایک اعلیٰ اہلکار نے آج بروز منگل کہی۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے کہا کہ امدادی رقم ''منجمد‘‘ کیے جانے سے چھ شعبے متاثر ہوں گے ان میں صحت کی سہولیات کی بحالی، شراکت دار تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی، اور طبی انخلاء کے آپریشن شامل ہیں۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی بریفنگ میں غزہ سے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پیپرکورن نے کہا کہ اس طرح کے آپریشنز کے لیے رقم ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ ​​پائپ لائن میں موجود ہے اور ''ہم ابھی بھی پوری طرح سے آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان، طارق جساریوچ نے کہا کہ ان کے پاس اس بارے میں اعداد و شمار نہیں ہیں کہ امریکی فنڈنگ ​​میں کٹوتیوں نے دنیا بھر میں اس کے تمام آپریشنز کو کس حد تک متاثر کیا ہے۔

ش ر⁄ ک م، ر ب (اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈبلیو ایچ او کے کی وجہ سے نے کہا کہ شیر خوار کے لیے

پڑھیں:

امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا

امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چین نے امریکہ سے تمام درآمدات پر اضافی 125 فیصد  ٹیرف عائد کر دیا ہے تاکہ امریکہ کی طرف سے چین پر عائد کردہ نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف” کا جواب دیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی، اشیاء کی تجارت پر ڈبلیو ٹی او کونسل کے پہلے سالانہ اجلاس میں، چین نے یہ واضح کیا کہ ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے مطابق’’باہمی مساوات  ‘‘کا مطلب یہ ہے کہ تجارتی فریق ایک دوسرے کو ترجیحی سلوک اور سہولت فراہم کرتے ہیں، اور بالآخر حقوق اور ذمہ داریوں کا مجموعی توازن حاصل کرتے ہیں. تاہم، امریکہ کی نام نہاد “باہمی  مساوات ” درحقیقت تنگ نظری، یکطرفہ پسندی، خود غرضی اور معاشی جبر کا عمل ہے۔

 ڈبلیو ٹی او کا “باہمی  مساوات ” کا اصول ہر رکن کی اقتصادی ترقی کی سطح میں اختلافات کو مدنظر رکھتے ہوئے حقوق اور ذمہ داریوں کا مجموعی توازن پیدا کرتا ہے۔ امریکہ نے ڈبلیو ٹی او کے ارکان کے درمیان ترجیحی سلوک کو ” مساوی تعداد ” میں غلط انداز میں پیش کیا  اور ” مساوی  محصولات” عائد کیے ہیں، جو بالکل اس تصور کا ایک غیر مساوی اور غیر معقول اظہار ہے اور  اس سے ترقی پذیر ممالک کو ان کے ترقی کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔ جہاں تک امریکی فریق کے اس دعوے کا تعلق ہے کہ محصولات ’’غیر مساوی‘ہیں اور اس کی وجہ سے اسے تجارت میں ’’نقصان ‘‘اٹھانا پڑ رہا ہے، تو یہ اور بھی زیادہ مضحکہ خیز  بات ہے۔

درحقیقت امریکہ موجودہ بین الاقوامی تجارتی نظام میں سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے۔ امریکہ نے خدمات کی تجارت میں طویل مدتی سرپلس برقرار رکھا ہے ، جس میں 2024 میں تقریباً 300 بلین ڈالر کا سرپلس رہا  ۔ خدمات کی برآمدات نے 4.1 ملین امریکی ملازمتیں پیدا کیں۔امریکہ نام نہاد “باہمی  مساوات ” کے جھنڈے تلے  زیرو سم گیم میں مصروف ہے، جو بنیادی طور پر “امریکہ فرسٹ” اور “امریکہ اسپیشل” کا تعاقب ہے۔ تاہم، ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے، اور دنیا کے خلاف کیے جانے والے طرز عمل سے امریکہ خود کو دنیا سے الگ تھلگ کر دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن کی دعوتی مہم جاری، کنونشن 18 اپریل سے شروع ہوگا 
  • الاہلی اسپتال پر اسرائیلی حملہ: وینٹیلیٹر سے نکالا گیا بچہ سردی میں دم توڑ گیا
  • کراچی، ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، ٹرالر کی ٹکر سے 2 نوجوان جاں بحق
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی کا دورہ لیہ، مرکزی کنونشن کی دعوت دی 
  • امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا
  • ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ مظلومین کی حمایت کی ہے، علامہ ولایت جعفری
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ ضلع لیہ کے زیراہتمام سعودی اقدامات کے خلاف مظاہرہ 
  • داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب کا اضافہ
  • چین نے امریکی درآمدات پر ٹیرف 125 فیصدکر دیا
  • فلسطین میں اسرائیلی ظلم و بربریت، ایم ڈبلیو ایم کا ضلع غربی کراچی میں احتجاج