ضلع کرم، پاراچنار کے 5 ماہ کے طویل محاصرے کیوجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات، تاجران
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سماجی رہنما کامزید کہنا ہے کہ حملہ آور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کے لیے مختلف طریقوں سے محصور عوام کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان حالات میں عام شہریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر پی ڈی ایم اے شیراز بادشاہ کے مطابق اب تک چھ خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کوہاٹ امن معاہدے پر عملدرآمد ہو رہا ہے ضلع کے اندر اب تک 194 بنکرز مسمار ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم میں گزشتہ پانچ ماہ سے تھری جی، فور جی اور آمدورفت کے راستوں کی بندش نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔ مواصلاتی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث عوام اپنے عزیزوں سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں، جبکہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی ترسیل میں بھی رکاوٹیں حائل ہیں۔ پانچ ماہ سے جاری محاصرے کے باعث بازار سنسان ہیں، جس کی وجہ سے مقامی افراد کو خوراک اور طبی سہولیات کے حوالے سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ ادویات کی قلت اور طبی مراکز کی بندش نے عوام کے لیے صحت کے مسائل مزید سنگین بنا دیے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال جوں کی توں رہی تو قحط جیسی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ تاجر رہنما حاجی امداد کے مطابق رمضان المبارک کے لیے جمع کیا گیا سامان لوٹ لیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو روزمرہ کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں تاجروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ عوام کو بھی اشیائے خوردونوش کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاجر رہنماوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر پانچ لاکھ محصور آبادی کے لیے ہنگامی ریلیف پیکج فراہم کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بروقت مدد نہ کی گئی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، جو مزید تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ تاجر راہنماوں کا کہنا ہے کہ علاقہ بگن میں گزشتہ تین دنوں سے مسلسل ٹرکوں سے سامان لوٹا جا رہا ہے، لیکن متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ تاجر رہنماؤں نے سوال اٹھایا ہے کہ اس صورت حال کے ذمہ دار کون ہیں اور حکومت ان عناصر کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہی؟ سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص علاقے میں بار بار لوٹ مار کے باوجود حکومت کی خاموشی معنی خیز ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکام فوری اقدامات کریں اور عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
سماجی رہنما کامزید کہنا ہے کہ حملہ آور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کے لیے مختلف طریقوں سے محصور عوام کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان حالات میں عام شہریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر پی ڈی ایم اے شیراز بادشاہ کے مطابق اب تک چھ خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کوہاٹ امن معاہدے پر عملدرآمد ہو رہا ہے ضلع کے اندر اب تک 194 بنکرز مسمار ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ کے مطابق کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
سینئر صحافی، دانشور، شاعر اور کالم نگار اثر چوہان طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
لاہور(نیوز رپورٹر) سینئر صحافی، دانشور، شاعر اور کالم نگار اثر چوہان طویل علالت کے بعد اتوار کی شام قضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق اثر چوہان نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز سرگودھا میں “نوائے وقت” کے نامہ نگار کی حیثیت سے کیا تھا۔ بعد ازاں وہ لاہور منتقل ہو گئے اور اردو روزنامہ “سیاست” اور پھر ایک پنجابی جریدہ چانن” نکالا۔
ان کی اہلیہ نجمہ اثر چوہان پیپلز پارٹی کے پہلے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی کی رکن اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین پنجاب کی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئیں۔ اہلیہ کے انتقال کے بعد انہوں نے دوسری شادی کی تاہم ان کی دوسری اہلیہ بھی انہیں داغِ مفارقت دے گئیں۔ جبکہ ان بیٹے اپنے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ برطانیہ اور امریکہ میں مقیم ہیں۔
اثر چوہان بااصول اور بےباک صحافی تھے انہوں نے صحافت ہی کو اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا۔ مرحوم مجید نظامی کے ساتھ ان کی خصوصی انسیت تھی جنہوں نے انہیں “شاعرِ نظریہ پاکستان “کا لقب دیا تھا۔ انہوں نے 90ء کی دہائی میں” نوائے وقت” میں اپنے کالم “سیاست نامہ” کا آغاز کیا اور اپنی زندگی کے آخری سانس تک وہ “نوائے وقت” کے ساتھ وابستہ رہے۔
ان کی عمر 86 برس تھی۔ وہ اپنی سوانح حیات مرتب کررہے تھے تاہم فرشتۂ اجل نے انہیں اس کی تکمیل کی مہلت نہیں دی۔ ان کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادوں کی برطانیہ اور امریکہ سے پاکستان آمد پر ادا کی جائے گی۔ وہ گذشتہ3 سال سے 447 عمر بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں مقیم تھے اور علالت کے باعث ان کی نقل و حرکت گھر تک ہی محدود ہوکر رہ گئی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب ٹرانسپلانٹ پروگرام کا آغاز، 5 آپریشن بالکل مفت ہوں گے