سیکریٹری پاور نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے بجلی قیمت میں کمی کے اقدامات کے نتائج ماہ اپریل میں آنا شروع ہوں گے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی سربراہی میں ہوا، اس دوران سیکریٹری پاور نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کے حکومتی اقدامات کے نتائج اپریل میں آنا شروع ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس جون میں صنعتی صارفین کی بجلی 10 سے 11 روپے فی یونٹ تک سستی کی جاچکی ہے، گزشتہ سال ڈسکوز نے 590 ارب روپے کا نقصان کیا۔

کمیٹی اجلاس میں 501 ارب روپے کے بقایاجات کی عدم وصولی کا جائزہ لیا گیا۔

رکن کمیٹی شاہدہ اختر نے سوال کیا کہ بلوں کی ریکوری کےلیے سابق سیکریٹری پاور راشد لنگڑیال نے کیا کیا؟

اس دوران چیئرمین جنید اکبر نے کہا کہ راشد لنگڑیال پاور ڈویژن سے ایف بی آر چلے گئے اور وہاں1 ہزار گاڑیوں کا آرڈر کیا، یہ کیا طریقہ ہے؟ راشد لنگڑیال کو اگلے اجلاس میں بلاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بجلی بلوں میں 21 ارب کی اووربلنگ ہونے اور افسران و ملازمین کو بغیر سزا چھوڑنے کا انکشاف

اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں 6 بجلی کمپنیوں کی جانب سے اوور بلنگ کے نام پر عوام سے 21 ارب روپے اضافی وصول کیے جانے اور ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پی اے سی کے 21 ارب روپے کی اوور بلنگ کے آڈٹ پیرا کا جائزہ  لیا گیا۔

رکن بلال احمد نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میٹر ریڈر اوور بلنگ کرے اور اسے چھوڑ بھی دیا جائے، 6 بجلی کمپنیوں میں مسلسل اوور بلنگ ہو رہی ہے۔

یہ پڑھیں : بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 300 ڈیفالٹرز کی فہرست طلب، حکومت بلوچستان کا بھی ڈیفالٹر ہونیکا انکشاف

رکن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کہا کہ بجلی کمپنیاں غریب لوگوں کو اووربلنگ کرتی ہیں،  ہمارے حلقوں میں ایک ایک غریب شخص پر 50 ہزار روپے اووربلنگ کی گئی، پی اے سی اووربلنگ پر کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لے۔

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ اووربلنگ پر کن کے خلاف اور کیا ایکشن لیے گئے تفصیلات فراہم کریں، ایکس ای این اور ایس ڈی او کا کیا کام ہے وہ تو فیلڈ میں نہیں ہوتے، یہ کیا کرتے ہیں گاڑیوں میں گھومتے ہیں بھاری تنخواہیں لیتے ہیں۔

سی ای او گیپکو نے کہا کہ ایکس ای این اور ایس ڈی او اپنے علاقے کے ذمہ دار افسر ہوتے ہیں، انسانی غلطی کی وجہ سے کبھی کبھار اووربلنگ ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پی اے سی میں 9ڈسکوز سے 877 ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف

رکن کمیٹی نے کہا کہ کیا دو نمبری کرنے والے ایکس ای این اور ایس ڈی او کے خلاف کارروائی ہوئی؟

رکن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کہا کہ میپکو میں اووربلنگ کے بار بار واقعات ہو رہے ہیں،
صرف ایک شعبے کی وجہ سے پورا ملک بیٹھ گیا۔ 

آڈٹ حکام نے کہا کہ میپکو میں 152 لوگ اووربلنگ میں ملوث نکلے تھے، اووربلنگ میں ملوث ملازمین اور افسران کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بجلی بل میں صنعتی صارفین کو 10 روپے اور گھریلو صارفین کو 8 روپے فی یونٹ ریلیف کیسے دے گی؟
  • رمضان المبارک کے باعث سندھ میں میٹرک اور انٹر امتحانات کا شیڈول تبدیل
  • بجلی بلوں میں 21 ارب کی اووربلنگ ہونے اور افسران و ملازمین کو بغیر سزا چھوڑنے کا انکشاف
  • پاور ڈویژن کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 300 ڈیفالٹرز کی فہرست طلب، حکومت بلوچستان کا بھی ڈیفالٹر ہونیکا انکشاف
  • پی اے سی کا بڑا فیصلہ ، تین سو بڑے ڈیفالٹر اور سابق سیکرٹری راشد لنگڑیال کو طلب کرلیا ، تفصیلات سب نیوز پر
  • کراچی کیلیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • موسم گرما میں بھاری بلوں سے تنگ عوام کے لیے خوشخبری، بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا فیصلہ
  • چوری والے فیڈرز پر سحر و افطار کے اوقات میں بجلی فراہم کی جائے گی، اویس لغاری