بھاگ، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی برسی پر تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ریاست اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے بلوچستان میں قیام امن کیلئے بنیادی مسائل پر سنجیدہ بات چیت کا ماحول پیدا کرتے، اور بارڈر ٹریڈ کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کی جانب سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی برسی کے موقع پر بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل بھاگ میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے ساحل وسائل سے محروم رکھنے کے لئے مصنوعی قیادت مسلط کیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے پوری زندگی خلق خدا سے محبت کی۔ نیشنل پارٹی ان کو طویل سیاسی جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ جلسہ سے نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر چیئرمین اسلم بلوچ، مرکزی سینئئر نائب صدر میر شاوس بزنجو، صوبائی جنرل سیکریٹری چنگیز حئی، چیئرمین بی ایس او پجار بوہیر صالح بلوچ، چئیرمین میونسپل کمیٹی بھاگ مفتی کفایت اللہ، ارباب غلام قادر ایری یاسمین لہڑی، میران بلوچ، عبدالصمد رند، عبید لاشاری، ڈاکٹر رمضان ہزارہ، تاج مری، رحیم بخش جعفری، عبدالرسول بلوچ، وڈیرہ بشیر خان چھلگری، میر اسماعیل خان چھلگری، عبدالغنی بلوچ، وفا مراد بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
اسلم بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے پوری زندگی بلوچستان اور اس کے عوام سے محبت کی اور مستقل مزاجی کے ساتھ اس جہد مسلسل کو آگے بڑھایا۔ ان کی جدوجہد نصف صدی سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان آج تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ بلوچستان کے وسائل کو اسلام آباد دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے اور اس لوٹ مار کی خاطر انہوں نے بلوچستان کے عوام پر جنگی منافع خوروں اور اجرتی محب وطنوں کی شکل میں مصنوعی قیادت مسلط کی۔ جس کی وجہ سے آج بلوچستان بدترین عدم استحکام کا شکار ہے۔ ریاست کو چاہئے کہ ہوش کے ناخن لیتے اور بلوچستان کے مسئلے کو سیاسی مسئلہ تصور کرتے ہوئے بات چیت سے مسائل کو حل کرے۔ میرشاوس بزنجو نے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے لوگوں کو شعور و آگہی دی۔
انہوں نے بھاگ سمیت اس ریجن کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نظریاتی، شعوری اور فکری سیاست سے وابستہ ہوکر خطہ سے لٹیروں اور کرپٹ عناصر کا قلع قمع کریں۔ چنگیز حئی بلوچ نے جم غفیر کی شکل میں بہت بڑا اجتماع منعقد کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور اسے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے نظریاتی، فکری اور شعوری سیاست کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکن رہتی دنیا تک زندہ رہتے ہیں، وہ کبھی نہیں مرتے۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ عوام سے تھا اور عوام کا تھا۔ انہوں نے اپنے خاندان اور بچوں سے ذیادہ وقت بلوچستان اور اس کی سیاست کو دی۔ وہ ایک باکردار سیاسی رہنماء تھے۔ چنگیز حئی بلوچ نے عوام سے کہا کہ اکیسویں صدی میں آج بھی بھاگ میں گدھا، گھوڑا اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پیتے ہیں۔ کیا یہ ہمارا مقدر ہے کہ ہم نسل درنسل بھوک، افلاس اور جہالت کی زندگی گزاریں؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا سیاسی نقطہ نظر بدلنا چاہئے۔ منظم ہوکر ایک باشعور اور باکردار قیادت سامنے لاکر اس بے بسی کو ختم کریں۔ مقررین نے بلوچستان میں لاپتہ افراد کے مسئلہ کو سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریاست کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے بلوچستان میں قیام امن اور کشت و خون کے ماحول سے بچنے کے لئے بلوچستان کے بنیادی مسائل پر سنجیدہ بات چیت کا ماحول پیدا کرتے ہوئے تمام لاپتہ افراد کو منظرعام پر لایا جائے۔ بارڈر ٹریڈ کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ جنگی منافع خوروں کی بدولت، سیاسی ماحول کو پراپیگنڈہ کرنے کے بجائے حقیقی سیاسی نمائندوں کو نمائندگی دی جائے اور بلوچستان میں معدنیات کی بے دریغ لوٹ مار سے اجتناب کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان میں بلوچستان کے کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے کے عوام عوام سے بلوچ نے اور اس
پڑھیں:
بلوچستان، جے یو آئی کی موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنیکی پیشکش
جے یو آئی وفد نے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے ملاقات کے موقع پر بی این پی کے دھرنے اور دیگر مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنیکی پیشکش کی۔ وزیراعلیٰ نے انہیں اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کو بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ آج کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں سینیٹر مولانا عبدالواسع، اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری سمیت جے یو آئی کے سینئر رہنماء شامل تھے۔ ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان، مجموعی صورتحال سمیت بی این پی کے دھرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے جے یو آئی کے وفد کو حکومت کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بحالی امن کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی زمہ داری اہم ہے۔ جمعیت علماء اسلام حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، ایک ذمہ دار سیاسی قوت کے طور پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ایک مثبت سیاسی کردار ادا کیا ہے، جو لائق تحسین ہے۔ حکومت تمام سیاسی مسائل کا حل سیاسی مشاورت سے چاہتی ہے۔