کراچی؛ 50 روز گر گئے، پولیس ننھے صارم اغوا، زیادتی اور قتل کیس کے ملزم کا سراغ لگانے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی:
نارتھ کراچی کے ننھے صارم کے اغوا اور قتل کیس کو50 روز گر گئے، تفتیش میں تاحال کوئی اہم پیش رفت نہ ہوسکی ، ننھے صارم کی جدائی کے غم میں نڈھال والدین انصاف کے منتظر ہیں ، ننھا صارم 7 جنوری کو اپنی رہائشی عمارت بیت العنم اپارٹمنٹ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش 18 دن کے بعد اسی کی رہائشی عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے رہائشی پروجیکٹ بیت العنم اپارٹمنٹ سے ننھے صارم کے مبینہ اغوا اور قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں ، واقعے کو 50 روز گزرنے کے باوجود تفتیش میں کوئی اہم پیش رفت نہ ہوسکی ، کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے بنائی گئی خصوصی ٹیم کی تفتیش کو بھی بریکیں لگ گئی ہیں۔
صارم کیس کے حوالے سے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک کی تفتیش ، شواہد ، حالات و واقعات ننھے صارم کی میڈیکل رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطابقت نہیں رکھتے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق صارم کومبینہ اغوا کے 5 روز بعد قتل کیا گیا اور صارم کو زیادتی کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس کی خصوصی ٹیم صارم کی مڈیکل رپورٹ اورپوسٹ مارٹم رپورٹ پر خدشات کا اظہار کر رہی تھی کہ شاید ایسا نہ ہوا ہو کیوںکہ واقعہ ایک رہائشی پروجیکٹ میں پیش آیا ہے، پولیس نے پورے کراچی سے کرائم سین یونٹ ٹیموں کو طلب کر کے ایک ایک فلیٹ کی تلاشی لی ہمیشہ اس بات پر بھی شک تھا کہ صارم کو ان فلیٹوں میں نہیں رکھا گیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس کی تفتیش اور میڈیکل رپورٹ میں کوئی مطابقت نہیں بن رہی تھی اس لیے انھوں نے فارنزک ماہرین پر مشتمل بورڈ بنانے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے سفارش کی ہے تاکہ ننھے صارم کے پراسرار طور پر لاپتا ہونے اور اس کی لاش ملنے کے واقعے کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
انھوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے ہماری سفارش پر محکمہ داخلہ کو خط لکھا ہے اور فارنزک ماہرین پر مشتمل ایک بورڈ بنانے کی درخواست کی ہے ، انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے چند روز میں فارنزک ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دیدیا جائے گا تاکہ پولیس کی تفتیش اور میڈیکل رپورٹ کے درمیان آنے والے اختلافات کو نہ صرف دور کیا جاسکے بلکہ فارنزک ماہرین پولیس کے پاس موجود نمونوں کا جائزہ لے سکیں گے اور تفتیش کا کوئی نتیجہ نکل سکے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ مقتول صارم کے اہلخانہ یہ ہی چاہتے ہیں کہ یہ معمہ حل کیا جائے، ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ صارم کیس میں زیر حراست تمام افراد ذاتی مچلکوں پر رہا ہیں اور مشتبہ افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پررہا کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فارنزک ماہرین نے بتایا کہ ننھے صارم انھوں نے کی تفتیش صارم کے صارم کی
پڑھیں:
اسرائیل کا رمضان میں فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں داخلے پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ
تل ابیب: اسرائیل نے ماہ رمضان میں فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں داخلے پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے ماہ رمضان کی آمد پر فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ میں اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ماہ رمضان میں صرف 55 سال سے بڑے مرد، 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے رہا ہوکر مغربی کنارے پہنچے والے فلسطینیوں کو بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جو مسجد اقصیٰ آنا چاہیں گے انہیں آنے سے قبل اسرائیلی حکام کو درخواست دینی ہوگی جب کہ رمضان میں نماز جمہ کے لیے صرف 10 ہزار افراد کو مسجد کے احاطے میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔