UrduPoint:
2025-04-15@06:39:27 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک بھارت کے چھوٹے شہروں میں نوجوانوں کی اکثریت کی جانب سے سرمایہ کاری کے بعدکرپٹو کرنسیوں کی تجارت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بھارت میں کرپٹو کے شائقین نے بٹ کوائن، ایتھرئم، ڈوج کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے مجموعی تجارتی حجم کو چار سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینجز پر دگنا کرنے میں مدد کی ہے۔

اس حوالے سے اعدادوشمار جاری کرنے والے ادارے کوائن جیکو کے مطابق اکتوبر اور نومبر کی سہ ماہی کے دوران 1.

9 ارب ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تجارت کی گئی۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق بھارت کی 1.4 بلین افراد کی آبادی میں سے تقریباً دو تہائی 35 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

ان نوجوانوں کی اکثریت اب اسٹاک مارکیٹ کی بجائےکرپٹو اثاثوں کی طرف متوجہ ہو رہی ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد کرپٹو کرنسیوں کی قدر میں بے مثال اضافہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے اثاثوں کے ریگولیٹری نظام میں نرمی لانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے۔ بھارت میں کرپٹو ایکسچینج مڈریکس کے شریک بانی ایڈول پٹیل نے کہا، '' ٹرمپ کے امریکی صدر بننے اور پوری دنیا میں کرپٹو کا فلیور بدلنے کے ساتھ ہمارے ہاں بھی لوگوں میں بہت تجسس پایا جاتا ہے۔

‘‘

بھارت میں ایک مشاورتی فرم گرانٹ تھورنٹن کے پارٹنر کش وادھوا نے کہا کہ مجموعی طور پر بھارت کی کرپٹو مارکیٹ 2035 میں 15 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ کرپٹو ایکسچینج ایگزیکٹیوز کے مطابق کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں زیادہ تر انفرادی صارفین شامل ہیں۔

'خوابوں کی زندگی سے ایک تجارت کی دوری پر‘

بھارت کے سب سے بڑے کرپٹو پلیٹ فارمز میں سے ایک کوائن سوئچ کے مطابق 2024ء میں بھارت میں کرپٹو کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ بننے والے سرفہرست 10 مراکز میں سے سات جے پور، لکھنؤ اور پونے جیسے چھوٹے شہروں میں واقع تھے۔

کوائن سوئچ کے نائب صدر بالاجی سری ہری نے کہا کہ ''ترقی کا عمل اب چھوٹے شہروں سے چل رہا ہے۔ یہ اسٹاک کی دنیا کے لیے سچ ہے اور یہ کرپٹو کے لیے بھی درست ہے۔‘‘

تاہم کرپٹو کی تجارت میں بڑھتی ہوئی عوامی دلچسپی بھارتی حکام کو چیلنج کر سکتی ہے، جنہوں نے بھاری ٹیکس لگا کر کرپٹو کرنسیوں میں تجارت کی حوصلہ شکنی کی ہے اور ان کے خطرات اور اتار چڑھاؤ کے خلاف صارفین کو خبردار کیا ہے۔

تاہم ان حکومتی کوششوں نے ناگپور میں مقیم ایک مکینیکل انجینئر 25 سالہ ساگر نیورے کو اپنی راتیں کرپٹو کی تجارت میں گزارنے سے نہیں روکا۔ ان کا کہنا ہے، ''میرے والد کو کچھ سال پہلے اپنا پلاسٹک پیکیجنگ کا کاروبار بند کرنا پڑا تھا لہذا میرا پہلا خواب ہے کہ میں اس رقم سے اسے دوبارہ شروع کروں، جو میں ٹریڈنگ سے کما سکتا ہوں۔‘‘

نیورے مقامی ٹرانسپورٹ آفس میں کام کر کے ماہانہ 25,000 بھارتی روپے یا 288 امریکی ڈالر کماتے ہیں۔

اپنی کریپٹو ٹریڈنگ کی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے، نیورے اور تقریباً دو درجن دوسرے لوگ ہر ہفتے کے دن ناگپور میں تھوٹس میجک ٹریڈنگ اکیڈمی میں جمع ہوتے ہیں۔ یہاں ایک دکان کے کمرے میں کلاسز لینے والے ایکویٹی آپشنز کے تاجر یش جیسوال کہتے ہیں کہ انہوں نے پچھلے دو سالوں میں تقریباً 1,500 لوگوں کو کرپٹو میں تجارت کے لیے ٹیوشن مہیا کی ہے۔

‘‘

اس کلاس کے کمرے میں دیوار پر آویزاں ایک پوسٹر پر تحریر تھا، ''آپ اپنے خوابوں کی زندگی سے صرف ایک تجارت کی دوری پر ہیں۔‘‘

کرپٹو کرنسیوں کی نگرانی پر سوالیہ نشان

بھارت میں کرپٹو کرنسیوں کی ریگولیٹری نگرانی کس کے پاس ہے یہ واضح نہیں ہے۔تاہم اس جنوب ایشیائی ملک میں کرپٹو ٹریڈنگ کے منافع پر تیس فیصد ٹیکس عائد ہے، جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ شرح ہے۔

دنیا کی مظبوط معیشتوں والے ممالک کے گروپ G-20 کے دیگر ارکان کے برعکس بھارت نے نہ تو کرپٹو پر حکومت کرنے کے لیے نئے اصول متعارف کرائے ہیں اور نہ ہی اسے موجودہ سیکیورٹیز قوانین کے تحت لایا گیا ہے۔

بھارتی حکام نے کرپٹو کی تجارت پر صریحاً پابندی بھی نہیں لگائی گئی۔ تاہم بھارت کے مرکزی بینک نے کرپٹو کی تجارت کے خلاف انتباہ جاری کر رکھا ہے۔

اس نے دسمبر 2024 میں اپنی مالیاتی استحکام کی رپورٹ میں کہا، ''کرپٹو اثاثوں اورکوائنز کے وسیع پیمانے پر استعمال کے معاشی اور مالی استحکام پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی وزارت خزانہ، مرکزی بینک اور مارکیٹ ریگولیٹر نے اس کی جانب سے اس سلسلے میں تبصرے کے لیے بھجوائی گئی ای میلز کا جواب نہیں دیا۔

ش ر ⁄ ک م (روئٹرز)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرپٹو کی تجارت کے مطابق تجارت کی کے لیے

پڑھیں:

امریکی اندھا دھند محصولات سے عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، چینی ریاستی کونسل

امریکی اندھا دھند محصولات سے عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، چینی ریاستی کونسل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں درآمدات و برآمدات کی صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے ایک پریس کانفرنس کی۔پیر کے روزچین امریکہ تجارتی صورتحال پر جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ لینگ جون نے کہا کہ 9 اپریل کو چینی حکومت نے چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات سے متعلق متعدد معاملات پر چین کے موقف پر وائٹ پیپر جاری کیا ،جس سے بڑی تعداد میں حقائق اور اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے پر مبنی ہے، جو معاشی قوانین کا نتیجہ ہے اور اس کی ایک مضبوط اندرونی محرک قوت ہے۔

رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکی حکومت کے اندھا دھند محصولات کے اثرات کے باوجود چین اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ، اس دوران درآمدات و برآمدات 4 فیصد اضافے کے ساتھ 1.11 ٹریلین یوآن رہیں۔ امریکہ نے مختلف بہانوں سے چین سمیت تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات کا اعلان کیا ہے جس سے لامحالہ چین اور امریکہ سمیت عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکہ کی جانب سے نام نہاد “مساوی ٹیرف” موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور امریکی مفادات کو بین الاقوامی برادری کے عمومی مفادات سے بالاتر رکھتے ہیں، جو ٹیرف غنڈہ گردی کا مثالی طرز عمل ہے۔یہ عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، اصولوں پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید طور پر کمزور کرتا ہے، اور عالمی اقتصادی نظام کے استحکام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنے غلط طریقوں کو درست کرے اور باہمی احترام کے اصول کے مطابق مساوی بنیادوں پر بات چیت کے ذریعے تجارتی اختلافات کو حل کرے۔

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی ضمانت کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج، پنجاب پولیس کو مایوسی کیوں؟
  • نیا وقف قانون سیاسی ہتھیار ہے مسلمانوں کیلئے ہرگز موزوں نہیں ہے، مولانا محمود مدنی
  • امریکی اندھا دھند محصولات سے عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، چینی ریاستی کونسل
  • امریکی ٹیکسز نے بین الاقوامی تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، چینی وزارت تجارت
  • خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی
  • خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی
  • خلیل الرحمٰان قمر ہنی ٹریپ اغوا کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
  • خلیل الرحمٰان قمر ہنی ٹریپ اغوا کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا 
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • امریکہ کے’’مساوی  محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت