سینئر بالی وڈ اداکارہ ارونا ایرانی وہیل چیئر پر بنکاک سے ممبئی پہنچ گئیں جہاں انہیں ہاتھ میں بیساکھی اور پٹی باندھے ہوئے دیکھا گیا۔

ارونا ایرانی دو ہفتے قبل بینکاک میں ایک حادثے کا شکار ہو کر شدید زخمی ہوئی تھیں جس کے بعد انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

صحافی وکی لالوانی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ارونا ایرانی کو وہیل چیئر پر بیٹھے اور چہرے پر ماسک پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق وہ کافی تکلیف میں ہیں لیکن ماہر معالجین کی نگرانی میں بتدریج صحت یاب ہو رہی ہیں۔ اداکارہ نے اب تک حادثے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ تکلیف کے باوجود ارونا ایرانی کو مشہور گانا ’’حال کیسا ہے جناب کا‘‘ گنگناتے ہوئے دیکھا گیا۔

ارونا ایرانی کا فلمی سفر

ارونا ایرانی نے ہندی، کنڑ، مراٹھی اور گجراتی فلموں میں 500 سے زائد کردار ادا کیے ہیں جن میں زیادہ تر معاون اور کردار اداکارہ کے طور پر تھیں۔ وہ بچپن میں ڈاکٹر بننے کی خواہش رکھتی تھیں لیکن مالی مشکلات کی وجہ سے چھٹی جماعت کے بعد تعلیم چھوڑنا پڑی۔  

انہوں نے 1961 کی فلم ’گنگا جمنا‘ میں بطور چائلڈ آرٹسٹ ڈیبیو کیا جہاں انہوں نے عذرا کے بچپن کا کردار نبھایا۔ اس کے بعد وہ ’’ان پڑھ‘‘ میں نظر آئیں جس میں انہوں نے مالا سنہا کے بچپن کا کردار ادا کیا۔  

ان کی مشہور فلموں میں ’’فرض، بوبی، فقیرا، سرگم، ریڈ روز، لو اسٹوری اور راکی‘‘ شامل ہیں۔ بعد میں انہوں نے پروڈکشن اور ہدایت کاری میں بھی قدم رکھا اور مہندی تیرے نام کی، دیس میں نکلا ہوگا چاند، ربا عشق نہ ہووے اور ویدیہی جیسے مشہور ٹی وی ڈرامے پروڈیوس کیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ارونا ایرانی انہوں نے

پڑھیں:

وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا یوتھ کانفرنس سے خطاب، نوجوانوں کے کردار پر زور

لاہور (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے یوتھ کانفرنس میں سوال و جواب کی نشست میں نوجوانوں کو پاکستان کے قیام کی اہمیت اور ان کے کردار کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان کا قیام کیوں ضروری تھا اور اس کی بنیادوں میں لاکھوں لوگوں کا خون شامل ہے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ آزاد وطن کے لیے لاکھوں افراد نے بے شمار مصائب برداشت کیے اور دو قومی نظریہ ایک حقیقت ہے، جس کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرحد پار اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، جبکہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ، فلسطین اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ذکر کیا جائے تو سوشل میڈیا پر سناٹا چھا جاتا ہے، اور اے آئی اور نئی ٹیکنالوجی کے باعث ان مظالم کے خلاف کی جانے والی پوسٹس کو محدود کر دیا جاتا ہے۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ہم جو کچھ بھی ہیں پاکستان کی بدولت ہیں، کیونکہ پاکستان ہے تو سیاست ہے، ترقی ہے، مواقع ہیں۔ انہوں نے تحریک پاکستان میں نوجوانوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج بھی ملکی ترقی میں نوجوان کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی بغیر فیس وصول کیے لیپ ٹاپ فراہم نہیں کیے جاتے، لیکن پاکستان میں پہلی مرتبہ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران ورک فرام ہوم اور آن لائن کلاسز کے باعث دنیا بھر میں معیشت کو دھچکا لگا، لیکن پاکستان میں لاکھوں طلبہ کے پاس لیپ ٹاپ موجود ہونے کے باعث تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں اور معیشت کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے آسکر انعام یافتہ اداکارہ کی آرمی اسکولوں میں پڑھائی جانے والی کتاب پر پابندی لگادی
  • ایرانی طیاروں کی لینڈنگ میں رکاوٹ ہماری ملکی خودمختاری کیخلاف ہے، حزب الله
  • مہا کمبھ میلہ؛ کترینہ بھی گنگا میں ڈبکیاں لگانے پہنچ گئیں، تصاویر وائرل
  • دہشتگردی اور انتہاء پسندی انسانی حقوق کیلئے سنگین خطرہ ہے، سید عباس عراقچی
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا یوتھ کانفرنس سے خطاب، نوجوانوں کے کردار پر زور
  • کشمیر میں بھارتی مظالم، کنال کھیمو نے اپنے بچپن کے خوفناک تجربات بتادیئے
  • خفیہ شادی کرنے والی نرگس فخری کے شوہر کی معلومات سامنے آگئیں
  • نہ دیپیکا اور نہ پریانکا؛ کس اداکارہ نے 3 سال میں 3 ہزار کروڑ بھارتی روپے کمالیے
  • ایشوریہ رائے سے متعلق نامناسب ریمارکس؛ ریکھا دفاع میں سامنے آگئیں