اُدت نرائن مشکل میں پڑگئے، پہلی بیوی نے گلوکار کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
خاتون مداح کو بوسہ دینے کی وائرل ویڈیو کی وجہ سے تنازع کا شکار ہونے والے گلوکار اُدت نرائن ایک مرتبہ پھر مشکل میں پڑگئے ہیں۔
گلوکار کیخلاف اس مرتبہ ان کی پہلی بیوی رنجنا جھا نے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے انہوں نے گلوکار پر ان کے حقوق کی خلاف ورزی اور ان کی جائیداد کے غلط استعمال کا الزام لگایا ہے۔
گلوکار حال ہی میں فیملی کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے تصفیہ کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق رنجنا جھا کے قانونی نمائندے، اجے کمار نے انکشاف کیا کہ وہ اپنی بڑھتی عمر اور صحت کے خدشات کی وجہ سے ادت نارائن کے ساتھ دوبارہ ملنا چاہتی ہیں۔
تاہم عدالت کی طرف سے دونوں میں مصالحت کی کوششوں کے باوجود گلوکار اپنی پہلی بیوی کے ساتھ رہنے پرانکاری ہیں۔ 1984 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے اس جوڑے میں 1988 میں اُدت نرائن کو ملنے والی شہرت کے بعد دوریاں آگئیں تھیں اور شہرت میں اضافے کے بعد گلوکار نے مبینہ طور پر خود کو اہلیہ سے دور کر لیا تھا۔
2006 میں شوہر کے ساتھ تنازعات بڑھنے کے بعد رنجنا نے خواتین کمیشن سے رجوع کیا تھا جہاں اُدت نرائن نے مبینہ طور پر اہلیہ کو ایک فلیٹ سمیت مالی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے۔
اس ہی وجہ سے ان کی اہلیہ کی جانب سے فیملی کورٹ میں بحالی کا نیا مقدمہ دائر کیا گیا۔ اپنے تحریری دفاع میں اُدت نرائن نے رنجنا جھا پر رقم بٹورنے کی کوشش کرنے اور عدالت کو غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔
گلوکار کا کہنا ہے کہ بہار ویمن کمیشن میں 2013 میں آپس میں طے ہونے والے معاہدے کے مطابق وہ انہیں ماہانہ 15,000 روپے کی ادائیگی کر رہے تھے جو بعد میں 2021 میں بڑھا کر 25,000 روپے کردیا گیا تھا۔ مزید برآں گلوکارہ نے رنجنا جھا کو 1 کروڑ روپے کا مکان 5 لاکھ روپے کی زرعی زمین اور زیورات دینے کا دعویٰ کیا ہے۔
ان دعووں کے باوجود رنجنا جگا نے جواب میں الزام عائد کیا ہے کہ گلوکار نے نیپال میں زمین کی فروخت سے 18 لاکھ روپے روکے اور اپنی بیوی کے طور پر اس کی جائز حیثیت سے انکار کرتا رہا۔ جب رنجنا نے ممبئی میں گلوکار سے ملنے کی کوشش کی تو انہوں نے اہلیہ پر ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے وکیل S.
انہوں نے دلیل دی کہ ادت نرائن کے اقدامات خواتین کے حقوق کو مجروح کرتے ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
نوشہروفیرز میں جتوئی خاندان کیخلاف انتقائی کارروائیوں کاسلسلہ نہ رک سکا
محراب پور(جسارت نیوز)نوشہرو فیروز کے جتوئی خاندان کیخلاف انتقامی کارروائی اور جھوٹے مقدمات کا سلسلہ جاری، محکمہ انسداد بدعنوانی(اینٹی کرپشن)نوشہرو فیروز نے مورو میں ایک کارروائی میں رٹیائرڈ پٹواری(تپے دار) کراچی سے اسٹنٹ کمشنر کو گرفتار کرلیا،محکمہ اینٹی کرپشن نوشہرو فیروز نے مورو کے بخاری محلہ سے ریٹائرڈ پٹواری(تپے دار) اعجاز علی لغاری کو گرفتار کیاہے جس کیخلاف زیر دفعہ 471، 467 ، 468، 34 پی پی سی کے تحت مقدمہ نمبر 1 سال 2025 درج کیا ہے،محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق ریونیو ریکارڈ میں ہیرا پھیری پر مذکورہ پٹواری (تپے دار) کو مورو اور سابق مختیارکار مورواورموجودہ اسٹنٹ کمشنر کراچی زین العابدین چنہ کو کراچی سے گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا ہے جسے نوشہرو فیروز لایا جا رہا ہے،اعجاز علی لغاری کے مطابق وہ 7 سال قبل رٹیائرڈ ہوچکے ہیں اور انہیں بلاجواز گرفتار کرکے جھوٹا مقدمہ داخل کیا گیا ہے، ذراء ع کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی(اینٹی کرپشن) نوشہرو فیروز کا مذکورہ مقدمہ گرینڈ ڈیموکرٹیکس الائنس کے مرکزی رہنما مرتضیٰ خان جتوئی کیخلاف جاری انتقامی کارروائی اور جھوٹے مقدمات کا تسلسل ہے تاکہ جی ڈی اے رہنماسے مختلف امور پر اندرونی سطح پر مذاکرات کیے جا سکیں۔