لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس سے اپنے ایک خطاب میں محمد رعد کا کہنا تھا کہ دشمن نہ تو ہمیں شکست دے سکتا ہے اور نہ ہی ہماری عوام کو مقاومت کی حمایت سے پیچھے ہٹا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے سیاسی دھڑے "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ "محمد رعد" نے کہا کہ حکومت کو ایرانی پروازوں میں رکاوٹ کے موضوع کے بارے میں محکم فیصلہ کرنا چاہئے تاکہ ہماری قومی خودمختاری کو لاحق خطرات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف حالیہ جنگ ایک معاندانہ کوشش تھی جو امریکی سرپرستی میں حزب الله کو ختم کرنے کے لئے شروع کی گئی تھی۔ محمد رعد نے ان خیالات کا اظہار اُس وقت کیا جب پارلیمنٹ میں نئی حکومت کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لئے اجلاس جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی جانب سے پہنچائے گئے نقصان کا ازالہ ہو رہا ہے تاہم شهید سید حسن نصر الله اور دیگر شہداء کے جانے کا غم کبھی مندمل نہیں ہو سکتا۔

محمد رعد نے کہا کہ ہم دشمن کے سامنے ثابت قدم رہے۔ ہم نے دریائے لیطانیہ اور پھر اس کے بعد بیروت پر دشمن کے قبضے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ دشمن نہ تو ہمیں شکست دے سکتا ہے اور نہ ہی ہماری عوام کو مقاومت کی حمایت سے پیچھے ہٹا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے خلاف صیہونی رژیم کی جنگ معاندانہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ ظالمانہ اور مجرمانہ جنگ ہے جس میں کسی قانون کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت جنگ کے مثبت و منفی نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ سبق سیکھا جائے اور نئی راہیں ایجاد کی جائیں۔ حزب الله کے سیاسی دھڑے کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں قابض پالیسیوں کا مقابلہ اور اپنی سرزمین کی حفاظت کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حزب الله سکتا ہے

پڑھیں:

امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے

واشنگٹن: امریکہ کے معروف ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر دو امریکن ایئرلائنز کے طیارے آپس میں ٹکرا گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طیارے رن وے پر روانگی کے لیے تیار تھے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، چارلسٹن جانے والی فلائٹ 5490 (CRJ 900) نے نیویارک جانے والی فلائٹ 4522 (Embraer E175) کے ونگ ٹِپ سے ٹکرایا۔ خوش قسمتی سے کسی بھی مسافر یا عملے کو چوٹ نہیں آئی۔

نیویارک جانے والی پرواز میں تین امریکی کانگریس اراکین بھی سوار تھے، جن میں سے ایک، نمائندہ جوش گوٹ ہائمر نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی کہ تصادم طیارے کے ٹیک آف کی اجازت کے انتظار کے دوران ہوا۔

ریگن نیشنل ایئرپورٹ کو امریکہ کا سب سے مصروف سنگل رن وے ایئرپورٹ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں متعدد خطرناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

دونوں طیارے اپنی طاقت پر ٹرمینل واپس لوٹ آئے اور انہیں معائنہ کے لیے سروس سے ہٹا دیا گیا۔ امریکن ایئرلائنز کے مطابق دونوں طیاروں کے صرف ونگلیٹ کو نقصان پہنچا ہے، اور تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

فلائٹ 5490 میں 76 مسافر اور 4 کریو ممبرز تھے جبکہ فلائٹ 4522 میں 67 مسافر اور 4 کریو سوار تھے۔ FAA نے تصدیق کی ہے کہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ایئرپورٹ کی سیکیورٹی پالیسیز کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔

جنوری میں اسی ایئرپورٹ پر ایک المناک حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے جب ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور علاقائی طیارہ ٹکرا گئے تھے۔ اس کے بعد مارچ میں بھی کئی خطرناک واقعات، جیسے ایک ڈیلٹا ایئرلائنز کی پرواز اور امریکی فضائیہ کے طیاروں کا آمنا سامنا، اور کنٹرول ٹاور میں ایک جسمانی جھگڑے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف اے اے نے دباؤ کے بعد ریگن ایئرپورٹ پر نئی مینجمنٹ تعینات کی ہے اور ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کے لیے اسٹریس مینجمنٹ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے
  • ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • سعودی عرب غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی کیخلاف ڈٹ گیا
  • امریکہ کیجانب سے یمن پر حملوں کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، انصار الله
  • دبئی سے ڈھاکا جانے والی غیر ملکی طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کا مطالبہ: اسرائیلی جارحیت سے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی روکی جائے؛ مؤثر اقدام کی ضرورت پر زور
  • افغانستان سے بہتر تعلقات میں دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان
  • امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے