ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ایک بار پھر پاکستان آمد، حافظ نعیم الرحمان سے منصورہ میں ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک ایک بار پھر پاکستان کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان سے منصوبہ میں ملاقات کی ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک منگل ک صبح لاہور ایئرپورٹ پر پہنچے جس کے بعد وہ منصورہ گئے اور حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی۔ آمد پر مہمان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ڈاکٹر ذاکر نائیک کی دریائے نیل میں تیراکی، 165 فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگانے کی ویڈیو وائرل
حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو جماعت اسلامی کی دینی خدمات، تعلیمی کاوشوں، فلاحی سرگرمیوں اور تحقیقات کاموں سے متعلق آگاہ کیا گیا، جبکہ انہیں مختلف شعبوں کا دورہ بھی کرایا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری جماعت اتحاد امت کی داعی ہے، اور اسلام کے آفاقی پہلوؤں، اخوت، امن، بھائی چارہ، احترام انسانیت کی علمبردار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید دنیا کے مدمقابل لاکر پاکستان میں ترقی، امن اور خوشحالی کا انقلاب برپا کرنا چاہتی ہے تاکہ ملک حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بن سکے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ بہت عرصے سے جماعت اسلامی کے مرکز منصوبہ آنے کی خواہش تھی، گزشتہ دورہ پاکستان کے موقع پر خواہش کے باوجود یہاں نہ آسکا۔
انہوں نے جماعت اسلامی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی میں خدمات کی تعریف کی اور اطمینان کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مزید کہاکہ امت مسلمہ کو مسائل سے نکلنے کے لیے قرآن و سنت پر عمل کرنا ہوگا۔ نوجوان نسل کو علم کے میدان میں آگے بڑھنے اور اتحاداور اخوت کا دامن تھامنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان میں رہنے کی عادت ہوگئی، جانے کا افسوس ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک ملائیشیا روانہ
واضح رہے کہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گزشتہ برس بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا، اور اس دوران انہوں نے مختلف اجتماعات سے خطاب کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان آمد تبادلہ خیال حافظ نعیم الرحمان ڈاکٹر ذاکر نائیک لاہور ایئرپورٹ ملاقات منصورہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ا مد تبادلہ خیال حافظ نعیم الرحمان ڈاکٹر ذاکر نائیک لاہور ایئرپورٹ ملاقات وی نیوز حافظ نعیم الرحمان ڈاکٹر ذاکر نائیک جماعت اسلامی
پڑھیں:
غزہ کا المیہ، امیر جماعت اسلامی نے ایران سمیت مسلم حکمران کو خط لکھ دیا
حافظ نعیم الرحمن نے ایران سمیت دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کو علیحدہ علیحدہ خطوط ارسال کیے ہیں، جن میں انہوں نے کہا ہے ہم اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے فلسطین کے بارے میں اجتماعی کاوشوں کے خواہاں ہیں تاکہ غزہ کے عوام کی مدد کی جا سکے اور قابض اسرائیل کے مظالم کو روکا جا سکے۔ انہوں نے اپنے خط میں 20 اپریل کو یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منانے اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطین کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے ایران سمیت دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کو علیحدہ علیحدہ خطوط ارسال کیے ہیں، جن میں انہوں نے کہا ہے ہم اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے فلسطین کے بارے میں اجتماعی کاوشوں کے خواہاں ہیں تاکہ غزہ کے عوام کی مدد کی جا سکے اور قابض اسرائیل کے مظالم کو روکا جا سکے۔ انہوں نے اپنے خط میں 20 اپریل کو یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منانے اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے اور کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال انسانی المیے کی حدوں سے تجاوز کر چکی ہے اور وہاں کے ہولناک حالات امت مسلمہ کیلئے ناقابل برداشت ہو رہے ہیں۔
خط میں حافظ نعیم الرحمن نے مزید لکھا ہے کہ میں آپ کو اس وقت خط لکھ رہا ہوں جب غزہ میں تباہ کن انسانی بحران جاری ہے۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت فوری اور متحد عالمی اقدام کی متقاضی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی اور کوسوو کے تنازع جیسے شدید انسانی بحرانوں میں عالمی برادری نے انسانی وقار اور انصاف کے دفاع میں قدم بڑھایا۔ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ بیگناہ شہری، بشمول خواتین اور بچے، بے دریغ قتل کیے جا رہے ہیں۔ ہسپتال، سکولز اور پناہ گاہوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے لکھا ہے کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے ہم آپ کی حکومت اور تمام مسلم اکثریتی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس روزمرہ قتلِ عام کو روکنے کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔