جعلی خبروں کا پھیلاؤ معیشت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی: سندھ کے سینئرشرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں فیکٹ چیکنگ کے نظام کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا جعلی خبروں کا پھیلاؤ معیشت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے، حکومت چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔
سندھ کے سینئرشرجیل انعام میمن کی زیر صدارت بزنس فیسلٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں جعلی خبروں کے روک تھام کے لئے حکومت سندھ اور کاروباری تنظیموں کے درمیان فیکٹ چیکنگ کے نظام کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیاگیا۔
اجلاس کے دوران شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جعلی خبروں کا پھیلاؤمعیشت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے، حکومت چیلنج سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ کاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے.
اجلاس میں کاروباری برادری کودرپیش میڈیا سے متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں مرزا اختیاربیگ، این کاٹی کےفیصل معیز،کاٹی کے جنید نقی، کے سی سی آئی کے ضیاءالعارفین، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری آئی ٹی، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی اطلاعات بھی شریک تھے۔
اجلاس میں جعلی خبروں کے کاروبار، معیشت پرپڑنے والے اثرات پر گفتگو ہوئی اور حکمت عملی ترتیب دینے پرغورکیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جعلی خبروں
پڑھیں:
وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔(جاری ہے)
ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.