تحریر: عظمیٰ زاہد بخاری
ہمیشہ ہمیں ایک ہی جملہ اکثر سننے کو ملتا ہے کہ بیٹا بڑا ہوگا باپ کا نام روشن کرے گا لیکن اب وقت بدل چکا ہے اور اب بیٹیاں باپ کا نام روشن کر رہی ہیں، بیٹیاں ہر شعبے میں صف اول کا رول ادا کر رہی ہیں۔ مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد پنجاب کی بیٹیوں میں ایک نیا حوصلہ اور جذبہ پیدا ہوا ہے۔
پنجاب کی بیٹیوں کی اپنی ماں، بہن اور بیٹی مریم نواز کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہا۔ مریم نواز آج جس مقام پر پہنچی ہیں اس میں اللہ تعالی کے بعد ان کی اپنی محنت، جدوجہد اور مشکلات سے بھرپور پچھلے پانچ سے چھ سال کا کٹھن ترین سفر ہے۔ مریم نواز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ پلیٹ میں رکھ کر نہیں ملی اور نہ ہی ملکی سیاسی منظر نامے پر ان کی مقبولیت کسی کی مرہون منت ہیں بلکہ انہوں نے ایک بہادر بیٹی ہونے کے جرم میں پہلے اپنے والد میاں نواز شریف کے ساتھ دو مرتبہ بے گناہ جیل کاٹی پھر اس دوران ان کو ہر طرح سے اذیتیں پہنچانے کی بھی کوشش کی گئی۔ ان کا میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن مریم نواز نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ ان مشکلات کے دور میں ذاتی کردار کشی سے خوف زدہ ہونے کے بجائے اپنے والد کے ساتھ ڈٹ کر اور قدم سے قدم ملا کر کھڑی رہیں۔ اس کا صلہ اللہ تعالی نے ان کو پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بنا کر دیا۔
پنجاب کے عوام نے مریم نواز کو تاریخ کے سب سے بڑے مینڈیٹ سے عزت بخشی۔ مریم نواز پہلے کبھی کسی سیاسی انتظامی یا ریاستی عہدے پر نہیں رہی اس کے باوجود ان کا انتظامی معاملات کو اس احسن طریقے سے چلانا لائق تحسین ہے۔ مریم نواز نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب پہلے سال میں وہ تاریخی اور انقلابی اقدامات اٹھائے جو ان سے پہلے ملک کی تاریخ کے تجربہ کار حکمران بھی نہیں عوام کے لیے کر سکے۔
ایک سال میں 90 سے زائد عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کرنا کوئی معمولی بات نہیں ہے اور ان منصوبوں میں سے 50 سے زائد منصوبے مکمل بھی کر دیے۔ ان میں اپنی چھت اپنا گھر، الیکٹرک بائیکس، الیکٹرک بسیں، آسان کاروبار پروگرام، 400 ارب کا کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر، سپر سیڈر، ہزاروں کلو میٹر کی نئی سڑکیں، دھی رانی پروگرام، ہمت کارڈ، مینارٹی کارڈ، لائیو اسٹاک، مفت ادویات کی فراہمی، ستھراء پنجاب پروگرام، لاہور میں پاکستان کے پہلے سرکاری نواز شریف کینسر اسپتال کا قیام جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی اسپتال کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔
پہلے سال میں مریم نواز نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک کامیاب سیاست دان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب حکمران عوام کے خدمت گزار ہونے کی بھی صلاحیتیں رکھتی ہیں۔ یہاں ایک حکومت ایسی بھی آئی کہ ایک سال میں جس نے صرف اپنی سمت درست کی اور قوم کو ایک سال بعد بتایا گیا کہ ہم سیکھ رہے تھے۔ الحمداللہ آج مریم نواز فخر کے ساتھ قوم کو بتا سکتی ہیں کہ انہوں نے مزدور، کسان طلبہ، خواتین، نوجوانوں سمیت ہر طبقے کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔ مریم نواز کے منصوبوں کی سب سے بڑی خصوصیت یہ رہی ہے کہ انہوں نے تب ہی منصوبے کا افتتاح کیا جب وہ عوام کو ریلیف دینے کے قابل ہوگیا۔ مریم نواز کے منصوبے فائلوں کی نظر نہیں ہوتے بلکہ گراؤنڈ پر نظر آرہے ہیں۔
مریم نواز کے منصوبوں سے اب تک کروڑوں لوگ مستفید ہو چکے ہیں۔ ایک سال میں پنجاب حکومت نے اپنی پانچ سالہ ترجیحات قوم کے سامنے پیش کر دی ہیں۔ پہلے سال میں جو عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع ہوئے یا مکمل ہو چکے ہیں اسی گراؤنڈ پر حکومت پنجاب آگے بڑھے گی۔ یہ سال پنجاب کے عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کا سال ہے۔ 2024 کا سال باقی صوبوں کی طرح پنجاب کے عوام کے لیے بھی مشکل تھا لیکن 2025 کا سال پنجاب کے عوام کے لیے ترقی کا سال ثابت ہوگا۔
میری سیاست میں ایک طویل جدوجہد ہے، کئی حکومتیں میں نے دیکھی، اپوزیشن میں بھی رہی لیکن مریم نواز کی حکومت کا کام کرنے کا طریقہ باقی سابقہ حکومتوں سے بالکل مختلف ہے۔ مریم نواز عوام کی نفسیات کو سمجھتی ہیں، ان کو بہت اچھے سے معلوم ہے کہ مختلف شعبہ جات کے لوگوں کے کیا مسائل ہیں اور ان کا حل کیسے ممکن ہے۔ یہ انہوں نے اپنے پہلے ایک سال میں ثابت کر دیا ہے۔ مریم نواز کی نظر میں پنجاب کے 13 کروڑ عوام یکساں ہیں کسی مذہب، رنگ، نسل، ذات، برادری میں کوئی تفریق نہیں رکھتی ہیں۔ ان کی ترجیحات بہت واضح ہیں۔ سیاست صرف تنقید برائے تنقید کا نام نہیں بلکہ سیاست خدمت کا نام ہے۔ اگر باقی صوبوں کے وزرائے اعلی کو بھی خدمت کا طریقہ سیکھنا ہے تو مریم نواز ان کے لیے آج رول ماڈل کا درجہ رکھتی ہیں۔
مریم نواز پہلی بار وزیراعلیٰ بنی ہے لیکن ان کے کام کا طریقہ کار بہت واضح ہے اسی لیے باقی صوبوں کے لوگ بھی آج کھلے عام خواہشات کا اظہار کرتے ہیں کہ ان کی وزیر اعلیٰ بھی کاش مریم نواز ہوتی۔ سیاست کو خدمت میں تبدیل کرنے کا یہ ہنر مریم نواز نے اپنے والد میاں نواز شریف سے سیکھا ہے۔ میاں نواز شریف میرے لیڈر ہیں اور مجھے فخر ہے کہ نواز شریف سے زیادہ کوئی بھی پاکستان کی تاریخ میں حکمران ڈلیور نہیں کر سکا۔ میاں نواز شریف کی کارکردگی کا پیمانہ پاکستان اور پاکستان کے عوام ہیں۔ پاکستان کے لیے جو کچھ میاں نواز شریف نے کیا ہے اس کی بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔ مشکلات سے بھرپور سیاسی زندگی گزارنے والے میاں نواز شریف نے پاکستان کو دنیا میں ایک منفرد پہچان دی ہے، چاہے وہ ایٹمی قوت بنا کر ہو یا سی پیک لا کر ہو۔ اس لیے دنیا کے آج بھی بڑے ممالک نواز شریف کو ایک عظیم لیڈر مانتے ہیں۔
صرف ایک سال کے عرصے میں مریم نواز نے بھی دنیا میں اپنی نمایاں پہچان بنائی ہے۔ ان کا طرز حکومت بالکل میاں نواز شریف جیسا ہے۔ چین کے دورے کے دوران مریم نواز کے طرز حکومت کی تعریف کی گئی۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ڈائریکٹر نے واضح الفاظ میں کہا کہ میں مریم نواز میں پاکستان کی ایک بڑی لیڈر دیکھ رہا ہوں۔ لیڈر ہمیشہ ملک اور قوم کی خدمت کرنے سے بنتے ہیں بلند و بانگ دعوے کرنے اور جذبات بھڑکانے والی تقریریں کرنے سے لیڈر نہیں بنا جا سکتا اس سے آپ وقتی طور پر لوگوں کو ورغلا سکتے ہیں، ان کی ذہن سازی کر سکتے ہیں لیکن نہ لوگوں کے پیٹ بھر سکتے ہیں اور نہ ملک میں خوشحالی لا سکتے ہیں۔
مریم نواز پانچ سال اسی ڈگر پر چلتے ہوئے پنجاب کے عوام کی خدمت کرتی ہیں تو یقینی طور پر پنجاب سے منفی سیاست کرنے والے اور فتنہ فساد پھیلانے والوں کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ مریم نواز ان شاءاللہ پاکستان کی دوسری خاتون وزیراعظم بھی بنیں گی اور عالمی دنیا میں پاکستان کو ایک نئی پہچان دلائیں گی کیونکہ پاکستان کا مستقبل مریم نواز ہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میاں نواز شریف پنجاب کے عوام مریم نواز نے مریم نواز کے عوام کے لیے ایک سال میں سکتے ہیں پنجاب کی انہوں نے کے ساتھ میں ایک کا نام کا سال
پڑھیں:
ہارس اینڈ کیٹل شو کی آج اختتامی تقریب، مریم نواز میزبان، آرمی چیف مہمان خصوصی ہونگے
16روزہ ہارس اینڈ کیٹل شوکا آج آخری روز ہے. جس کی اختتامی تقریب میں میزبان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ہونگے ۔رپورٹ کے مطابق 16روزہ ہارس اینڈ کیٹل شو میں 20بڑے ایونٹس میں لاکھوں شہریوں کی شرکت کا ریکارڈ بنا، ہارس اینڈ کیٹل شو کے ہر ایونٹ میں ہزاروں فیملیز کی بچوں سمیت شرکت سے رونق دوبلا ہوگئی. ہارس اینڈ کیٹل شو میں 13انٹرنیشنل ٹیموں کے درجنوں نامور غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ترکی، دوبئی، باکو، یوکرین اور ایتھوپیا سمیت 20کھلاڑیوں نے شرکت کی، غیر ملکی کھلاڑیوں نے ایونٹ کو بہترین قرار دیا۔لاہور میں پہلی مرتبہ شندور پولو کے مقابلوں سے بھی شہری محظوظ ہوئے. جیلانی پارک میں ڈاگ شو میں، جرمن شیفرڈ اور دیگر اعلیٰ نسل کے ڈاگ عوام بالخصوص بچوں کی دلچسپی کا مرکز رہے. 7روزہ نیزہ بازی کے مقابلوں میں غیر ملکی ٹیموں نے شرکت کی. بز کشی، تیر اندازی اور گھڑ سواروں کے سنسنی خیز کے مقابلے ہوئے۔ہارس اینڈ کیٹل شو میں پنجاب کلچرل نائٹس میں نامور فنکاروں نے سر بکھرے، گلگت بلتستان کی ثقافتی سرگرمیوں پر مبنی کلچرل نائٹ بھی منائی گئی. ہارس اینڈ کیٹل شو میں زیادہ دودھ دینے والے جانوروں بھی مقابلے میں پیش کیے گئے۔پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی نے دوروزہ خصوصی پھولوں کی نمائش کا اہتمام کیا. پھولوں کی نمائش میں ہزاروں شہری امڈ آئے۔باغ جناح میں بچوں کی دلچسپی کے لئے چلڈرن فیسٹیول بھی منایا گیا. جیلانی پارک میں خصوصی میوزک اینڈفوڈ فیسٹیول میں روایتی کھانوں کی بہار رہی، وینٹج کار شو میں سالوں پرانی نادر اور نایاب گاڑیوں کی نمائش، سینکڑوں شائقین نے دیکھی، مین بلیوارڈ تا باغ جناح فیملی سائیکلوتھان میں ہزاروں فیملیز نے شرکت کی۔اس کے علاوہ مینار پاکستان میں رستم پنجاب دنگل کے سنسنی خیز مقابلے ہوئے. لاہور فورٹ میں صوفی فیسٹیول میں نامور گلوکاروں نے سر بکھیر کر حاضرین کو محسور کر دیا۔لاہور ایکسپو سنیٹر میں انڈسٹریز سے متعلق پنجاب انڈسٹری اینڈ آرٹی سان بھی لگائی گئی. ہارس اینڈ کیٹل شو کی اختتامی تقریب میں فلیم،ٹینٹ پیگنگ کا منفرد مظاہرہ بھی ہوگا. ڈرون شو اور آتش بازی رنگا رنگ مظاہرہ پیش کیے جائیں گے۔اختتامی تقریب سینکڑوں ڈھولچی پہلی مرتبہ اپنے فن کا منفرد مظاہر ہ کریں گے. فن پہلوانی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے رستم پنجاب شو بھی پیش کیا جائیگا.معروف کوریو گرافر پنجاب کے روایتی کھیل پیش کریں گے. راحت فتح علی خان، عارف لوہار اور دیگر فنکار بھی فن کا مظاہرہ کریں گے. اختتامی تقریب پاکستان ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کی جائے گی۔