پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان پہلی بار براہِ راست تجارت کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دہائیوں بعد پہلی بار براہِ راست تجارت کا آغاز ہو گیا۔
بنگلا دیشی حکام کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان سے 50 ہزار ٹن چاول درآمد کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان پہلا براہِ راست معاہدہ ہے۔
پاک بنگلادیش تعلقات کا نیا دور، مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے تین اعلیٰ سطح وفود ڈھاکہ بھیجنے کا فیصلہ
نومبر 2024ء میں کراچی سے چٹاگانگ کے لیے پہلا مال بردار جہاز روانہ ہوا تھا۔
یہ اقدام کئی دہائیوں بعد دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست تجارت کا پہلا قدم تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہت بڑی پیشرفت
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست تجارت کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے، اس سلسلے میں سرکاری سطح پر پہلا تجارتی کارگو پورٹ قاسم سے روانہ کر دیا گیا۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرکاری سطح پر براہ راست تجارت بحال کردی گئی۔رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین جاوید جیلانی نے بتایا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرکاری سطح پر چاول کا پہلا کارگو پورٹ قاسم سے روانہ ہوگیا ہے۔جاوید جیلانی نے بتایا کہ پی این ایس سی جہاز سبی کے ذریعے 26 ہزار 250 ٹن چاول بھیجا گیا ہے، پاکستانی جہاز 4مارچ کو بنگلا دیش پہنچے گا۔رائس ایکسپورٹرز کے مطابق ٹی سی پی کے ذریعے50ہزار ٹن اری چاول کا معاہدہ فروری کے پہلے ہفتےمیں ہوا تھا، چاول کی دوسری شپمنٹ مارچ کے پہلے ہفتے میں بنگلادیش روانہ ہو گی۔دوسری شپمنٹ میں23 ہزار 750 ٹن چاول بھیجے جائیں گے، ٹی سی پی نے50ہزار ٹن چاول کا ایک اور ٹینڈرجاری کردیا ہے، چاول کے مزید سودوں کے حوالے سے بھی خوشخبری جلد دیں گے۔واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست تجارت اور سرکاری سطح پر تجارتی روابط کی بحالی سقوط ڈھاکہ کے بعد پہلی بار بحال ہوئی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چاول کی تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے ذریعے بنگلہ دیش میں چاول کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا۔ انہوں نے پاکستان سے چینی اور کپڑے کی درآمدات میں دلچسپی ظاہر کی، جو بنگلہ دیش کی مارکیٹ میں بہت زیادہ طلب رکھتے ہیں۔