غیر قانونی اراضی ریفرنس میں ملک ریاض اور علی ریاض کے وارنٹ گرفتاری جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس )احتساب عدالت کراچی نے بحریہ ٹاون کی غیر قانونی اراضی ریفرنس میں ملزم ملک ریاض، علی ریاض اور زین ملک سمیت 10 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ۔

احتساب عدالت کراچی میں بحریہ ٹاون کی غیر قانونی اراضی کے ریفرنس کی سماعت ہوئی ملزم ملک ریاض، علی ریاض اور زین ملک سمیت 10 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے۔ احتساب عدالت نے سماعت پندرہ اپریل تک ملتوی کردی۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزموں نے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کررکھا ہے، 10ملزموں کو عدالتی سمن کی تعمیل نہیں ہوئی۔ ملک ریاض راولپنڈی کے دو ریفرنس میں مفرور ہے۔محموداخترنقوی نے کہا کہ میں اس کیس کامدعی ہوں مجھے نقول فراہم کی جائیں، احتساب عدالت نے ملزموں کو نقول فراہم کرنیکاحکم دے دیا، احتساب عدالت نے سماعت 15اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب )نے ملک ریاض کے مزید اثاثوں کو ضبط کرنے کیلئے قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ترجمان نیب کے مطابق بحریہ ٹاون کے نام پر کراچی، راولپنڈی اور نیو مری میں اراضی پر بغیر این اوسی قبضہ کیا گیا ہے اور ملک ریاض نے ہاوسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے جبکہ نیب ملک ریاض کے مزید اثاثوں کو ضبط کرنے کیلئے قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہے اور وہ اس وقت عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وارنٹ گرفتاری جاری احتساب عدالت ریفرنس میں ریاض اور علی ریاض ملک ریاض ریاض کے

پڑھیں:

اراضی کی غیر قانونی منتقلی کو چھپانے کے لیے قابض حکام کا ریکارڈ دینے سے انکار

راسخ رسول نے کہا کہ اراضی کا ریکارڈ عوامی دستاویزات ہے جو آر ٹی آئی ایکٹ اور پبلک ریکارڈ ایکٹ 1993ء کے سیکشن 4(1)(B) کے تحت ظاہر کرنا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے ضلع کپواڑہ میں معلومات تک رسائی کے حق کے قانون کے تحت زمینوں کا ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے تاکہ بیرونی لوگوں کو زمینوں کی غیر قانونی منتقلی اور دیگر بدعنوانیوں کو چھپایا جا سکے۔ یہ اقدام سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی ہدایات اور جموں و کشمیر کے شفافیت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے جس سے زمینوں کے اہم ریکارڈ تک عوام کی رسائی پر سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔ قانون دان راسخ رسول نے ایک آر ٹی آئی درخواست دائر کی جس میں تحصیل زچلدرہ کے تحت آنے والے ہنڈواڑہ بنگس روڈ پر واقع بوون اور وٹسر گائوں میں 2016ء اور حال ہی میں زمینوں کے لین دین کے حوالے سے ریکارڈ کا مطالبہ کیا گیا۔ درخواست کا مقصد خریدار اور بیچنے والے کے پتے، تحائف اور منتقلی سمیت تفصیلات حاصل کرنا تھا کیوںکہ جموں و کشمیر لینڈ ریکارڈ پورٹل دو سال سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم تحصیلدار زچلدرہ نے درخواست مسترد کر دی۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ ڈیٹا ذاتی اور ایک تیسرے شخص کی معلومات ہیں اور متاثرہ افراد ریکارڈ دینے پر رضامند نہیں ہیں۔ راسخ رسول نے کہا کہ اراضی کا ریکارڈ عوامی دستاویزات ہے جو آر ٹی آئی ایکٹ اور پبلک ریکارڈ ایکٹ 1993ء کے سیکشن 4(1)(B) کے تحت ظاہر کرنا ضروری ہے۔ راسخ رسول نے کہا کہ ریکارڈ دینے سے انکار قانون کی صریح خلاف ورزی اور شفافیت پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو قانونی طور پر اپ ڈیٹڈ اور عوام کے لئے قابل رسائی زمینی ریکارڈ کو برقرار رکھنے کا پابند ہے۔ اسے روک کرحکام ممکنہ بے ضابطگیوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آڈیو لیک کیس، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • آڈیو لیک کیس؛ علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • منشیات کیس: ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ عامر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 2014 میں دھرنے؛ راجا ناصرعباس سمیت غیرحاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 2014ء کے دھرنوں کا کیس، طاہر القادری اشتہاری قرار، علامہ راجہ ناصر عباس کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اراضی کی غیر قانونی منتقلی کو چھپانے کے لیے قابض حکام کا ریکارڈ دینے سے انکار
  • وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کے دوران سندھ ہاؤس پر حملہ، ملزمان کے وارنٹ جاری