شیئرز خریداری کی فی آرڈر مالی حد میں 100فیصد اضافہ، اہم فیصلے کا نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے بڑھتی ہوئی مالی شراکت اور سرگرمیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کا نوٹس جاری کردیا جس کے تحت شیئرز کی خرید کی فی آرڈر مالی حد میں 100فیصد اضافہ کردیا گیا.
رپورٹ کے مطابق سرمایہ کار ریڈی مارکیٹ میں 10 کروڑ روپے کے شیئرز ایک آرڈر میں ایک ساتھ خرید سکیں گے، پہلے سرمایہ کار ریڈی مارکیٹ میں فی آرڈر ایک ساتھ 5 کروڑ روپے کے شیئرز خرید سکتے تھے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کہا کہ فیوچر مارکیٹ میں میں فی آرڈر شیئرز کی خریداری حد 2.
ریڈی مارکیٹ میں فی آرڈر خریداری کے والیوم کی حد 10 لاکھ شیئرز اور فیوچر مارکیٹ میں 5 لاکھ شیئرز ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچنج کے نوٹس میں کہا گیا کہ فیصلے کا اطلاق پیر 3 مارچ سے ہو جائے گا۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے اسٹاک مارکیٹ کا کاروباری مالی حجم اور سرگرمیاں بڑھیں گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں فی آرڈر مارکیٹ میں
پڑھیں:
صوبے لسانی بنیادوںپر بنائے گئے اضافہ ناگزیر ہے، خالد مقبول
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر )متحدہ قومی موومنٹ کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جس طرح ضلعی انتظامی یونٹ ہیں اسی طرح صوبے بھی انتظامی یونٹ ہیں ان میں کمی پیشی ہوتی رہتی ہے، موجودہ صوبے لسانی بنیادوںپرانگریزوں نے بنائے ان میں اضافہ کیا جاناچاہئے۔حیدرآباد میں خدمت خلق کمیٹی کے طبی کیمپ کی تقریب سے
خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ آرگنائزر ظفرصدیقی، خدمت خلق کمیٹی حیدرآبا دکے انچارج ڈاکٹر طاہر خانزادہ اور ڈاکٹر اشرف گانترا نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ جس کے پاس جتنے اختیارات ہے اس سے اتنی ہی جواب طلبی کی جانی چاہئے، پیپلزپارٹی 17سال سے تمام اختیارات اپنے پاس رکھ کر بیٹھی ہے ، انہوں نے اس شہر کا کیا حشر کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ حال ہی میں جاری ہونیو الی ایک بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں غربت کم ہوئی ہے جبکہ سندھ میں غربت بڑھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم خدمت خلق کررہے ہیں یہی ہماری دہشت گردی ہے ، ہم نے جاگیرداروں، زمینداروں اور وڈیروں کو للکارا ہے جس سے وہ پریشان ہیں ، ایم کیوایم نے ہی اس نظام کو چیلنج کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں ہمارے فنڈز نہیں روکے گئے جتنے فنڈز جاری کئے گئے تھے وہ بھی کراچی کی ضرورت سے کم تھے لیکن ایم کیوایم نے نظریاتی تربیت کے تحت کام کیا اور کراچی کا نقشہ بدل کر رکھ دیا۔