شیئرز خریداری کی فی آرڈر مالی حد میں 100فیصد اضافہ، اہم فیصلے کا نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے بڑھتی ہوئی مالی شراکت اور سرگرمیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کا نوٹس جاری کردیا جس کے تحت شیئرز کی خرید کی فی آرڈر مالی حد میں 100فیصد اضافہ کردیا گیا.
رپورٹ کے مطابق سرمایہ کار ریڈی مارکیٹ میں 10 کروڑ روپے کے شیئرز ایک آرڈر میں ایک ساتھ خرید سکیں گے، پہلے سرمایہ کار ریڈی مارکیٹ میں فی آرڈر ایک ساتھ 5 کروڑ روپے کے شیئرز خرید سکتے تھے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کہا کہ فیوچر مارکیٹ میں میں فی آرڈر شیئرز کی خریداری حد 2.
ریڈی مارکیٹ میں فی آرڈر خریداری کے والیوم کی حد 10 لاکھ شیئرز اور فیوچر مارکیٹ میں 5 لاکھ شیئرز ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچنج کے نوٹس میں کہا گیا کہ فیصلے کا اطلاق پیر 3 مارچ سے ہو جائے گا۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے اسٹاک مارکیٹ کا کاروباری مالی حجم اور سرگرمیاں بڑھیں گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں فی آرڈر مارکیٹ میں
پڑھیں:
پاکستان نے PIBTL کیلئے عوامی خریداری کے قواعد معاف کر دیئے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل لمیٹڈ کے لیے تمام عوامی خریداری کے قواعد معاف کر دیے ہیں تاکہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے 6ارب ڈالر کے ریکو ڈک منصوبے سے تانبہ، سونا اور دیگر معدنیات کی برآمدات کو سنبھالا جا سکے، جس سے دنیا کے سب سے بڑے استفادہ نہ کئے گئے سونے کے ذخائر میں سے ایک کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش میں ایک اہم ریگولیٹری رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔
معاملے سے آگاہ سینئر حکام کے مطابق پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) نے گزشتہ ہفتے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل سے منظوری ملنے کے بعد یہ چھوٹ دی ہے۔
اس فیصلے سے PIBTL، جو کہ کراچی کے قریب پورٹ قاسم پر ایک بلک ٹرمینل آپریٹر ہے، کو اس کے اصل کام کے دائرہ کار جیسے کہ کوئلہ، کلنکر، اور سیمنٹ کے علاوہ قیمتی معدنیات کو سنبھالنے اور برآمد کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔
ایک سینئر ٹرمینل ایگزیکٹو نے دی نیوز کو بتایا کہ پروجیکٹ کے افسران (بیرک گولڈ) نے PIBTL کو منتخب کرنے سے پہلے برآمدات کے لیے نو سے دس سہولتوں کا جائزہ لیا تھا۔ ہم نے اب پورٹ قاسم اتھارٹی سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے کہ ہمیں یہ نئی اشیاء سنبھالنے کی اجازت دی جائے، اور اگر کمپنی (بیرک گولڈ) کو ضرورت ہو تو ہم ٹرمینل میں ترمیم کے لیے تیار ہیں۔
Post Views: 3