'تینوں فاسٹ بولرز کو خدا حافظ کہنے کا وقت آگیا ہے'
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے ناقص کارکردگی پر پاکستانی ٹیم کے تینوں فرنٹ لائن فاسٹ بولرز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
مقامی ٹی وی چینل پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق کپتان محمد حفیظ نے فاسٹ بولرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو ٹیم سے باہر نکال دینا چاہیے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ تینوں فاسٹ بولرز نے ایشیاکپ 2023 کے بعد سے ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس دوران تینوں کرکٹرز نے ون ڈے ورلڈکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور اب چیمپئنز ٹرافی جیسے میگا ایونٹس کھیلے ہیں۔
مزید پڑھیں: احمد شہزاد نے محمد عامر کی طرف اشارہ کرکے انہیں "سرجری" قرار دیدیا
انہوں نے کہا اب یہ تسلیم کرنے کا وقت ہے کہ ٹیلنٹ کے باوجود ان تینوں نے پاکستان کو بڑا ٹورنامنٹ نہیں جتوایا، اب وقت ہے کہ ہم آگے بڑھیں اور دوسرے بولرز جیسے محمد علی، خرم شہزاد، محمد وسیم جونیئر، عاکف جاوید اور میر حمزہ کو موقع دیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کے باہر ہونے کا ذمہ دار کون؟ رضوان نشانے پر
محمد حفیظ نے کہا کہ نوجوان فاسٹ بولر اپنے مواقعوں کا انتظار کررہے ہیں، وہ بھی مستحق ہیں انکے پاس بھی پاکستانی پاسپورٹ ہے۔
مزید پڑھیں: 'پاکستانی شائقین نے غلط "ہیرو" منتخب کرلیا ہے'
دوسری جانب بابراعظم سے متعلق بات کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ بابر گزشتہ 10 سالوں سے پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں لیکن آج تک ایک میچ میں بھی بھارت کے خلاف قومی ٹیم کو فتح دلانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ قومی ٹیم کی برانڈ ویلیو کو بھی بڑا دھچکا لگنےکا امکان
ان کا کہنا تھا کہ بابر کو اب نمبر تین پر مستقل کھلانا چاہیے تاکہ ٹیم کا مڈل آرڈر مضبوط ہو، رضوان، بابر اور سلمان علی آغا مل کے اچھا مڈل آرڈر بن سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فاسٹ بولرز مزید پڑھیں
پڑھیں:
وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کاکہنا ہے کہ بجلی کے بلوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے،آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا، جولائی یا اس سے پہلے بجلی بلوں میں مزید کمی پر کام جاری ہے،اس حوالے سے آئی ایم ایف کیساتھ رابطے میں ہیں۔
مزید :