Daily Ausaf:
2025-02-25@14:26:39 GMT

سوشل میڈیا کی لگائی آگ اور ہماری ذمہ داریاں

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

موجودہ دور میں آئے روز سوشل میڈیا اور مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑھتے توہین آمیز واقعات کے پیشِ نظر اکثر احباب یہ سوال کرتے ہیں کہ جب دشمنانِ اسلام قرآن ، ناموسِ رسالت ﷺ ، ناموسِ اہل بیت و صحابہ کے خلاف ناپاک سازشوں میں مصروف ہیں ، تو ان حالات میں ایک سچے مسلمان پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ ہم اس مقدس فریضے میں اپنا کردار کیسے ادا کر سکتے ہیں؟
تو اس سلسلے میں چند باتیں عرض کی جاتی ہیں کہ ناموسِ رسالت ﷺ کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا جزوِ لازم ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم شعور و بیداری کے چراغ روشن کریں، تاکہ امتِ مسلمہ کا ہر فرد حرمتِ مصطفی ﷺ کا سچا پہرہ دار بن سکے۔ اس مقصد کے لیے درج ذیل اقدامات ناگزیر ہیں۔
گستاخِ رسول کی سزا قرآن و حدیث اور سیرتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روشنی میں واضح کی جائے، تاکہ دشمنانِ اسلام جان لیں کہ مسلمان اپنے نبی ﷺ کی عزت پر کبھی سودے بازی نہیں کرتے۔ ناموسِ رسالت ﷺ کے غازیوں اور شہدا کے کارناموں کو اجاگر کیا جائے، تاکہ امت کے دل میں عشقِ رسول ﷺ کی تڑپ جاگے اور غیرتِ ایمانی زندہ ہو۔
دلوں میں سیرتِ طیبہ ﷺ کی ترویج اور عشق رسول ﷺ کے چراغ جلانے کی محنت کی جائے،پروگراموں، خطابات، تحریروں اور سوشل میڈیا کے ذریعے نبی کریم ﷺ کی سیرتِ مبارکہ کو عام کیا جائے، تاکہ ہر مسلمان کے دل میں عشقِ رسول ﷺ کی شمع فروزاں رہے اور وہ آپ ﷺ کی ناموس کے تحفظ کے لیے ہر لمحہ تیار رہے۔
حیا و پاکیزگی کو فروغ دیا جائے ، معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی اور بے حیائی ایمان کے لیے زہرِ قاتل ہے۔ جب نظریں پاک ہوں گی تو دل بھی نورِ ایمان سے منور ہوں گے۔ ہمیں اپنے گھروں، مدارس، مساجد اور سوشل میڈیا کے ذریعے حیا و پاکیزگی کو فروغ دینا ہوگا۔نامحرموں سے بے جا اختلاط کی روک تھام کی جائے ،اسلامی معاشرت کی بنیاد حیا، طہارت اور عفت پر رکھی گئی ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں یہ شعور اجاگر کرنا ہوگا کہ غیر ضروری روابط گناہ اور بے راہ روی کی جڑ ہیں۔ اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین ہی پاکیزہ معاشرے کی ضمانت ہے۔سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرنا لازم بنایا جائے ،سوشل میڈیا ایک موثر ہتھیار ہے، جسے اسلام دشمن عناصر اپنی سازشوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بھی اس پلیٹ فارم کو دینِ اسلام کے دفاع، ناموس رسالت ﷺ کی چوکیداری، اور دشمنانِ اسلام کے ناپاک عزائم کے خلاف استعمال کریں ،بے جا نمائش اور فتنہ انگیزی سے اجتناب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ،کیمرے اور تصاویر کا بے دریغ اور غیر ضروری استعمال آج کے فتنے میں شامل ہو چکا ہے۔ ہمیں اپنی نسلوں کو یہ شعور دینا ہوگا کہ اپنی زندگی کو غیر ضروری نمائش اور فتنہ پروری سے محفوظ رکھیں۔
یہ وقت جاگنے کا ہے!اب وقت آگیا ہے کہ ہم خوابِ غفلت سے جاگیں، نبی مکرم ﷺ سے جڑیں، اور ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے عملی میدان میں اتریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے محبوب نبی ﷺ کی عزت و حرمت کا سچا محافظ بننے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!
تمام دینی و سیاسی جماعتوں، اداروں اور ہر باضمیر مسلمان کو چاہیے کہ وہ میڈیا پر ہونے والی گستاخانہ سرگرمیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے۔ پیمرا سمیت متعلقہ اداروں کو شکایات درج کروائیں، تاکہ گستاخوں کو معلوم ہو کہ ناموسِ رسالت ﷺ کے محافظ آج بھی زندہ ہیں اور اپنے نبی ﷺ کی عزت پر کسی بھی قیمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔سید الاولین و الآخرین ،فخر موجودات محسن انسانیت وجہِ تخلیق کائنات حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ کی ذات گرامی مسلمانوں کی محبتوں اور عقیدتوں کا محور و مرکز ہے،آپ کی عزت عظمت توقیر ادب واحترام امت پر لازم اور فر ض ہے،اس میں ذرا بھی کمی کوتاہی برداشت نہیں، یاد رکھیں!توہین رسالت کوئی معمولی جرم نہیں جس سے چشم پوشی کی جا سکے اس کی کم از کم سزا، سزائے موت ہے، کوئی بھی شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرے اسلام نے اس کو جرم عظیم قرار دیا ہے اور اسکا قلع قمع کرنے کے لیے حکم صادر فرمایا ہے ،اللہ رب العزت نے اپنے کلام مقدس میں بہت سے مقامات میں پر صراحتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت ناموس کو بیان کیا ،قرآن پا ک سورت فتح میں لِتومِنوا بِاللہِ و رسولِہ وتعزِروہ وتوقِروہ ترجمہ: اے لوگو تم اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائو اور اس کے دین کی مدد و نصرت کرو اور دل سے ان کی تعظیم کرو ۔
قاضی عیاضؒ اپنی کتاب الشفا میں اس آیت کے ذیل میں لکھتے ہیں اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم توقیر کو واجب قرار دیا ہے اور ان کی تعظیم وتکریم لازم ہے ،قاضی عیاضؒ اس آیت کریمہ کی تفسیر میں گستاخ رسول کے واجب القتل ہونے کی بھی تصریح لکھی ہے۔
قرآن پاک میں اللہ نے خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت وناموس کادفاع کیا‘ قرآن مجید میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے کہ ِان شانئک ہو الابتر۔ ترجمہ اے حبیب جو آپ کی توہین کرتا ہے آپ کی ذات کو طعن و تشنیع کرتا ہے اور مذاق اڑانے والا ہے یہ گستاخ بے نام ونشان ہے ۔
اس آیت کی تفسیر میں علامہ ابن تیمہؒ نے لکھا ہے یہ آیت کریمہ میں ابتر کا لفظ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ گستاخ رسول کو قتل کردیا جائے بلکہ اس کے نام ونشان کو مٹا دیا جائے،بخاری شریف میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن اشرف کے قتل کا حکم دیتے ہوئے فرمایا کون کعب کو ٹھکانے لگائے گا ؟کیونکہ وہ نبی کا گستاخ تھا، چنانچہ حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش پر جاکر اس کا کام تمام کردیا۔
بخاری شریف میں ہے کہ فتح مکہ کے دن عام معافی کا اعلان کردیا گیا تھا لیکن شاتم رسول ابن خطل کو معافی نہیں دی گئی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن خطل کو قتل کرنے کا حکم دیا اور گستاخ رسول ابن خطل کو صحابہ کرامؓ نے قتل کیا۔
علماء امت ،چاروں اماموں کا اس بات پر اجماع ہے کہ گستاخ رسول کی سزا قتل ہے ، پاکستان کی بقا ء پاکستان کے آئین کی بقاء پاکستان کا امن اسی میں ہے کہ جو ملک کلمہ کے نام پر بنا اسی کلمہ کا تحفظ دفاع کیا جائے‘ علما ء عوام ہر ایک اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس قانون ناموس رسالت کے حوالے سے آگاہی دے تحفظ ناموس رسالت ہر سچے مسلمان کی زندگی ، موت اور ایمان کا مسئلہ ہے ، ہمارا جان ومال،آل اولاد سب کچھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت وناموس پر قربان، سعادت مند اور خوش بخت ہیں وہ لوگ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت وناموس کے پہریدار ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گستاخ رسول سوشل میڈیا رسالت ﷺ کی عزت کی جائے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ میں ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی ،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

لاہور ہائی کورٹ میں ایک شحص نے خود کو آگ لگالی جب کہ خود سوزی کی کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق آصف جاوید نامی شحص کا کیس لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شجاعت علی خان کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔آصف نامی شحص کا تعلق خانیوال سے بتایا جارہا ہے، آصف کو فوری ریسکیو کرکے کے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی جس میں ایک شخص کو جلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ پولیس اہلکار اور کچھ لوگ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔لاہور ہائی کورٹ میں انصاف کے حصول کے لیے آنے والے شحص شحص کی شناحت آصف جاوید کے نام سے ہوئی، آصف جاوید نے نوکری کی برطرفی کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ میں ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی ،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • بے مثل محدث، فقیہ و مجتہد امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ
  • ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے سلسلہ عظیمیہ کے نئے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • خادم الرضاؑ سید حسن نصر اللہ کے جنازے میں 14 خدام امام رضاؑ کی شرکت
  • تشیع جنازہ سید حسن نصر اللہ، روضہ امام رضاؑ پر "نَصرُ مِنَ الله و فَتح قَریب" کا پرچم لہرایا گیا
  • شادی کے بعد اداکارہ نیلم منیر کی نئی تصاویر کا سوشل میڈیا پر چرچہ
  • انا علی العھد
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کے اصل حقائق
  • سوشل میڈیا ہراسانی اور بلیک میلنگ سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے؟