UrduPoint:
2025-02-25@13:28:53 GMT

سکیورٹی فورسز کی پاک افغان سرحد کے قریب کارروائی

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

سکیورٹی فورسز کی پاک افغان سرحد کے قریب کارروائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) فوج نے اس آپریشن کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی۔ لیکن یہ آپریشن تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کیا گیا ہے۔ یہ گروپ افغان طالبان کا اتحادی ہے اور سال 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد مضبوط ہوا ہے۔

افغانستان: طالبان نے چند اہم وعدوں پر بیگم ریڈیو کی بحالی کا اعلان کر دیا

دریں اثنا، افغان پاکستان سرحد پر واقع ایک اہم تجارتی سرحد تیسرے روز بھی بند رہی۔

حکام کے مطابق پاکستان نے افغان حکومت کی طرف سے سرحد پر پوسٹ بنانے کے تنازعے کے باعث یہ تجارتی راستہ بند کیا ہے۔

کئی دن سے بندش کے باعث طورخم کے راستے ہونے والی دوطرفہ تجارت متاثر ہوئی ہے۔ افغانستان کی جانب سے کمشنر عبدالجبار حکمت بارڈر طورخم نے کہا، ''جب پاکستانی حکام اپنی طرف سرحد پر تعمیراتی کام کرتے ہیں تو ہم کچھ نہیں کہتے، لیکن جب افغان حکومت کچھ کرتی ہے تو پاکستان سرحد بند کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

پاکستان: افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام، پانچ 'دہشت گرد' ہلاک

پاکستانی حکام کی جانب سے اس بارے میں فوری طور پر کوئی بیان نہیں سامنے نہیں آیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان طورخم کا راستہ بند ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ماضی میں ایسا بارہا ہوتا رہا ہے، کیونکہ دونوں طرف کی حکومتیں سرحدی پوسٹس کی تعمیر پر اختلافات رکھتی ہیں۔ افغانستان نے کبھی بھی اس سرحد کو تسلیم نہیں کیا، جبکہ پاکستان نے اس سرحد پر تقریباً باڑ لگا دی ہے۔

ع ف/ ر ب (اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

طالبان نے 18 سال سے تعلیمی مراکز چلانے والے برطانوی جوڑے کو گرفتار کر لیا

افغانستان میں 18 برسوں سے علم و ہنر کے مرکز چلانے والا برطانوی جوڑا لاپتا ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جوڑے کے بچوں نے بتایا کہ والدین سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے اور ممکن ہے طالبان نے انھیں حراست میں لے لیا ہے۔

افغانستان میں 2021 میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد بھی برطانوی جوڑے نے تعلیم اور تربیت کے پروگرامز جاری رکھے ہوئے تھے۔

طالبان نے اپنے ابتدائی دور میں برطانوی جوڑے کے ان تعلیمی مراکز کے ساتھ تعاون کیا تھا تاہم اب بغیر کوئی وجہ بتائے گرفتار کرلیا۔

برطانوی جوڑے کے بچوں نے طالبان کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ ان کے والدین نے ہمیشہ قوانین کی پاسداری کی ہے اور برطانیہ کے بجائے افغانستان کو اپنے گھر بنایا۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ جوڑا افغانستان کے بامیان صوبے کے نیاک علاقے میں رہائش پذیر تھا اور ان کے پاس افغان شناختی کارڈز بھی تھے۔

ری بلڈ (Rebuild) نامی ادارے نے بتایا کہ طالبان حکام نے پہلے جوڑے کے گھر کی تلاشی لی اور پھر گرفتار کرکے کابل منتقل کیا۔

ادارے کے ترجمان نے مزید بتایا کہ بعد ازاں برطانوی جوڑا ایک وفد کے ساتھ دوبارہ بامیان واپس آیا تھا تاہم اب تقریباً 17 دن ہو چکے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔

برطانوی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے جب کہ طالبان حکومت کے کسی نمائندے نے بھی اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے 18 سال سے تعلیمی مراکز چلانے والے برطانوی جوڑے کو گرفتار کر لیا
  • سرحدی چوکی تنازع، طورخم بارڈر 2 روز سے بند
  • وسطی کرم، سکیورٹی فورسز نے چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا
  • کرک میں سکیورٹی فورسز کی خفیہ اطلاع پر کارروائی، 6 خوارج ہلاک
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 7 خوارج مارے گئے
  • ڈی آئی خان ،سکیورٹی فورسز کی 2مختلف کارروائیوں میں 7خوارج جہنم واصل
  • افغانستان: طالبان نے چند اہم وعدوں پر بیگم ریڈیو کی بحالی کا اعلان کر دیا
  • پاک افغان فورسز میں کشیدگی برقرار ، طورخم سرحد دوسرے روز بھی بند
  • پاک افغان فورسز کے مابین شروع ہونیوالی کشیدگی برقرار ،طورخم سرحد بند