کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر شیڈول کے مطابق ٹیرف عائد ہوں گے.صدر ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر مقررہ وقت پر شیڈول کے مطابق ٹیرف عائد ہوں گے وائٹ ہاﺅس میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کے اطلاق کے حوالے سے سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ٹیرف کا اطلاق اپنے وقت پر اور شیڈول کے مطابق ہونے جا رہا ہے.
(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران اگرچہ صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کے اطلاق کے لیے چار مارچ کی طے شدہ ڈیڈ لائن کا ذکر نہیں کیا تاہم انہوں نے فرانس سمیت تمام ممالک پر اتنا ہی ٹیرف عائد کرنے کی خواہش کا ذکر کیا جتنا یہ ممالک امریکی مصنوعات درآمد کرنے پر عائد کرتے ہیں. دوسری جانب وائٹ ہاﺅس، یو ایس ٹریڈ ریپرزینٹیٹو یا امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کا کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کے لیے چار مارچ کی ڈیڈ لائن میں توسیع یا ان ممالک سے کسی قسم کے مذاکرات کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے. صدرٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ گاڑیوں، دوا سازی کے لیے درکار اجزا اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرنا چاہتے ہیں تاکہ امریکہ کی محصولات کی شرح دیگر ممالک کی ڈیوٹی اور تجارتی رکاوٹوں کے متوازی ہو سکے. دوسری جانب میکسیکو کے وزیر اقتصادیات مارسیلو ایبرارڈ نے دوروز قبل بتایا تھا کہ ان کی صدر ٹرمپ کی معاشی ٹیم سے مثبت بات چیت ہوئی ہے انہوں نے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ سے تجارت کے معاملے پر مشترکہ اقدامات اگلے ہفتے سے شروع کیے جا رہے ہیں میکسیکو امریکہ کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پر 10 ہزار فوجی تعینات کر رہا ہے اسی طرح میکسیکو نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ جدید ہتھیاروں کی میکسیکو اسمگلنگ روکنے کے اقدامات کرے. ادھر کینیڈا نے رواں ماہ ہی فینٹینیل کی امریکہ اسمگلنگ روکنے کے لیے مزید اقدامات کیے ہیں اور اعلیٰ حکام کا اس حوالے سے تقرر کیا ہے کینیڈا نے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کی ہے جب کہ امریکہ کے ساتھ شمالی سرحد پر نگرانی کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹر کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہا ہے. کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے حالیہ دنوں میں سرحدی امور کے حوالے سے صدر ٹرمپ سے قریبی رابطے رکھے ہیں جن میں ہفتے کے روزکی جانے والی ٹیلی فون کال بھی شامل تھی جس میں فینٹینیل کی اسمگلنگ کو روکنے کی مشترکہ کوششوں پر بات چیت کی گئی وزیر اعظم ٹروڈو متنبہ کر چکے ہیں کہ کینیڈا امریکہ سے ہونے والی 107 ارب ڈالر کی درآمدات پر جوابی ٹیرف عائد کر سکتا ہے کینیڈا دیگر مصنوعات کے ساتھ ساتھ امریکی بیئر، شراب، وہسکی اور فلوریڈا سے کینو کا جوس درآمد کرتا ہے جسٹن ٹروڈو گزشتہ ہفتے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ کینیڈا یہ یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے کہ ٹیرف کا اطلاق نہ ہو. صدر ٹرمپ کاٹیرف کے حوالے سے بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکہ کے دونوں پڑوسی ممالک چار مارچ کی ڈیڈ لائن سے قبل امریکہ کے ساتھ اپنی سرحد پر سیکیورٹی کو مزید سخت اور فینٹینیل کی اسمگلنگ کے تدارک کی کوشش کر رہے ہیں. امریکی صدر نے یکم فروری کو ایک انتظامی حکم نامے کے تحت کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا ایگزیکٹو آرڈر کے دو روز بعد میکسیکو اور کینیڈا نے غیر قانونی تارکین وطن کی امریکہ آمد اور غیر قانونی منشیات پر قابو پانے کے لیے سرحد پر حفاظتی کوششوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا. بعدازاں صدر ٹرمپ نے دونوں ملکوں پر ٹیرف کے نفاذ کو 30 دن کے لیے روک دیا تھا امریکہ پڑوسی ملکوں کینیڈا اور میکسیکو سے 918 ارب ڈالر کی درآمدات کرتا ہے جن میں گاڑیوں سے لے کر توانائی کی درآمد شامل ہے بعض معاشی مبصرین کا خیال ہے کہ امریکہ کے ٹیرف کے اطلاق سے شمالی امریکی ممالک کی معیشت متاثر ہو سکتی ہے جب کہ ان کی گاڑیوں کی صنعت پر زیادہ اثرات مرتب ہوں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کینیڈا اور میکسیکو سے ٹیرف عائد کر کے حوالے سے درآمدات پر پر ٹیرف کے کہ امریکہ امریکہ کے کی درآمد کے مطابق کے ساتھ کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
امریکہ : مال گاڑیوں میں ڈکیتیاں، لاکھوں ڈالر کے نئے جوتے چوری
ویب ڈیسک —امریکہ کی ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا کے صحرائی علاقوں سے گزرنے والی مالی گاڑیاں ڈکیتوں کے نشانے پر ہیں۔ گزشتہ ایک برس کے دوران یہاں سے گزرنے والی مال گاڑیوں سے لگ بھگ 20 لاکھ ڈالر کے جوتے چوری ہو چکے ہیں۔
ریاست ایریزونا کے شہر فینکس میں ایک وفاقی عدالت میں تحریری شکایت درج کی گئی ہے جس کے مطابق رواں برس 13 جنوری کو ایریزونا کے ایک مضافاتی علاقے میں ’بی این ایس ایف‘ کی مال گاڑی میں چوری ہوئی۔ چور جوتوں کے 1900 ایسے جوڑے بھی اپنے ساتھ لے گئے جو ابھی مارکیٹ میں ریلیز بھی نہیں ہوئے تھے۔
دستاویزات کے مطابق چوری کیے گئے جوتوں کی مالیت چار لاکھ 40 ہزار ڈالر سے زیادہ تھی۔
تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان جوتوں میں زیادہ تر جوڑے ’نائجل سیلویسٹر ایکس ایئر جورڈن فور ایس‘ (Nigel Sylvester x Air Jordan 4s) تھے جو ابھی مارکیٹ میں صارفین کو خریداری کے لیے پیش نہیں کیے گئے۔ ان نئے جوتوں کے ایک جوڑے کی قیمت لگ بھگ 225 ڈالر (لگ بھگ 63 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔
امریکی اخبار ’لاس اینجلس ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس مارچ کے بعد سے اب تک بی این ایس ایف کی مال گاڑیوں میں صحرائے مہاوی میں اس طرح کی لگ بھگ 10 وارداتیں ہوئی ہیں جن کی حکام تحقیقات کر رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ایک کے علاوہ باقی سب وارداتوں میں مال گاڑیوں سے نئے جوتے چوری کیے گئے ہیں۔
گزشتہ ماہ ہونے والی واردات کے بعد 11 افراد پر چوری شدہ سامان رکھنے یا وصول کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تمام ملزمان نے الزامات کی تردید کی ہےاور خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ البتہ عدالت نے مقدمے کی سماعت تک ان افراد کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق زیرِ حراست تمام افراد کا تعلق امریکہ کے پڑوسی ملک میکسیکو سے ہے۔ ان میں سے 10 افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہے تھے جب کہ ایک شخص نے امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہوئی ہے۔
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ زیرِ حراست افراد کو ان ٹریکنگ ڈیوائسز کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہےجو کہ بعض جوتوں میں نصب کی گئی تھیں۔
فینکس کی وفاقی عدالت میں جمع شکایت کے مطابق 20 نومبر 2024 کو ایک اور چوری کا معاملہ سامنے آیا تھا جس میں ایریزونا کے نواحی علاقے میں مال گاڑی کو اچانک اس وقت رکنا پڑا تھا جب اس کے بریک میں خراب ہوگئے تھے۔
دستاویزات کے مطابق ریل گاڑی کے بریک کے وہ پائپ کاٹ دیے گئے تھے جس سے ہوا کا گزر ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے ریل گاڑی کو ہنگامی طور پر روک دیا گیا تھا۔
مقامی پولیس حکام نے اُس وقت بتایا تھا کہ مال گاڑی کو جس مقام پر رکنا پڑا تھا وہاں سے گزرنے والی ایک سفید گاڑی کو جب روکا گیا تو اس سے جوتوں کے 180 جوڑے برآمد ہوئے۔ یہ تمام جوڑے ’ایئر جورڈن 11 ریٹرو لیجنڈ‘ کے تھے جو مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش نہیں کیے گئے تھے۔ ان جوڑوں کی مالیت 41 ہزار 400 ڈالر تھی۔
عدالت میں جمع دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایریزونا میں مال گاڑیوں سے ہونے والی دو دیگر وارداتوں میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ ان دونوں وارداتوں میں تقریباً چھ لاکھ 12 ہزار ڈالر کے جوتے چوری کیے گئے تھے۔
حکام کے مطابق چوری کی بیشتر وارداتیں شاہراہ ’انٹراسٹیٹ 40‘ کے ساتھ ریل لائن پر اس وقت ہوئی ہیں جب ریل گاڑی پٹڑی تبدیل کر رہی ہوتی ہے۔ ٹرین کی رفتار کم ہونے پر چور اس پر چڑھ کر سامان نیچے پھینک دیتے تھے۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق چوروں کو بعض اوقات ان کے ساتھیوں سے معلومات ملتی ہیں کہ کس مال گاڑی کی کونسی شپمنٹ میں قیمتی سامان موجود ہے۔
ایسوسی ایشن آف امیریکن ریل روڈز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں مال گاڑیوں سے چوری کی وارداتوں میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ کے اندازوں کے مطابق کارگو ڈکیت بندرگاہوں سے مال گاڑیوں، ٹرکوں اور دیگر سپلائی چین کے راستوں پر لوٹ مار کرتے ہیں اور سالانہ 15 سے 35 ارب ڈالر تک کا سامان لوٹ لیتے ہیں۔
لاس اینجلس، شکاگو، اٹلانٹا، ڈیلس اور ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس جیسے جہاز رانی کے مراکز کئی منظم جرائم پیشہ گروہوں کے نشانے پر ہیں۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔