ایران کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی تجارت‘امریکا نے بھارت‘چین‘متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا کی کمپنیوں پر پابندیاں عائدکردیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2025 )امریکا نے ایران کی پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل تجارت میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 4 بھارتی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ 12 دیگر غیر ملکی اداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کا یہ اقدام ایران کی تیل کی آمدنی کو روکنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ پیسہ عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے.
(جاری ہے)
ایگزیکٹو آرڈرز 13846 اور 13902 کے تحت جاری کی جانے والی پابندیوں میں بھارت، چین، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، سیشلز، لائبیریا اور پاناما کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مجموعی طور پر دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول (او ایف اے سی) نے 22 افراد پر پابندی عائد کی اور 13 بحری جہازوں کی نشاندہی بلاک شدہ جائیداد کے طور پر کی. پابندیوں کی زد میں آنے والی بھارتی کمپنیوں میں نوئیڈا، جنوبی دہلی میں واقع آسٹن شپ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، ہریانہ کی بی ایس ایم میرین ایل ایل پی، تامل ناڈو اور مارشل جزائر میں موجودگی کی حامل کاسموس لائنز ان کارپوریٹڈ اور ناوی ممبئی، مہاراشٹر میں واقع فلکس میری ٹائم ایل ایل پی شامل ہیں. امریکی حکومت کے مطابق ان اداروں نے ایشیا میں خریداروں تک ایرانی خام تیل کی نقل و حمل میں سہولت فراہم کی محکمہ خارجہ نے کہا کہ غیر قانونی شپنگ سہولت کاروں کا یہ نیٹ ورک فروخت کے لیے ایرانی تیل کی لوڈنگ اور نقل و حمل میں دھوکا دہی سے اپنا کردار ادا کرتا ہے ایران نے لاکھوں بیرل خام تیل بھیجا جس کی مالیت کروڑوں ڈالر ہے. تازہ ترین پابندیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پر زیادہ سے زیادہ دباﺅ ڈالنے کی مہم کو نافذ کرنے میں ابتدائی قدم کا حصہ ہیں بھارت اور ایران طویل عرصے سے توانائی کے شراکت دار رہے ہیں لیکن امریکی پابندیوں نے 2019 میں بھارت کی ایرانی تیل کی درآمد کو روک دیا تھا رواں سال جنوری میں ایران نے امریکی پابندیوں کے باوجود تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے اور چاہ بہار بندرگاہ کے ذریعے پیٹرو کیمیکل سمیت تجارت کو وسعت دینے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا تھا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تیل کی
پڑھیں:
چینی کمپنیوں کو امریکا سے باہر رکھ کر امریکی معیشت کو نقصان ہوگا، چین
چین کا کہنا ہے کہ امریکا نے اس کے خلاف دو طرفہ سرمایہ کاری پر پابندیوں کو مضبوط بنانے کے لیے امتیازی اقدامات کیے ہیں جو قابل مذمت ہیں تاہم اس سے امریکا کی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا صدر ٹرمپ امریکا کو تنہا اور کمزور بنا رہے ہیں؟
پیر کو یومیہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے کہا کہ امریکا امتیازی اقدامات کی چین شدید مذمت اور سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
امریکا کی جانب سے جاری کردہ سرمایہ کاری پالیسی سے متعلق میمورنڈم پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ چینی کمپنیوں اور چینی مارکیٹ کو امریکا سے باہر رکھ کر آخر کار خود امریکا کے معاشی مفادات اور بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
مزید پڑھیے: امریکی پابندیوں کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
ترجمان نے کہا کہ چین امریکا پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے مارکیٹ اکانومی کے قوانین کا احترام کرے اور اقتصادی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینا اور ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
انہوں نے امریکا سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ چین کے جائز ترقیاتی حق کو کمزور کرنا بند کرے بصورت دیگر چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اختیار کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف چین چین پر امریکی پابندیاں چینی سرمایہ کاری پر امریکی پابندیاں