Juraat:
2025-04-13@15:31:55 GMT

مرتضیٰ جتوئی کے خلاف ایک اور مقدمہ سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

مرتضیٰ جتوئی کے خلاف ایک اور مقدمہ سامنے آگیا

عدالتوں سے تمام مقدمات میں ضمانتیں منظور ہونے کے بعدسکھر کا ایک اورکیس منظر عام پر آگیا
نئے کیس میں سول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ، سکھر کا مرتضیٰ جتوئی کے لیے 14دن کا پولیس ریمانڈ

(رپورٹ : شبیر احمد) ضلع سکھر میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کے رہنما مرتضیٰ جتوئی کے خلاف ایک اور مقدمہ سامنے آیا ہے ۔سابق وفاقی وزیر مرتضی جتوئی جو پہلے ہی قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، پولیس مقابلے اور کرپشن کے پانچ مقدمات میں قید ہیں، پیر کے روز سابق وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی، جو نارا جیل حیدرآباد میں قید ہونے کے سبب سول اسپتال حیدرآباد کے کارڈیالوجی وارڈ میں داخل تھے ، صحت یاب ہونے کے بعد واپس جیل بھیج دیے گئے ہیں۔ سکھر کا کیس ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے، جب عدالتوں نے مرتضیٰ جتوئی کی تمام مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں۔نیا مقدمہ پولیس مقابلے اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے ۔مرتضیٰ جتوئی کی ضمانت کی منظوری کے بعد جتوئی قبیلے کے افراد اور جی ڈی اے کے رہنما بڑی تعداد میں نارا جیل کے باہر ان کے استقبال کے لیے جمع ہوئے، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ضلع سکھر کے باگڑجی تھانے میں ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔نئے کیس میں سول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ، سکھر نے مرتضیٰ جتوئی کے لیے 14دن کا پولیس ریمانڈ جاری کیا ہے ۔نئے مقدمے کے اندراج اور عدالت کی جانب سے ریمانڈ دیے جانے کی خبر جی ڈی اے کے رہنماؤں اور جتوئی کے اہل خانہ کے لیے مایوسی کا باعث بنی ہے۔ مرتضیٰ جتوئی کے بھائی مسرور جتوئی نے روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے اپنی مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے بھائی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا یہ رویہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات اور بنیادی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے ، اور امید ظاہر کی کہ عدلیہ انصاف فراہم کرے گی۔اس سے قبل21فروری کو، خصوصی انسداد دہشت گردی عدالت، سکھر نے پولیس کی جانب سے مرتضیٰ جتوئی اور ان کے دو شریک ملزمان، ریونیو افسران، کے پولیس ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے مبینہ کرپشن کیس میں مرتضیٰ جتوئی کا ریمانڈ سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کی بنیاد پر مسترد کر دیا جس میں عدالت کی اجازت کے بغیر کسی نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے جی ڈی اے رہنما مرتضیٰ جتوئی کو ضلع نوشہرو فیروز کی تحصیل مورو میں ریونیو اور میونسپل افسران کی مدد سے سرکاری زمین پر قبضے کے مقدمے میں نامزد کیا۔جی ڈی اے کے رہنما، سینئر سیاستدان غلام مصطفیٰ جتوئی کے صاحبزادے اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم غلام مرتضیٰ جتوئی کو 16فروری 2025 کو سیشن کورٹ نوشہرو فیروز کے باہر گرفتار کیا گیا، اور انہیں قتل، اقدام قتل، تین ہزار روپے کی ڈکیتی اور موٹر سائیکل چھیننے کے مقدمات میں نامزد کیا گیا۔مسٹر جتوئی کے خلاف دو مقدمات لاڑکانہ میں، ایک خیرپور میں، ایک نوشہرو فیروز میں اور ایک سندھ اینٹی کرپشن میں درج کیے گئے ۔اپوزیشن اور قوم پرست جماعتوں نے مرتضیٰ جتوئی کی گرفتاری پر احتجاج کیا اور سندھ پولیس کے اقدامات کو سیاسی انتقام قرار دیا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: مقدمات میں کے رہنما جتوئی کے جی ڈی اے کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج

سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے مسلمانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 16 اپریل کوپیش ہونے اور دو لاکھ روپے تک کے بانڈز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علامتی احتجاج کے طور پر جمعة الوداع اور نماز عید کے دوران بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر 300 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے اور دو لاکھ روپے کے بانڈز جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں پولیس حکام نے ان مقدمات کے اندراج اور جاری کردہ نوٹسز کو قانونی قرار دیا ہے۔ مظفر نگر کے ایس ایس پی ابھیشیک سنگھ نے کہا جو نوٹس جاری کیے گئے وہ قانونی ہیں۔ سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے مسلمانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 16 اپریل کو پیش ہونے اور دو لاکھ روپے تک کے بانڈز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں اور سول سوسائٹی گروپس سمیت ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اظہار پر قدغن کے مترادف ہے اور مسلمانوں کوغیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نوٹس موصول ہونے والے افراد میں سے ایک نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایک وکیل کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے کہا ہمیں16 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ ہم نے وکیل کی تلاش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ اگر مجسٹریٹ نوٹس کو منسوخ بھی کر دیتا ہے تو سب سے بڑا مسئلہ بانڈز کا ہے۔ اگر ضلع میں ایک سال کی مدت میں کچھ بھی ہوتا ہے تو ہمیں اٹھایا جا سکتا ہے۔نوٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مسلمانوں نے نماز کے بعد دوسروں کو اکسانے اور مشتعل کرنے کی کوشش کی جس سے امن عامہ کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔ جنہیں نوٹس دیا گیا ہے انہوں نے انتظامیہ کی کارروائی کو مکمل طور پر غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد ایسی کوئی سرگرمی نہیں ہوئی جس سے امن وامان میںخلل پڑتا ہو۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیقات کے یہ کارروائی کی ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف بھی نوٹس جاری کیے گئے جو طویل عرصے سے علاقے میں نہیں رہ رہے ہیں۔ اتر پردیش کے علاقے سیتا پور کی ضلعی انتظامیہ نے بھی وقف ترمیمی قانون کے خلاف بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے پر تمبور قصبے کے مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں حالانکہ وہاں کوئی احتجاجی مظاہرہ بھی نہیں ہوا۔ نوٹس موصول ہونے والوں نے پولیس کی کارروائی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، اس بل کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو چکے ہیں اور اب بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر بل کی مخالفت کر رہے ہیں تو ہمارا احتجاج غلط کیسے ہو گیا؟

متعلقہ مضامین

  • سیستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
  •  8 پاکستانیوں کا قتل: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج
  • گورنرسندھ سے میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ملاقات
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے ملکر کام کرنیکا اعلان
  • کامران ٹیسوری سے مرتضیٰ وہاب کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
  • کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کا اعلان
  • قصور میں دو نامزد سمیت چالیس نامعلوم قادیانیوں کے خلاف مقدمہ
  • شادی کی تقریب میں فحش رقص پر مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج