Juraat:
2025-02-25@13:35:07 GMT

تھرکول پاور پروجیکٹس، ڈپٹی کمشنرز سے مدد طلب

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

تھرکول پاور پروجیکٹس، ڈپٹی کمشنرز سے مدد طلب

 

پروجیکٹ کیلئے پانی فراہمی کے منصوبے میں مقامی سطح پر رکاوٹیں
تھرکول واٹر ورکس کا ڈی سی میرپورخاص اور ڈی سی عمرکوٹ کو خط

تھرکول پاور پروجیکٹس کو پانی کی فراہمی کے منصوبے میں حائل رکاوٹوں کے خاتمہ کیلئے ڈپٹی کمشنرزسے مدد طلب کرلی پروجیکٹ ڈائریکٹر تھرکول واٹر ورکس کی جانب سے ڈی سی میرپورخاص اور ڈی سی عمرکوٹ کو خط لکھ دیا گیا پروجیکٹ ڈائریکٹر تھرکول واٹر ورکس کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق پہلے اٹھائے گئے اقدامات پر مشکور ہیں جو تھرکول واٹر ورکس منصوبے میں رکاوٹوں کے خاتمہ کیلئے تھیں عمرکوٹ کے علاوہ نبی سرسے وینجھاربلاک ایک تک پانی فراہمی کے منصوبے میں مقامی سطح پر رکاوٹیں ڈالی گئی تھیں دونوں ڈپٹی کمشنرز کے تعاون سے یہ رکاوٹیں کسی حد تک کم ہوئیں تاہم اب بھی ان کی مدد اور تعاون کی ضرورت ہے ہماری گذارش ہے کہ باقی ماندہ چیلنجز کے خاتمہ کے لئے دونوں ڈی سیز مسلسل تعاون کرتے رہیں گے دونوں ڈپٹی کمشنرز کے تعاون سے منصوبہ مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جائے گا اس منصوبہ کے تحت تیرہ سو بیس میگاواٹ کے تھرکول پاور پلانٹ کو پانی فراہم کرنا ہے۔ یہ منصوبہ ملک کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔انٹرٹیک واٹر پرائیوٹ لمیٹڈ نے اضافی عملدرآمد کی تفصیلات فراہم کی ہیں ۔ہمیں یقین ہے کہ آپ دونوں کی حمایت سے ہم ان چیلنجز کا سامنا کریں گے اور کامیابی سے منصوبہ مکمل کریں گے ۔اس منصوبہ کے مکمل ہونے سے عوام اور حکومت سندھ کو فائدہ ملے گا ۔انٹرٹیک واٹر ورکس پرائیوٹ لمیٹڈ کی گذارش ہے کہ وہ دونوں افسران کے دفاتر سے قریبی رابطہ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ مسائل کی آگاہی دی جاسکے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سینیٹ قائمہ کمیٹی: چولستان کو 211 ارب جاری ہوسکتے ہیں مگر کراچی کو پانی دینے کیلئے فنڈز نہیں

کراچی:

سینیٹ قائمہ کمیٹی نے کراچی کے سب سے بڑے پانی کے منصوبے کے فور کی سست روی پر رپورٹ طلب کرلی۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس سینیٹر شہادت اعوان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں دریاؤں پر تجاوزات، پانی کے بہاؤ اور سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سینیٹر خلیل طاہر نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈیڑھ سال سے ایک کمپنی نے کے فور منصوبے پر کام بند کر رکھا ہے، منصوبے پر اربوں روپے کی لاگت آئے گی۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ چولستان کنال کے لیے 211 ارب روپے کے فنڈز جاری ہو سکتے ہیں لیکن کراچی کے تین کروڑ شہریوں کے پانی کے منصوبے کے لیے فنڈز نہیں دیے جا رہے۔

قائمہ کمیٹی نے وزارت آبی وسائل سے کے فور منصوبے پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ واپڈا، سندھ حکومت اور پلاننگ کمیشن آئندہ اجلاس میں منصوبے کی پیش رفت پر تفصیلات فراہم کریں۔

سیکرٹری آبی وسائل نے کمیٹی کو بتایا کہ سرکاری اطلاعات کے مطابق منصوبے پر کام جاری ہے، تاہم فنڈز کی کمی کے باعث تاخیر کا سامنا ہے۔ چئیرمین کمیٹی نے واضح کیا کہ اگر منصوبے پر کام تیزی سے مکمل نہ ہوا تو وفاقی حکومت کو اس معاملے سے آگاہ کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران فیڈرل فلڈ کمیشن نے کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ ہر سال صوبوں کی مشاورت سے تجاوزات کی تفصیلات طلب کی جاتی ہیں۔ بریفنگ کے مطابق 2024 کے اگست تک پنجاب کے تمام دریاؤں میں تجاوزات صفر تھیں، تاہم اگست 2024 سے فروری 2025 کے درمیان مختلف علاقوں میں تجاوزات رپورٹ ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق سرگودھا اریگیشن زون میں 153 تجاوزات، ملتان اریگیشن زون میں 676 تجاوزات سامنے آئیں، جبکہ لاہور اریگیشن زون میں کوئی تجاوزات رپورٹ نہیں ہوئیں۔ فیصل آباد، ڈی جی خان، بہاولپور اور پوٹھوہار زونز کا ڈیٹا تاحال موصول نہیں ہوا۔ سپارکو کے مطابق پنجاب میں 46 تجاوزات رپورٹ ہوئیں، جبکہ فیڈرل فلڈ کمیشن نے ابتدائی رپورٹ میں تجاوزات صفر ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جس پر کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے فیڈرل فلڈ کمیشن کے فراہم کردہ اعدادوشمار میں تضادات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ یہ ڈیٹا کہاں سے آتا ہے اور غلط معلومات فراہم کرنے پر کون سا ایکٹ لاگو ہوگا؟ سینیٹر ہمایوں مہمند نے اعداد و شمار میں غلط بیانی پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ اگر فلڈ کمیشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر سکتا تو اسے بند کر دینا چاہیے، کیونکہ یہ ایک بڑا ادارہ ہے اور اس کے کام میں شفافیت ہونی چاہیے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ مون سون سے قبل دریاؤں سے تجاوزات مکمل طور پر ختم کیے جائیں اور اس حوالے سے ایک ماہ کے اندر درست اعدادوشمار پر مبنی رپورٹ پیش کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی: چولستان کو 211 ارب جاری ہوسکتے ہیں مگر کراچی کو پانی دینے کیلئے فنڈز نہیں
  • پی اے سی میں 9ڈسکوز سے 877 ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف
  • سولر پر ٹیکس لگانے کا نہ کوئی ارادہ تھا نہ ہی مستقبل میں ایسا کوئی منصوبہ ہے، وزیر توانائی
  • معاشی ترقی کیلیے واٹر سکیورٹی ضروری ہے، پانی کا مسئلہ کوئی اکیلے نہیں سنبھال سکتا، رومینہ خورشید
  • معاشی ترقی کیلیے واٹر سیکیورٹی ضروری ہے، پانی کا مسئلہ کوئی اکیلے نہیں سنبھال سکتا، رومینہ خورشید
  • کراچی میں کینال منصوبے کیخلاف ریلی، شرکاء کے تشدد سے   2 پولیس اہلکار زخمی 
  • کراچی میں ریڈ لائن منصوبے پر کام کے دوران پانی کی لائن پھر ٹوٹ گئی
  • کئی علاقوں میں 3روز کے لیے پانی کی فراہمی معطل
  • ٹرمپ کا خواب یا انسانی حقوق کا ڈراونا خواب