اپوزیشن اتحاد کا اسلام آباد میں بڑی بیٹھک کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
حکومت مخالف اتحاد کا 26اور 27فروری کو اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ ، تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ شامل ہونے کی دعوت دے دی گئی ،کانفرنس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا
گرینڈ اپوزیشن الائنس کو توسیع دینے کے معاملے میں پیش رفت، تحریکِ تحفظ آئین اور جی ڈی اے کی مشترکہ کمیٹی قائم ، کمیٹی میں جی ڈی اے سے ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار رحیم، زین شاہ اور حسنین مرزا شامل ہوں گے
اپوزیشن گرینڈ الائنس نے حکومت مخالف تحریک کے لیے وفاقی دارالحکومت میں بڑی بیٹھک کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت مخالف اتحاد (اپوزیشن گرینڈ الائنس) نے 26اور 27فروری کو اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے ۔کانفرنس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا اور حکومت کے خلاف تحریک کے لیے آئندہ کے ایجنڈا طے کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کی تمام جماعتیں اس کانفرنس میں شرکت کریں گی۔دوسری جانب حکومت مخالف اتحاد کے سلسلے میں تحریکِ تحفظ آئین اور جی ڈی اے کی مشترکہ کمیٹی قائم کردی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق گرینڈ اپوزیشن الائنس کو توسیع دینے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے ، جس کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔کمیٹی میں جی ڈی اے سے ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار رحیم، زین شاہ اور حسنین مرزا شامل ہوں گے جب کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان سے سلمان اکرم راجا، صاحبزادہ حامد رضا، ناصر شیرازی، حلیم عادل شیخ، ساجد ترین اور اخونزادہ حسین یوسفزئی کو نامزد کیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی مشترکہ سیاسی جدوجہد کے بنیادی نکات کوحتمی شکل دے گی، جس کے بعد اپوزیشن اتحاد کی اگلی بیٹھک 26 اور 27 فروری کو اسلام آباد میں ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اپوزیشن میں اختلافات‘ پی ٹی آئی کا ایجنڈا عمران کی رہائی ہے: خاقان عباسی
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بھی اختلافات موجود ہیں، تحریک انصاف کا ایجنڈا عمران خان کی رہائی ہے۔ ہماری کنٹینر پر جانے کی کوئی سوچ نہیں، اگر کوئی جماعت جلسے کرنا چاہتی ہے تو اپنے طور پر کر لے۔ 26ویں ترمیم کے بعد چیف جسٹس کے پاس کوئی اختیار نہیں رہا، آج عدل کا نظام چیف جسٹس نہیں حکومت کے پاس ہے، عدلیہ بحالی تحریک کی حقیقت جانتا تھا، تحریک جنرل مشرف کو ہٹانے کے لیے تھی۔ حکومت کی جانب سے جنرل مشرف کا طیارہ باہر بھیجنے کا کہا گیا، جنرل مشرف کا طیارہ باہر نہیں جا سکتا تھا، آرمی چیف کی تبدیلی کو فوج نے قبول نہیں کیا تھا۔ جنرل باجوہ نے ہماری حکومت کو ختم کروایا، وزیراعظم بننے کے بعد جنرل باجوہ نے مجھ سے ملاقات کی۔ جنرل باجوہ نے کہا آپ کی عزت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ڈان لیکس معاملے پر جنرل باجوہ اور نواز شریف مجھ سے ناراض تھے، نواز شریف نے محسوس کیا ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔