Islam Times:
2025-04-15@06:41:43 GMT

سانحہ کنن پوشپورہ، میرپور میں سیمینار کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

سانحہ کنن پوشپورہ، میرپور میں سیمینار کا انعقاد

سیمینار کا بنیادی مقصد بھارتی قابض افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری صنفی بنیادوں پر جنگی جرائم کو اجاگر کرنا تھا، جو جنسی تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے زیراہتمام میرپور میں سانحہ کنن پوشپورہ کے بارے میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق "کنن پوشپورہ، بھارتی قابض افواج کے ذریعے صنفی جنگی جرم بین الاقوامی قانون کے تناظر میں” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام پی جی ڈگری کالج برائے خواتین میرپور کے تعاون سے کیا گیا۔سیمینار میں فیکلٹی ممبران، عملہ، انتظامیہ اور طالبات نے شرکت کی۔ سیمینار کا بنیادی مقصد بھارتی قابض افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری صنفی بنیادوں پر جنگی جرائم کو اجاگر کرنا تھا، جو جنسی تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ تقریب کا مقصد طلبہ میں جموں و کشمیر میں قابض فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا بھی تھا۔ 23 فروری 1991ء کی شب ضلع کپواڑہ کے گائوں کنن اور پوش پورہ میں بھارتی فوج کی 4 راجپوتانہ رائفلز کے اہلکاروں نے 100 کے قریب کشمیری خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ بھارتی فوج کی درندگی کا نشانہ بننے والی خواتین کی عمریں 12 سے 60 سال کے درمیان تھیں۔ یہ خوفناک جرم جدوجہد آزادی کشمیر کے تاریک ترین ابواب میں سے ایک ہے۔

متاثرہ خواتین 34سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں جبکہ مجرموں کو کالے قوانین کے تحت تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ بھارت اس سفاکانہ واقعے کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کرانے میں مسلسل ناکام رہا ہے بلکہ اس کے برعکس وہ اس سانحے کی تحقیقات میں تاخیر کی کوشش کر رہا ہے۔ سیمینار میں بھارتی افواج کے مظالم اور اس اندوھناک واقعے کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا گیا۔ یہ واقعہ بھارت کے نظام انصاف پر بھی ایک بدنما داغ ہے۔ کالج کی پرنسپل پروفیسر شگفتہ زرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہر جگہ انصاف کی راہیں مسدود ہو رہی ہوں، تو ہمیں مظلوموں کی آواز بننا ہو گا۔ نئی نسل کو بھارتی قابض افواج کے مظالم اور ان کے سنگین جرائم کے بارے میں آگاہی فراہم کی جانی چاہیے۔ پروفیسر شازیہ نسرین نے بین الاقوامی قوانین کے تحت خواتین کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران جنسی تشدد کو جنیوا کنونشنز کے تحت جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے 1949ء کے چوتھے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 27 کا حوالہ دیا، جس کے دوران جنگ کے دوران زیادتی اور بے حرمتی کو سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم اسٹیٹیوٹ کا حوالہ بھی دیا، جس کے مطابق جنسی تشدد بشمول عصمت دری، آرٹیکل 7 اور 8 کے تحت جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولید رسول نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر قابض طاقت آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لیے ظلم کا سہارا لیتی ہے، مگر آج کے دور میں ظلم کو زیادہ دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو سمجھنا ہو گا کہ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، خاص طور پر کشمیری خواتین کی حالت زار سے انہیں آگاہ ہونا چاہیے تاکہ وہ غلامی اور آزادی میں فرق کو پہچان سکیں۔ سیمینار کا اختتام اس مطالبے کے ساتھ ہوا کہ کنن پوشپورہ کیس پر بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی جائے اور متاثرین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے۔ سیمینار کی دیگر مقررین بشمول حفصہ نعمان، عائشہ ذاکر، رفعت بتول اور مومنہ عزیز نے بھی کنن پوشپورہ میں ہونے والے مظالم کی مذمت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی کنن پوشپورہ سیمینار کا کو اجاگر کے تحت رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

ایران کے ساتھ بات چیت کا انعقاد مفید، پر سکون اور مثبت فضا میں ہوا. صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ایران کے ساتھ بات چیت کا انعقاد مفید، پر سکون اور مثبت فضا میں ہوا توقع رکھتے ہیں کہ ایران کے حوالے سے بہت جلد فیصلہ کیا جائے گا یہ موقف دونوں ملکوں کے درمیان عمان میں ہونے والے مذکرات کے بعد سامنے آیا ہے مسقط میں ہونے والے اعلی سطحی مذکرات کو فریقین نے مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے اس ہفتے دوبارہ ملاقات پر اتفاق کیا تھا.

(جاری ہے)

صدرٹرمپ یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے معاہدے تک نہیں پہنچا جا سکتا تو فوجی کارروائی کی جائے گی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ میں نے ایران کے حوالے سے اپنے مشیروں سے ملاقات کی ہے اور میں جلد فیصلہ کرنے کی توقع رکھتا ہوں انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات کا ذکر نہیں کیا امریکی نشریاتی ادارے نے اپنے خبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری بات چیت کا دوسرا دور ہفتے کے روز اٹلی کے دار الحکومت روم میں متوقع ہے سلطنت عمان میں ہونے والے مذاکرات ایران اور ٹرمپ کے زیر قیادت انتظامیہ کے درمیان پہلی بات چیت تھی.

صدرٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی ایرانی بات چیت اچھی رہی انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت اختتام پذیر نہیں ہو جاتی کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی اس لیے میں اس کے بارے میں بات کرنا پسند نہیں کر رہا تاہم یہ ٹھیک رہی میں سمجھتا ہوں کہ ایران سے متعلق صورت حال بہت اچھی ہے. دوسری جانب اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا ہے کہ غیر منصفانہ تجارتی توازن کے خلاف کوئی نہیں بچے گا انہوں نے مزید ٹیرف کا عندیہ د یتے ہوئے کہا کہ جمعے کو اعلان کردہ ٹیرف پر کسی کو رعایت نہیں ملے گی امریکی صدر نے اصرار کیا کہ چین سے آنے والی الیکٹرانک اشیا اب بھی فینٹینائل سے متعلق 20 فیصد ٹیرف کے تابع ہیں لیکن یہ ٹیرف کی الگ فہرست میں شامل ہے امریکہ طویل عرصے سے چینی کارپوریشنوں پر مصنوعی اوپیوئڈ کی تخلیق میں ملوث گروہوں کو دانستہ طور پر سپلائی کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے جس نے ملک میں طبی بحران کو جنم دیا.

ٹرمپ نے کہا کہ ٹیرف اور قومی سلامتی کے بارے میں آنے والی تحقیقات میں الیکٹرانک سامان جیسے سیمی کنڈکٹرز اور پوری الیکٹرانکس سپلائی چین پر غور کیا جائے گاانہوں نے مینوفیکچرنگ کو امریکہ میں واپس لانے کے اپنے عزائم کو دہراتے ہوئے کہاکہ جو بات سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں امریکہ میں مصنوعات بنانے کی ضرورت ہے صدرٹرمپ نے کہا کہ یہ چین سمیت ان ممالک کی طرف سے یرغمال بنائے جانے سے بچنے کے لیے ہے جسے انہوں نے دشمن تجارتی قوم قرار دیا.

وائٹ ہاﺅس نے ہفتے کے اختتام پر سمارٹ فورنز اور کمپیوٹرز کو چین پر عائد کردہ درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا اس سے قبل چینی حکام نے ٹرمپ سے مکمل طور پر ٹیرف ختم کرنے کا مطالبہ کیا چینی صدر شی جن پنگ آج ویتنام کا دورہ کریں گے وہ جنوب مشرقی ایشیا میں مینوفیکچرنگ کے شعبے کے تین بڑے ممالک کا دورہ کر رہے ہیں صدر شی ہفتے کے آخر میں ملائیشیا اور کمبوڈیا کا سفر کرنے سے پہلے ہنوئی میں ویتنام کے راہنماﺅں سے ملاقات کریں گے وہ چین کے قریبی سٹریٹجک شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں.

ویتنام کے نائب وزیراعظم بوئی تھانہ سون نے کہا ہے کہ ان کا ملک چین کے ساتھ تقریباً 40 معاہدوں پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جن میں زرعی تجارت اور سبز معیشت کے معاہدے شامل ہیں گذشتہ ہفتے پہلے ٹیرف کے نفاذ اور پھر 90 روزہ وقفے نے عالمی مالیاتی منڈیوں کو متاثر کیا اور عالمی تجارت کو ہونے والے ممکنہ نقصانات کی عکاسی کی ہے.

متعلقہ مضامین

  • 13 شادیاں کرنے والی فرضی دلہنوں کا گینگ بے نقاب، 3 خواتین گرفتار
  • حادثہ سے بڑا سانحہ
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی
  • ایران کے ساتھ بات چیت کا انعقاد مفید، پر سکون اور مثبت فضا میں ہوا. صدرٹرمپ
  • سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
  • وفاقی محتسب کا سفارتی برادری کو ٹیکس شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کے لیے سیمینار کا انعقاد
  • میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی، پانی کا بطور ہتھیار استعمال!
  • سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت ملتوی: 19 اپریل کو 3 کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی