یورپی یونین چین کو بدنام کرنا اور الزام لگانا بند کرے، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بیجنگ: یورپی یونین کی جانب سے اعلان کردہ روس کے خلاف پابندیوں کے 16 ویں دور میں کچھ چینی کمپنیوں اور افراد کو شامل کیا گیا۔ 25 فروری کو چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ چین نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کی بنیاد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ضوابط سے مطابقت نہ رکھنے والی کسی بھی یکطرفہ پابندی کی مخالفت کی ہے اور چینی کاروباری اداروں اور افراد کے خلاف یورپی یونین کی غیر معقول پابندیوں پر بار بار شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین کا یہ اقدام چین اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان اتفاق رائے کے جذبے کی خلاف ورزی ہے اوراس سے چین اور یورپی یونین کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ چین یورپی یونین پر زور دیتا ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کو فہرست میں شامل کرنا اور چین پر الزام تراشی بند کرے۔ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز اور قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات اختیار کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
تجارتی تعلقات میں توسیع؛ ایران کی کاروباری ویزا فیس میں کمی کی یقین دہانی
ایران نے پاکستان کے لیے کاروباری ویزا فیس میں کمی اور تجارت کے لیے سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مزید مستحکم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ایران کی جانب سے پاکستان کے لیے کاروباری ویزا فیس میں کمی اور تجارت کے لیے سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اورایران کے مشہد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے اعلیٰ سطح نے ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقررکیا گیا اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
پاک ایران دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ہے اور مالی سال 2023-24 میں تجارتی حجم 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کی بدولت عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ تجارت و کاروبار کے لیے اعتماد بحال ہوا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے دونوں ممالک نے کاروباری روابط کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا۔