کینیڈا فوری طور پراپنا غلط فیصلہ واپس لے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بیجنگ :کینیڈا نے روس کو دوہرے استعمال کی اشیاء فراہم کرنے والے 76 غیر ملکی اداروں اور افراد کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ،جن میں 20 سے زائد چینی ادارے بھی شامل ہیں۔ منگل کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چین نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کی بنیاد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ضوابط سے مطابقت نہ رکھنے والی کسی بھی یکطرفہ پابندی کی مخالفت کی ہے ۔ چینی اداروں پر کینیڈا کی جانب سے عائد پابندیاں غیر معقول اور غلط ہیں اور چین ان کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین ہمیشہ مسئلہ یوکرین کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لئے پرعزم رہا ہے۔ چین تنازعہ کے فریقوں کو کبھی مہلک ہتھیار فراہم نہیں کرتا، دوہرے استعمال کی اشیاء کی برآمد کو سختی سے کنٹرول کرتا ہے، اور چین کی جانب سے ڈرونز پر برآمدی کنٹرول کا دائرہ کار اور اقدامات دنیا میں سب سے سخت ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ تجارت کرنے والے دوسرے ممالک کی طرح، چین اور روس کے درمیان مساوات اور باہمی فائدے کی بنیاد پر مبنی معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون پر الزام لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ چین کینیڈا پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا غلط فیصلہ واپس لے۔چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اختیار کرےگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع
آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیئن نے اتوار کے روز آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی حالیہ مشقوں کے بارے میں بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے بیانات حقائق سے مکمل طور پر متصادم ہیں۔ چینی بحری جہازوں کی مشقیں آسٹریلیا کے ساحل سے دور، مکمل طور پر بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی تھیں۔
اس دوران چین نے پیشگی طور پر بار بار حفاظتی نوٹس جاری کرنے کے بعد، بحری توپوں کے ذریعے لائیو فائر مشق کی۔ چین کے اقدامات بین الاقوامی قانون اور نظم و ضبط کے عین مطابق تھے اور ایوی ایشن سیفٹی پر کوئی اثر نہیں ڈالتے۔ چین آسٹریلیا کی بے بنیاد الزامات اور جان بوجھ کر اس معاملے کو بڑھانے پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
چین امید کرتا ہے کہ آسٹریلیا دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے گا، زیادہ خلوص اور پیشہ ورانہ رویہ اپنائے گا، اور صحیح معنوں میں دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کی مستحکم ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے گا۔