وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے،بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی غیر ملکی فنڈنگ سے ہو رہی ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں فارن فنڈڈ دہشتگردی ہے،پاکستان کی دشمن قوتیں دہشتگردوں کے پیچھے ہیں، دہشتگردی کے پیچھے بلوچستان کا عام آدمی نہیں، پہاڑوں سے آ کر بسوں سے اتار کر مارنا ایسے لوگ تو دیگر شہروں میں بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا دہشتگرد بلوچستان میں بھتہ خوری نہیں کرتے ، کوئلہ کانوں سے پیسے نہیں لیتے؟، 22 سے 23 مزدوروں کو گولیاں ماردی گئیں یہ آزادی کی تحریک ہے؟ ، پہاڑوں پر چھپ جانا آسان ہے ، پہاڑوں سے ڈھونڈنا مشکل ہے۔دہشتگردوں کو طالبان ، را ء اور باقی دشمن ایجنسیوں کی سپورٹ ہے، دہشتگرد پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں، دہشتگرد پہاڑوں سے دوسرے ممالک چلے جاتے ہیں واپس بھی آجاتے ہیں ، باڑ لگانے سے فرق پڑا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے حکمرانوں کا دہشتگردی کے معاملے پر رویہ درست نہیں، دہشتگرد کس قسم کی آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں یہ تو پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جب تک ہماری سکیورٹی ایجنسیز ہیں پاکستان کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکے گا، سکیورٹی ایجنسیز کام کر رہی ہیں ، مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوتے ہیں ، ہمارے جوان اور افسران شہید ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کے پیچھے

پڑھیں:

لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک

پشاور:

لکی پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں ہلاک کر دیا جبکہ زخمی ہونے والے متعدد دہشت گرد فرار ہوگئے۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہو رہی ہیں تاہم ضلع لکی میں پولیس کو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کا لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔

گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے انکا پیچھا کیا۔ اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحاق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔

پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی قسم کا نقصان اٹھائے کراس فائر میں 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہوکر فرار ہونے کی اطلاعات پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے انکا پیچھا جاری ہے۔

ڈی پی او لکی کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر لکی پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کیلئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کے جزبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے انکا شکریہ ادا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • افغان حکومت اپنی سرزمین سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
  • پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، دنیا پاکستان کیساتھ تعاون کرے: محسن نقوی
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی
  • ماہرنگ بلوچ کے پیچھے کون ہے؟ پی ٹی آئی کیوں چھوڑی؟ BLA کو کون فنڈنگ ​​کر رہا ہے؟جان اچکزئی کی سے خصوصی انٹرویو
  • تیمر گراہ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت 2 خوارج جہنم واصل
  • افغانستان سے بہتر تعلقات میں دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان
  • پاکستان کا عالمی برادری سے جائز مطالبہ!