ٹرک نذرِ آتش کرنے کا مقدمہ: چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کی ضمانت منظور ، رہا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سرجانی ٹاؤن میں ٹرک نذرِ آتش کرنے کیخلاف مقدمے میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور کرلی۔کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے ٹرک نذرِ آتش کرنے کیخلاف مقدمے میں مہاجر قومی موومنٹ کے چئرمین آفاق احمد کی ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔عدالت نے ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ آفاق احمد کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو انہیں رہا کیا جائے
وکیل صفائی جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا تھا کہ میرے مؤکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔پولیس میرے مؤکل کیخلاف کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکی، پولیس کے مطابق آفاق احمد کیخلاف سرجانی تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
چیمپئنز ٹرافی کا اہم میچ، پنڈی میں بارش کے سبب جنوبی افریقا اور آسٹریلیا کا ٹاس تاخیر کا شکار
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا فاق احمد کی
پڑھیں:
مشہور بھارتی فلمساز کیخلاف ہندو مخالف تبصرے کے الزام میں مقدمہ درج
معروف بھارتی فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش میں فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور ہندو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔
یہ شکایت راشٹریہ پراجا کانگریس کے صدر اور ہائی کورٹ کے وکیل میدھا سرینیواس نے تھری ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جمع کرائی، جس کے ساتھ فیس بک اور یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیوز اور دیگر سوشل میڈیا پوسٹس بھی بطور ثبوت پیش کی گئیں ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
میدھا سرینیواس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رام گوپال ورما کی جانب سے دیے گئے بیانات اور پوسٹس نہ صرف ’وحشیانہ‘ ہیں بلکہ سماجی ہم آہنگی اور عوامی اتحاد کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔
انہوں نے ہدایتکار پر الزام لگایا کہ رام گوپال ورما نے ہندو دیوتاؤں اور مقدس کتابوں بشمول رامائن اور مہابھارت کا مذاق اڑایا ہے۔
سرینیواس نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس بھارتیہ نیایا سنہیتا کی متعلقہ دفعات کے تحت فلمساز کیخلاف کارروائی کرے۔ پولیس حکام کے مطابق شکایت اور فراہم کردہ شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضروری قانونی اقدام پر غور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رام گوپال پر مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ چاندرا بابو نائیڈو، ان کے بیٹے نارا لوکیش اور بہو برہمنی پر توہین آمیز تبصرے کرنے پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔