بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 300 ڈیفالٹرز کی فہرست طلب، حکومت بلوچستان کا بھی ڈیفالٹر ہونیکا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سب سے بڑے 300 ڈیفالٹرز کی فہرست طلب کر لی جبکہ اجلاس میں حکومت بلوچستان کا بھی ڈیفالٹر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں خالد مگسی نے کہا کہ سب سے بڑی ڈیفالٹر حکومت بلوچستان خود ہے جبکہ شیر ارباب علی نے کہا کہ پاور سیکٹر کی ناکامی خالصتاً گورننسس کی ناکامی ہے۔
سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ ڈسکوز نے 162 ارب کی ریکوری کے ڈاکومنٹ جمع کروائے ہیں، واجبات کی وصول سے متعلق پیشرفت خود مانیٹر کروں گا۔
مزید پڑھیں؛ پی اے سی میں 9ڈسکوز سے 877 ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف
چیئرمین کمیٹی نے آڈیٹر جنرل کو کل تک 162 ارب کی ریکوری کی تصدیق کی ہدایت کر دی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاور ڈویژن سے ڈسکوز کی ریکوری کی ماہانہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریکوری کے موجودہ طریقہ کار پر شدید سوالات بھی اٹھائے۔
خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ ڈسکوز کے پاس ریکوری کے موجودہ طریقہ کار کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
پی اے سی نے افسران کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے عمران خان کیساتھ ملاقات سے متعلق ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرلیا
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ فہرست کے علاوہ کوئی بھی فرد بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہیں کرے گا، ایسا کرنے والا پارٹی ڈسپلن اور مقرر قردہ قاعدے کا منحرف تصور ہو گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ مجموعی صورتحال سمیت مختلف اہم امور پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
اس میں کہا گیا کہ یہ کمیٹی ہر منگل اور جمعرات کے روز بانی چیئرمین سے ملاقات کرنے والوں کے ناموں کی فہرست مرتب کرے گی، جہاں تک ممکن ہوا، ایک میٹنگ میں اگلی میٹنگ کی فہرست کی منظوری بانی چیئرمین سے لی جائیگی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ فہرست بانی پی ٹی آئی کے نامزد تین فوکل پرسنز (گوہر علی خان، سلمان اکرم راجا اور انتظار پنجھوتہ) میں سے کسی ایک کے ذریعے جیل حکام کو ارسال کی جائے گی، یہ طریقہ بانی چیئرمین کی ہدایت اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ہے۔
اعلامیے کے مطابق واضح کیا گیا کہ فہرست کے علاوہ کوئی بھی فرد بانی چیئرمین سے ملاقات نہیں کرے گا، ایسا کرنے والا پارٹی ڈسپلن اور مقرر قردہ قاعدے کا منحرف تصور ہو گا، فہرست میں دیے گئے افراد میں سے کسی فرد کو انتظامیہ کی جانب سے روکے جانے کی صورت میں باقی افراد بانی چئیرمین سے زیر احتجاج ملاقات کر سکتے ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ ایسی صورت میں جیل حکام کیخلاف فوری طور پہ توہین عدالت کی پیٹیشن دائر کی جائیگی، علاوہ ازیں، خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس حوالے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ کسی بھی دن اور کسی بھی وقت بانی چیئرمین سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے، اس کے لیے پانچ رکنی کمیٹی کی فہرست کی پابندی لازم نہیں ہوگی۔