سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کے کیس میں بری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کو ایکسیڈنٹ کیس میں بری کردیا۔
گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کے خلاف ایکسیڈنٹ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
عدالت نے شانزے ملک کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جج عدنان یوسف بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، ملزمہ شانزے ملک کیخلاف گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کا الزام تھا
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد بار کا سپریم کورٹ سے ججز کی پٹیشن سن کر ٹرانسفر ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ
اسلام آباد بار نے 3 ٹرانسفر ججز کے خلاف 5 ججز کی سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کی مکمل حمایت کر دی۔
رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں اسلام آباد بار نے بغیر پراسس اور نئے حلف کے بغیر ججز ٹرانسفر کی مذمت کی، اسلام آباد بار نے ایگزیکٹو کی جانب سے عدالتی معاملات میں مداخلت کی بھی مذمت کی اوراسلام آباد بار کا سپریم کورٹ کو پٹیشن سن کر ٹرانسفر ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
اسلام آباد بار کے صدر نعیم گجر اور سیکریٹری بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں دائر 184/3 کی پٹیشن ججز کی غیر آئینی ٹرانسفر سے متعلق ہے، پٹیشن میں پہلے سے موجود ججز کی سینیارٹی میں ردوبدل کی نشاندہی کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق پٹیشن میں عدلیہ کی آزادی ، اختیارات کی تقسیم اور آئینی کی بالادستی کو تھریٹس کو بھی بتایا گیا ہے، ججز کی یہ ٹرانسفر آرٹیکل 200 کی واضع خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہا گیا کہ اسلام آباد بار 5 ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے، عدلیہ میں غیر آئینی مداخلت کا دفاع کریں گے۔