سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کے کیس میں بری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کو ایکسیڈنٹ کیس میں بری کردیا۔
گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کے خلاف ایکسیڈنٹ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
عدالت نے شانزے ملک کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جج عدنان یوسف بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، ملزمہ شانزے ملک کیخلاف گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کا الزام تھا
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلجنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے آرٹیفیشل انٹیلجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش کر دی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلجنس ( اے آئی) کے استعمال پر 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلے کے مطابق چیٹ جی پی ٹی اورڈیپ سیک عدالتی استعدادکار بڑھا سکتے ہیں۔ دنیا میں کئی ججز کی جانب سے اے آئی استعمال سے فیصلوں میں معاونت کا اعتراف کیا گیا۔ اے آئی کو فیصلہ لکھنے میں ریسرچ اور ڈرافٹ تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: 9 مئی کے مقدمات سپریم کورٹ میں سماعت کیلیے مقرر
فیصلے کے مطابق اے آئی صرف معاون "ٹول" ہے اورایک جج کی فیصلہ سازی کا متبادل نہیں۔ اے آئی کو کسی صورت عدلیہ میں مکمل انسانی فیصلے کی خودمختاری کامتبادل نہیں ہونا چاہیے۔ اے آئی صرف اسمارٹ قانونی ریسرچ میں سہولت کیلئے ہے۔ عدالتی اصلاحاتی کمیٹی اورلااینڈ جسٹس کمیشن کا گائیڈ لائنز تیار کرنا چاہییں۔ گائیڈ لائننز میں طے کیا جائے جوڈیشل سسٹم میں اے آئی کا کتنا استعمال ہو گا۔