لاہور ہائیکورٹ میں ملازمت سے برطرف دلبرداشتہ سائل نے خود کو آگ لگادی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ میں ایک سائل نے خود کو آگ لگا لی، ریسکیو ٹیموں نے سائل کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا، خود سوزی کی کوشش کرنے والے سائل کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق خانیوال کے رہائشی آصف جاوید کا کیس لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شجاعت علی خان کی عدالت میں زیرِ سماعت تھا، سائل کو نجی کمپنی نے 2016 میں ملازمت سے برطرف کیا تھا۔
2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر اس کی نوکری بحال کرنے کا حکم دے دیا تھا، تاہم نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا تو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی۔
نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں ہائیکورٹ میں کیس دائر کر دیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ نے آج کیس کی سماعت کرنے کے بعد اگلی تاریخ 8 اپریل مقرر کی تھی، طویل عرصے سے ماتحت عدالتوں کے فیصلے کے باوجود نوکری پر بحال نہ ہونے سے دلبرداشتہ ہوکر سائل نے خود کو آگ لگالی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ بار کونسل، بار ایسوسی ایشنز، حکومت اور پارلیمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اس نظام انصاف کو تبدیل کریں، حکومت اور پارلیمان کی طرف سے آج یہ بات بلا خوف وتردید کرنا چاہتا ہوں کہ ہم اس فرسودہ فوجداری نظام میں اصلاحات شروع کررہے ہیں۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اگلے چند ماہ میں آپ کو قانون میں تبدیلیاں نظر آئیں گی، اور اس قانون سازی میں وزیراعظم اور نوازشریف کی خاص ہدایت ہے کہ بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن کو ساتھ لے کر چلیں گے اور ان کی تجاویز کو باریک نظر سے دیکھیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ
پڑھیں:
انصاف کی فراہمی میں تاخیر، شہری نے لاہور ہائیکورٹ میں خود کو آگ لگا لی
واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔ جس میں ایک شخص کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ پولیس اہلکار اور کچھ لوگ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آصف جاوید نے نوکری کی برطرفی کیخلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، مگر تاریخ پہ تاریخ اور انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے باعث دلبرداشتہ ہو گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں ایک شحص نے خود کو آگ لگالی، جبکہ خود سوزی کی کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ آصف جاوید نامی شحص کا کیس لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شجاعت علی خان کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔ آصف نامی شحص کا تعلق خانیوال سے بتایا جا رہا ہے۔ آصف کو فوری ریسکیو کرکے میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔ جس میں ایک شخص کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ پولیس اہلکار اور کچھ لوگ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آصف جاوید نے نوکری کی برطرفی کیخلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، مگر تاریخ پہ تاریخ اور انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے باعث دلبرداشتہ ہو گیا تھا۔