Daily Ausaf:
2025-04-15@06:44:07 GMT

تاریخ کی سب سے بڑی ڈیجیٹل چوری: ہیکرز 420 ارب روپے لے اڑے

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

دبئی(نیوز ڈیسک) ہیکرز نے کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائی بٹ پر حملہ کرتے ہوئے 1.5 ارب ڈالر کی خطیر رقم چرا لی، جسے تاریخ کی سب سے بڑی ڈیجیٹل چوری قرار دیا جا رہا ہے۔برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق، ہیکرز نے بائی بٹ کے ایتھیریئم والٹ کا کنٹرول حاصل کرکے تمام کرپٹو کرنسی کو ایک گمنام پتے پر منتقل کردیا۔

بائی بٹ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب کمپنی معمول کے مطابق فنڈز کو کولڈ والٹ سے ‘وارم والٹ میں منتقل کر رہی تھی، جو روزمرہ ٹریڈنگ کا حصہ ہوتا ہے۔ہیکرز کے حملے کے بعد بائی بٹ کے سی ای او بین ژو نے یقین دہانی کرائی کہ اگر کمپنی چوری شدہ کرپٹو واپس حاصل نہ کر سکی، تب بھی صارفین کی رقم محفوظ رہے گی اور انہیں مکمل ادائیگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے پاس 20 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، جس سے تمام صارفین کے فنڈز ادا کیے جا سکتے ہیں۔

بائی بٹ نے سائبر سیکیورٹی ماہرین سے مدد کی اپیل کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ ریکور ہونے والی رقم میں سے 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا، جبکہ اگر کوئی پورے فنڈز واپس لانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اسے 14 کروڑ ڈالر انعام کے طور پر دیے جائیں گے۔بائی بٹ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی ایکسچینج ہے، جس کے 6 کروڑ سے زائد صارفین ہیں۔ واقعے کے بعد کمپنی کو 3.

5 لاکھ سے زائد صارفین کی جانب سے فنڈز نکالنے کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے ٹرانزیکشن میں تاخیر کا سامنا ہے۔

سابق پاکستانی کپتان کا حارث، نسیم اور شاہین سے چھٹکارا حاصل کرنے کا مشورہ

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟

برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ہفتے کے روز برطانوی پارلیمان کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس نے ایک چینی کمپنی پر قبضے کی منظوری دے دی۔

برطانوی شہر اسکنتھوپ میں موجود اس اسٹیل کمپنی کو اس کے چینی مالکان بند کرنا چاہتے تھے تاہم حکومت کو اس سے 2700 کے قریب ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ تھا جس کی وجہ سے دونوں فریقین میں اس حوالے سے مذاکرات جاری تھے۔

یہ بھی پڑھیے: برطانیہ کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب آتشزدگی اور پروازیں متاثر ہونے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز

مذاکرات ناکام ہونے پر برطانوی پارلیمان نے اسٹیل بنانے والی اس کمپنی کو حکومتی تحویل میں لینا کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے ایک ہی دن میں قانون سازی کی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کی مطابق یہ اجلاس دوسری جنگ عظیم کے بعد برطانوی پارلیمان کا چھٹا ہنگامی اجلاس تھا جس میں چینی کمپنی کو قبضے میں لینے کی منظوری دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد
  • وفاق وزیرِ اعلیٰ KP کے خط پر مکمل خاموش ہے: بیرسٹر سیف
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • سونا مزید  ایک ہزار 543 روپے تولہ  مہنگا‘ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
  • خوشاب: 1 ہزار روپے کی مالیت کے جوتے چوری ہونے پر شہری نے پولیس بلالی
  • سونے کی قیمتوں نے تاریخ رقم کر دی، مقامی و عالمی سطح پر پھر اضافہ
  • کم عمرونوجوان صارفین میں محفوظ ڈیجیٹل عادات کے فروغ کیلئے ٹک ٹاک نے والدین کے کنٹرول کا فیچرمتعارف کردیا
  • امریکی کمپنی ٹیسلا کا سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز