میئر پشاور کے اجلاس نہ بلانے پر ہنگامہ، ارکان گیٹ توڑ کر کونسل ہال میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پشاور سٹی کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر ارکان احتجاجاً کونسل ہال کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوگئے۔
میئر پشاور کے اجلاس نہ بلانے پر ارکان سٹی کونسل میں جمع ہوگئے۔ میئر پشاورنے سٹی کونسل ہال نہ کھولنے کی ہدایات کی جس کے بعد کونسل ارکان گیٹ توڑ کر ہال میں داخل ہوگئے۔
کونسل ارکان کا کہنا تھا کہ کونسل ارکان کے لیے ہال کا دروازہ نہ کھولنا غیر قانونی ہے۔ کونسل میں پیش قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کو اس کا حق دے۔ صوبے کو اس کا حق نہ ملنے کے باعث ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری نبھاتے ہوئے صوبے کو اس کا حق دے۔ وفاقی حکومت ایک ماہ میں صوبے کو اس کا حق دے۔ وفاق نے صوبے کو اس کا حق نہ دیا تو اسلام آباد میں احتجاج کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صوبے کو اس کا حق
پڑھیں:
گنڈاپور کو اصلاح کیلیے ایک ماہ کی مہلت، پھر ہم بتائیں گے دھرنا کسے کہتے ہیں، گورنر
پشاور:گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو اصلاح کے لیے ایک ماہ کی مہلت ہے، پھر ہم بتائیں گے کہ دھرنا کسے کہتے ہیں۔
صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بنکرز اور مورچے بنے۔ کیا صوبائی حکومت اتنی غفلت میں تھی کہ بنکرز بن گئے۔اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ بنکرز کیسے بنے۔ وزیراعلیٰ جواب دہ ہے کہ صوبے میں امن کی صورتحال کیوں خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اپنا ضلع نہیں سنبھال سکتا، وہ صوبے کو کیسے سنبھالیں گے۔ ہماری دیکھا دیکھی وزیراعلیٰ نے اے پی سی اور علما کانفرنس بلائی۔ وزیراعلیٰ اسلام آباد کو فتح کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن 25 کلومیٹر کا روڈ نہیں کھول سکتے۔ ہماری نظریں سکیورٹی فورسز پر ہیں کہ صوبے میں امن قائم کریں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے کسانوں پر ٹیکس لگایا، ہم نے اس کے لیے آواز اٹھائی۔ کسانوں پر ٹیکس ناقابل قبول ہے۔ عوام کو وسائل بھی نہیں دیے اور ٹیکس بھی لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ایک ماہ کا وقت دیتے ہیں کہ اصلاح کرلیں۔ پھر ہم پھر بتائیں گے دھرنا کیسے دیتے ہیں اور ہم دھرنا دے کر بتائیں گے۔ اسٹیڈیم ایک ایسے شخص کے نام پر کررہے ہیں جس نے صوبے کو دہشت گردوں کے نام کیا۔ وزیراعلیٰ کو بڑی تکلیف ہورہی ہے۔ دما دم مست قلندر عید کے بعد کریں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے بیٹھیں گے پھر انہیں معلوم ہوگا۔
قبل ازیں حکومت سندھ اور سندھ لوکل کونسل کی جانب سے کرم متاثرین کے لیے رمضان پیکیج گورنر خیبر پختونخوا کے حوالے کیا گیا۔