Jang News:
2025-02-25@09:27:58 GMT

مولانا فضل الرحمٰن کی قطر میں حماس کے رہنماؤں سے ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

مولانا فضل الرحمٰن کی قطر میں حماس کے رہنماؤں سے ملاقات

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹو

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ فلسطین آزاد ریاست ہے، اسرائیلی قبضے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔

جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے قطر میں حماس کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے وفد نے حماس کی مجلسِ شوریٰ سے ملاقات کی، حماس کی مجلسِ شوریٰ کے سربراہ ابو عمر وفود کی قیادت کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ قطر پہنچ گئے

اسلم غوری کا کہنا ہے کہ ملاقات میں غزہ و فلسطین کی تازہ صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے حماس کے رہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

انہوں نے کہا کہ مسجدِ اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں سے بھرپور تعاون کریں۔ 

مجلسِ شوریٰ کے سربراہ ابو عمر نے کہا کہ فضل الرحمٰن اور جے یو آئی امتِ مسلمہ کی طرف سے فرض کفایہ ادا کر رہی ہے۔

ابو عمر کا کہنا ہے کہ گھروں کی تعمیر، خیموں، دواؤں اور سحر و افطار میں پاکستانی عوام اور امتِ مسلمہ سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن کا کہنا ہے کہ کے سربراہ

پڑھیں:

ہمیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جے یو آئی کوئٹہ

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی رہنماؤں نے کہا کہ صوبے بھر میں شاہراہیں بند ہوتی ہیں، مگر ان پر مقدمات درج نہیں کئے جاتے جمعیت علماء اسلام کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے چار رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں، جنہیں واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جے یو آئی کوئٹہ کے قائم مقام امیر مولانا حسین احمد شرودی و دیگر رہنماؤں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی کے کارکن کے قتل کے خلاف احتجاج کے بعد جمعیت علماء اسلام کے رہنماء عثمان پرکانی سمیت چار دیگر رہنماؤں پر بلاجواز مقدمہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے کارکن عبدالرحمان پرکانی کو چند روز قبل قتل کیا گیا جس کے خلاف جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا اور بعد ازاں انتظامیہ و پولیس سے مذاکرات اور تحریری معاہدے کے بعد سڑک کو کھول دیا گیا، لیکن اس کے باوجود پارٹی کے رہنماؤں محمد عثمان پرکانی، ڈاکٹر علی نواز سمیت چار رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

جے یو آئی رہنماؤں نے کہا کہ پولیس ایسے بیہودہ مقدمات درج کرنے سے گریز کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ واپس لے اور ہمارے مقتولین کے قاتلوں کو گرفتار کرے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا پارلیمانی وفد آئی جی پولیس سے ملاقات کرکے انہیں صورتحال سے آگاہ کرے گا اگر مقدمہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں شاہراہیں بند ہوتی ہیں، مگر ان پر مقدمات درج نہیں کئے جاتے جمعیت علماء اسلام کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پہلے بھی مولانا طاہر توحیدی کو پولیس نے گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔ کوئٹہ سے اغواء ہونے والے بچے مصور کاکڑ کو تاحال بازیاب نہیں کروایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بدامنی، چوری چکاری سمیت دیگر جرائم عروج پر ہیں۔ پولیس شہر کے حالات کو ٹھیک کرنے سے قاصر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری
  • یوکرین جنگ کے 3 سال مکمل ہونے پر کیف میں یورپی ممالک کا اجلاس
  • مولانا فضل الرحمان کی وفد سمیت قطر میں حماس راہنماؤں سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی کرائی
  • فضل الرحمان اور جے یو آئی امت مسلمہ کیطرف سے فرض کفایہ ادا کررہے ہیں، حماس
  • مولانا فضل الرحمان نے بے گھر فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہم وطنوں سے بھرپور تعاون کی اپیل کردی
  • حافظ نعیم الرحمٰن کا رمضان المبارک کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
  • ہمیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جے یو آئی کوئٹہ
  • ختم نبوت کانفرنس کل سوموار کو لاہور پریس کلب میں ہوگی
  • میرا سیاسی رول ماڈل بانی پی ٹی آئی ہیں‘ علی امین گنڈاپور