خلیج بنگال میں زلزلے کے جھٹکوں سے زمین لرز اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بنگلا(نیوز ڈیسک)خلیج بنگال میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت 5.1 ریکارڈ کی گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کا کہنا ہے کہ آج (منگل کی) صبح 6 بج کر 10 منٹ پر خلیجِ بنگال میں زلزلے کے جھٹکوں سے زمین لرز اٹھی۔
این سی ایس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے۔زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں سے باہر نکل آئے، تاہم زلزلے سے کسی قسم کے نقصان کی کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق زلزلے کا مرکز خلیج بنگال میں زیر زمین 91 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
ماہرین کے مطابق اگر زلزلے کا مرکز سطحِ زمین سے بہت نیچے ہو تو اس کا اثر کم ہوجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر زلزلے کا مرکز سطح سے 5 سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں ہو تو اس کے اثرات سے نقصان کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔ تاہم یہ زلزلے کی شدت پر منحصر ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران اور بشریٰ کے ماہانہ اخراجات میں اضافہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بنگال میں کے مطابق زلزلے کے
پڑھیں:
مغربی بنگال میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ایک بار پھر پُرتشدد مظاہرے
مرتضیٰ حسین نامی ایک احتجاجی نے بتایا کہ پولیس کی فائرنگ سے تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں، فی الحال صورتحال پر قابو پانے کیلئے علاقے میں مزید فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی بنگال کے مرشد آباد میں وقف ایکٹ کے خلاف آج ایک بار پھر تشدد پھوٹ پڑا۔ اس کی وجہ سے جنگی پور سب ڈویژن کے سوتی اور شمشیر گنج بلاک سب سے زیادہ متاثرہ علاقے رہے، مظاہرین نے وہاں پتھراؤ کیا۔ اس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ اس تصادم کے دوران فراکہ کے ایس ڈی او پی منیر الاسلام زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے ایک بس کو آگ لگا دی۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے سوتی میں بی ایس ایف کو تعینات کر دیا ہے۔ ادھر مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے فائرنگ کی جس سے تین افراد زخمی ہوئے۔ تاہم پولیس نے فائرنگ کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
اس بارے میں بی ایس ایف ساؤتھ بنگال فرنٹیئر کے ڈی آئی جی پی آر او نولوت پال کمار پانڈے نے بتایا کہ آج مرشد آباد کے جنگی پور میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے ایک بھیڑ جمع ہوئی۔ اس کے بعد بھیڑ بے قابو ہوگئی جس سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر فوجیوں کو معمول کی بحالی میں انتظامیہ کی مدد کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ وقف بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین نے سوتی اور شمشیر گنج بلاکس میں نئے ڈاک بنگلہ کراسنگ کو بلاک کر دیا۔ اس دوران دو مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اینٹوں کے جواب میں پولیس کو لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔
اس سلسلے میں جنگی پور پولیس کے ضلع سپرنٹنڈنٹ آنند موہن رائے نے کہا کہ حالات اس وقت قابو میں ہیں۔ وقف بل میں ترمیم کے خلاف جنگی پور سب ڈویژن میں بدامنی ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز رگھوناتھ گنج تھانہ علاقے کے تحت عمر پور میں مقامی لوگوں نے پولیس کی کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور احتجاج کیا تھا۔ اس دن سے جنگی پور سب ڈسٹرکٹ میں انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں۔ دفعہ 163 کے نفاذ کے نتیجے میں رگھوناتھ گنج میں جلوسوں اور اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ دریں اثناء مرتضیٰ حسین نامی ایک احتجاجی نے بتایا کہ پولیس کی فائرنگ سے تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال صورتحال پر قابو پانے کے لئے علاقے میں مزید فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی مدت میں توسیع کی جائے گی۔