اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پردوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ٹوون ڈی میں سویلینز کا تعلق کیسے بنایا گیا؟عزیر بھنڈاری نے کہاکہ ٹوون ڈی کے حوالے سے ایف بی علی کیس میں کچھ نہیں کہا گیا،ٹرائل دفعات پر نہیں سٹیٹس پر ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری کے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کی حد تک کرمنل دفعات پر ٹرائل عام عدالت  ہی کر سکتی ہے،آرڈیننس میں بہت سی دفعات آرمڈ فورسز کے حوالے سے تھیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ٹوون ڈی میں سویلینز کا تعلق کیسے بنایا گیا؟عزیر بھنڈاری نے کہاکہ ٹوون ڈی کے حوالے سے ایف بی علی کیس میں کچھ نہیں کہا گیا،ٹرائل دفعات پر نہیں سٹیٹس پر ہوگا،عدالت نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ ہوا ان کی سکیورٹی کسی آرمی پرسنل کے کنٹرول میں ہوگی، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ جہاں ملٹری کی شمولیت ہو وہاں ملٹری کورٹ شامل ہوں گی؟

راولپنڈی؛رمضان المبارک میں ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کے اوقات کار شیڈول جاری 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: میں سویلینز

پڑھیں:

ہمارے نصاب میں بعض ایسی باتیں شامل کی گئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

ہمارے نصاب میں بعض ایسی باتیں شامل کی گئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز

سیالکوٹ (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہمارے نصاب میں بعض ایسی باتیں شامل کی گئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، جب تک تعلیم عام نہیں ہوگی مسائل حل نہیں ہو سکتے۔خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ کے چوتھے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارا جغرافیہ 1971 میں بدلا گیا اور نصاب 80 کے دہائی میں تبدیل کیا گیا۔

وزیر دفاع نے کہاکہ میڈیکل گریجویٹس میڈیکل پروفیشن کی حرمت کی بحالی کے لیے حلف کی پاسداری کریں، میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے گریجویٹس کے لیے نیک خواہشات ہیں۔انہوں نے کہاکہ 60 کی دہائی میں میرے والد خواجہ محمد صفدر نے یہ اسپتال بنوایا، وزیراعظم شہباز شریف نے مہربانی کرکے یہ میڈیکل کالج ہمیں دیا اور انہوں نے ہی اسپتال کا نام خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج رکھا۔

خواجہ آصف نے کہاکہ شہر کی آبادی اور ضروریات کے لیے اسپتال ناکافی ہے، نئے اسپتال کے لیے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سے درخواست کریں گے۔انہوں نے کہاکہ چوکوں اور چوراہوں میں ڈاکٹروں کے لگے اشتہارات میڈیکل پروفیشن کی حرمت کے برعکس ہیں، ڈاکٹرز کے اشتہارات کے لیے کوڈ ہونا چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ ڈاکٹرز کے ہاتھوں میں شفا ہی اس کا سب سے بڑا اشتہار ہے۔ سرکاری اسپتال کے سامنے نجی اسپتالوں کا ہجوم میرے خیال میں اسٹینڈرڈ پورا نہیں کررہے اس کو بند ہونا چاہیے، نیا اسپتال بنانا میری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ مقامی بزنس کمیونٹی نے جو کام کیے ہیں وہ دوسرے شہروں کے لوگ نہیں سوچ سکتے، یہ کمرشل لیول کی اسپتال فیسیلٹی بنائیں میں ساتھ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست سے ہمارا دو نسلوں کا تعلق ہے، کوشش ہے شہر کو ہر لحاظ سے خود کفیل بنائیں، موٹروے سیالکوٹ سے کھاریاں تک جلد فعال ہو جائیگی۔

متعلقہ مضامین

  • ملٹری ٹرائل کیس: کیا ایوب خان کے دور میں بنیادی حقوق میسر تھے؟ آئینی بنچ
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: 1962 کے آئین میں ایوب خان کا دور تھا اس وقت لوگوں کو بنیادی حقوق میسر تھے؟
  • ہمارے نصاب میں بعض ایسی باتیں شامل کی گئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • آئین کا آرٹیکل 245 فوج کو عدالتی اختیارات نہیں دیتا: جسٹس جمال مندوخیل
  • ہم دہشتگردی واقعات رونما ہونے سے قبل اس کا سدباب کیوں نہیں کرتے،جسٹس جمال مندوخیل 
  • فوجی عدالتوں میں ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے، جسٹس جمال مندوخیل
  • فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا، جسٹس جمال مندوخیل
  • کیا کورٹ مارشل عدالتی کاررروائی نہیں ہوتا؟جسٹس جمال مندوخیل  کا استفسار
  • سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت