اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔

سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ مین چین، روس، پانامہ، پاکستان اور الجیریا نے اس قرارداد کی حمایت کی۔ ’امن کا راستہ‘ کے عنوان سے امریکی قرارداد کے حق میں 10 ووٹ پڑے جبکہ فرانس، برطانیہ اور ڈنمارک سمیت 5 اراکین ووٹنگ کے دوران غیرحاضر رہے۔

اس سے قبل یورپی ممالک کی طرف سے یوکرین پر روسی حملے کی مذمت پر مبنی قرارداد پیش کی گئی جس کی حیران کن طور پر روس اور امریکا نے مل کر مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟

یہ قدم یوکرین۔روس جنگ اور یورپی ممالک کے بارے میں امریکی پالیسی میں ایک واضح تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

پاکستان کے متبادل مندوب عاصم افتخار نے اس موقع پر سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا کہ امریکی قرارداد یوکرین تنازعے پر پاکستان کے واضح اور مستقل موقف کے مطابق ہے، یہ قرارداد دشمنی کو فوری طور پر حل کرنے اور تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس المناک تنازعے پر گہری تشویش میں مبتلا ہے، اس جنگ کے نتیجے میں بے پناہ انسانی مصائب نے جنم لیا ہے اور انفراسٹرکچر، معیشت اور معاشرے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، امن ایک مشترکہ مقصد ہے جسے مل کر ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

security council امریکا روس روس یوکرین جنگ سلامتی کونسل قرارداد یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا روس یوکرین جنگ سلامتی کونسل یوکرین امریکی قرارداد سلامتی کونسل

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار

غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز

غزہ: اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ قحط کے دہانے پر ہے، جہاں بیکریاں بند ہو چکی ہیں، امدادی قافلے روکے جا رہے ہیں، اور بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ UNRWA کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا، “تمام بنیادی اشیاء ختم ہو رہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔”

یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے جنگ بندی توڑ کر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریباً بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے تحت امداد کی فراہمی کا پابند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ فلسطینی امدادی کارکنوں کے لیے بھی “خوفناک” ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیلی بربریت کیخلاف قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • تیسری اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس اسلام آباد میں ہو گی ، اعلیٰ حکومتی  ،عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کےسینیئر حکام شرکت کریں گے
  • آرمی چیف سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات، علاقائی سلامتی و دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • قومی اسمبلی: غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار