وزیر اعظم کے دورۂ آذربائیجان پر ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
انور عباس: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا وزیر اعظم شہباز شریف نے 24 سے 25 فروری تک آذربائیجان کا سرکاری دورہ کیا, انہوں نے یہ دورہ صدر الہام علیئیو کی دعوت پر کیا,ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آزربائیجانی صدر الہام علیئیو نے24 فروری کو وزیر اعظم کا زوگلبہ پیلس میں استقبال کیا, انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کی خواہش کا اظہار کیا, آذربائیجان کے صدر نے وزیر اعظم کی دعوت قبول کرتے ہوئے اپریل 2025 میں پاکستان کے دورے اور اہم معاہدوں پر دستخط کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
پاک سعودی تجارتی تعلقات مزید مضبوط؛ حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
دونوں راہنماؤں نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا,فریقین نے دوستی اور مضبوط تعلقات میں مسلسل بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا,انہوں نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔
انہوں نے توانائی، بنیادی ڈھانچے، سرمایہ کاری اور روابط کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا,وزیر اعظم نے آذربائیجان کی ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی (AZPROMO) کے تعاون سے منعقدہ بزنس فورم میں شرکت کی۔
ویڈیو؛ بھارت سے شکست، مداح نے پاکستانی جرسی کے اوپر بھارتی شرٹ پہن لی
انہوں نے ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA) اور ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے (TTA) کے نفاذ پر روشنی ڈالی,آذربائیجان-پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا 12 فروری کو پاکستان میں افتتاح ہو چکا ہے،دونوں راہنماؤں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت کثیر الجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان فعال تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر آذربائیجان کے اصولی موقف اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کو سراہا، وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر الہام علئیو نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا ایڈمن آرڈر جاری نہ ہوسکا
وزیر اعظم نے دوسری کراباخ جنگ کے شہداء کی یادگار الے آف آنرز پر بھی پھولوں کی چادر چڑھائی, انہوں نے جنوبی قفقاز میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے آذربائیجان کی کوششوں کی پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ دورہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان گہرے تاریخی، برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے،دورہ دونوں ممالک کی قیادت کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
باکو: وزیراعظم شہباز شریف کی زوولبا محل آمد، گارڈ آف آنر پیش
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ اعظم شہباز شریف ا ذربای یجان کے کے درمیان انہوں نے
پڑھیں:
ایران 8 پاکستانیوں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سزا دے، دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ، لگام دی جائے: وزیراعظم
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیلاروس کی زراعت کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اللہ تعالی نے پاکستان کو معدنیات کے خزانے عطا کئے ہیں۔ ترقی کرتا ہوا، خوشحالی کی طرف تیزی سے گامزن پاکستان انشاء اللہ ہماری منزل ہے۔ پرائم منسٹر آفس پریس ونگ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دورہِ بیلاروس اچھا رہا۔ بیلاروس کی زراعت کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بیلاروس میں بننے والی زرعی مشینری کے جوائنٹ وینچرز پاکستان میں بنیں گے۔ بیلاروس میں مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے مشینری بنانے والی فیکٹری کا بھی دورہ کیا۔ اس شعبے میں بھی تعاون بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس میں روزگار کی فراہمی کیلئے بیلاروس سے ہماری مفاہمت ہوئی ہے۔ افرادی قوت کو میرٹ پر بھیجیں گے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پنجاب سپیڈ جو تھی وہ بھی پاکستان سپیڈ تھی جو اب سپر پاکستان سپیڈ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ہی قیادت میں ہم قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ ترقی کرتا ہوا، خوشحالی کی طرف تیزی سے بڑھتا ہوا پاکستان ہماری منزل ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں اور قوم کی دعائوں سے محنت کرکے یہ منزل حاصل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغانستان ہمارا ایک ہمسایہ برادر ملک ہے، ہمیں ہمسائے کے طور پر ہمیشہ رہنا ہے، یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اچھے ہمسائے کے طور پر رہیں یا تنازعات پیدا کریں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کو ہم نے متعدد بار یہ پیغام دیا ہے کہ دوحہ معاہدے کے مطابق وہ کسی طور پر بھی افغانستان کی سر زمین کو دہشتگردی کیلئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ لیکن بد قسمتی سے ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی اور دیگر دہشتگرد تنظیمیں وہاں سے آپریٹ کرتی ہیں اور پاکستان کے بے گناہ لوگوں کو انہوں نے شہید کیا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں یہ قربانیاں جو پاکستان کے عوام، افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے دے رہے ہیں، یہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کو میرا ایک مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ فی الفور ان دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے اور اپنی دھرتی کو ان کے ہاتھوں استعمال ہونے کی قطعاً اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کا بہت بڑا تاریخی کنونشن ہو رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانی اپنے گھر پاکستان میں تشریف لا رہے ہیں۔ دن رات محنت کرکے اوورسیز پاکستانی، پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں اور ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات زر بھجواتے ہیں،رواں سال ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں کے جائز مطالبات کو غور سے سنیں گے اور ان پر جس قدر ہو سکا تیزی سے عمل کریں گے۔ دوسری طرف وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان میں 8پاکستانیوں کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکومت ملزموں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے، اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائے۔ بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے مرحومین کی مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ممالک کیلئے تباہ کن ہے، خطے میں موجود ممالک کو مل کر دہشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو ان کی میتوں کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔