WE News:
2025-02-25@06:07:06 GMT

ریکوڈک سے بلوچستان کو فائدہ ہوا تو بہت کچھ بدل جائے گا

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

ریکوڈک پاکستان میں براہراست سرمایہ کاری کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔ ریکوڈک پر 2 مرحلوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ پروجیکٹ کی تعمیر کے دوران 7500 افراد کو روزگار ملے گا۔ 4000 افراد کو طویل مدتی مستقل ملازمت الگ سے حاصل ہو گی۔ ایڈوانس پیمنٹ کے طور پر بلوچستان حکومت کو رائلٹی کی مد میں 50 ملین ڈالر ( 5 کروڑ ڈالر) ملیں گے۔

2 مراحل میں سعودی عرب ریکوڈک کے 15 فیصد شیئر خریدے گا۔ 540 ملین ڈالر کی اس مد میں ادائیگی کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 10 فیصد شیئر کے لیے 330 ملین ڈالر پاکستان کو ادا کیے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں 210 ملین ڈالر باقی 5 فیصد شیئر کے لیے ادا کیے جانے ہیں۔ بلوچستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے لیے سعودی عرب الگ سے 150 ملین ڈالر ( 15 کروڑ ڈالر) ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کا شائننگ انڈیا اور ٹرمپ کا ریگ مال

وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت اس پروجیکٹ کے 50 فیصد شیئر میں آدھے آدھے کے پارٹنر ہیں۔ سعودی عرب کو ان 50 فیصد شیئر میں سے 15 فیصد شیئر فروخت کیے جا رہے ہیں۔ وفاق اور   صوبائی حکومتوں کو اپنے حصے کی انویسٹمنٹ بھی کرنی ہے۔

بلوچستان کے سوشل سیکٹر اور انفراسٹرکچر کے لیے بارک گولڈ اور سعودی عرب دونوں  فنڈ فراہم کریں گے۔ سوشل پروگرام کے لیے 70 ملین ڈالر (7 کروڑ ڈالر) کی ادائیگی ہو گی۔ سوشل پروگرام کے تحت ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن، ووکیشنل ٹریننگ اور واٹر انفراسٹرکچر کی تعمیر کی جائے گی ۔ 2020 سے انرجی سیکٹر، قابل تجدید توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں کی وجہ سے کاپر کی ڈیمانڈ میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

ریکوڈک کی پیداوار عالمی سپلائی چین کو مستحکم کرے گی ۔ پہلے مرحلے میں 40 ملین ٹن اوور سالانہ پیداوار کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں یہ پیداوار 90 ملین ٹن تک بڑھ جائے گی۔ گولڈ کی پیداوار ابتدا میں ایک لاکھ اونس ( 2834 کلوگرام یعنی 3 ٹن سے کچھ کم رہے گی) ۔ بعد میں گولڈ کی پیداوار کا اندازہ پانچ لاکھ اونس یعنی 15 ٹن سالانہ تک پہنچ جائے گا۔

2028  تک ریکوڈک سے پیداوار شروع ہو جائے گی۔ بارک گولڈ کے سی ای او مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ 37 سال میں ریکوڈک مائن کی پیداوار 74 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہے گی۔ یہ 2 ارب ڈالر سالانہ بنتے ہیں۔ پاکستانی کیش مارکیٹ میں چار دہائی تک 2 ارب ڈالر کا کیش فلو صرف ریکوڈک سے شامل ہوتا رہے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ٹیکس اور رائلٹی کی مد میں بھی بھاری رقوم حاصل ہوں گی۔

ریکوڈک کے ساتھ سیکیورٹی رسک بھی جڑے ہوئے ہیں۔ مائننگ ایریا افغانستان اور ایران سے زیادہ دور نہیں ہے۔ بلوچ علیحدگی پسند مسلح  تنظیمیں اس پروجیکٹ کے خلاف ہیں۔ پروجیکٹ سے بلوچستان کو فوائد حاصل ہو سکیں گے؟ یہ وہ بہت بڑا سوال ہے جس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔ اگر ماضی کو بطور مثال لیا جائے تو سینڈک پروجیکٹ سے بلوچستان کو وہ فوائد حاصل نہیں ہوئے جو ملنے چاہییں تھے۔

مزید پڑھیے: چابہار پر امریکی پابندیاں، پاکستان کے لیے نئے امکانات

ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی یوکرین جنگ کے حوالے سے سابق انتظامیہ کی پالیسی تبدیل کر دی ہے۔ امریکا روس میں سفارتی روابط بحال ہو گئے ہیں۔ اعلیٰ سطح کی ٹیم بنانے کا فیصلہ ہوا ہے جو جنگ بند کرنے کے طریقے ڈھونڈے گی۔ دونوں ملک اکانومی، جیو پالیٹکس، پر بھی مل کر چلنے پر متفق ہیں۔ یوکرین جنگ  ختم ہونے کے بعد شیئرڈ انٹریسٹ اور فوائد، وسائل کی تقسیم پر بات چیت کے لیے بھی فریم ورک بنایا جا رہا ہے۔

امریکا یوکرین سے ریئر ارتھ (معدنیات) کے بدلے جنگ کے بعد ری کنسٹرکشن کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ ریئر ارتھ منرل کی سپلائی لائن پر کنٹرول ہی ٹیکنالوجی پر برتری کی ضمانت ہے۔ امریکا اور چین دونوں کی معدنیات پر بھی مسابقت چل رہی ہے۔ بلوچستان میں سینڈک پروجیکٹ چینی کمپنی کے پاس ہے۔ پہلی بار ویسٹرن کمپنی بلوچستان کے منرل لینڈ سکیپ پر زوردار اینٹری کرنے جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں اندرونی تناؤ، ہمارے امکانات اور امریکا

ریکوڈک پروجیکٹ میں سوشل سیکٹر کو ڈویلپ کرنا۔ مقامی آبادی کو روزگار اور ترقی دینا معاہدے کی شرائط میں شامل ہے۔ امید رکھنی چاہیے کہ یہ پروجیکٹ بلوچستان کی مقامی آبادی کو بھی وہ فوائد دے گا جو ان کا حق بھی ہے اور جن سے وہ محروم بھی ہیں۔ سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس کے باوجود یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ اس پروجیکٹ میں اب ویسٹرن انٹرسٹ شامل ہے۔ سپلائی چین کے لیے اس کی اہمیت ہے۔ یہ ان چینی پروجیکٹ سے مختلف ہو گا جن کے نشانہ بنننے پر دبی دبی مذمت کو کافی سمجھ لیا جاتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

امریکا ریکوڈک پروجیکٹ یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا یوکرین کی پیداوار فیصد شیئر مرحلے میں ملین ڈالر ارب ڈالر جائے گی کے لیے

پڑھیں:

وانا ایگریکلچر پارک: حکومت کیوں اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھاتی؟؟

جنوبی وزیرستان میں وانا ایگریکلچر پارک صوبائی حکومت کی عدم توجہ کے باعث ناکارہ ہو چکا ہے۔ سال 2017 میں 350 کنال اراضی پر بننے والے اس پارک پر اربوں روپے خرچ کیے گئے۔ یہ پارک 2017 سے 2021 تک ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول میں رہا۔ جس میں سبزیوں اور میوہ جات کے لیے کولڈ اسٹوریج، چلغوزہ پروسیسنگ پلانٹ اور متعدد دکانوں سمیت ایک بڑی منڈی قائم کی گئی تھی۔ اور یہاں سے پورے پاکستان کو سبزیاں اور خشک میوہ جات سپلائی کیے جاتے تھے۔

مقامی زمینداروں اور کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ 2021 تک ضلعی انتظامیہ اس ایگریکلچر پارک کی تمام ذمہ داری سنبھالے ہوئے تھی، تاہم اس کے بعد سابق وزیرِاعلیٰ اور صوبائی حکومت کی خصوصی ہدایت پر اسے محکمہ زراعت کے حوالے کر دیا گیا۔

ایگریکلچر پارک تقریباً 2 سال سے غیر فعال ہے۔ یہ مسئلہ اعظم ورسک منڈی اور وانا بازار منڈی کی عدم منتقلی کے باعث پیدا ہوا ہے۔

انتظامیہ کو چاہیے کہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ساتھ تعاون کرے اور ضلع میں موجود چھوٹی منڈیوں کو یہاں منتقل کرے تاکہ اسے دوبارہ بحال کیا جا سکے۔

دوسری طرف محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی جانب سے انہیں کسی قسم کا تعاون فراہم نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے مختلف مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

مقامی افراد نے کئی بار شکایات درج کروائیں، لیکن کسی نے بھی اس پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔اسی وجہ سے فروٹ منڈی اور دیگر کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

ایگری پارک کا مسئلہ یہ ہے کہ جب یہ قائم ہوا تو اسے ایک پرائیویٹ کمپنی (ٹھیکیدار) کے سپرد کیا گیا،جس میں سرکاری اہلکار بھی ملوث تھے۔

تقریباً ایک ارب 20 کروڑ روپے کا منافع ہوا، اور کہا گیا  کہ یہ رقم وانا کے ترقیاتی کاموں پر خرچ کی جائے گی، لیکن یہ رقم ذاتی مفادات کی نذر ہو گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع! معروف سعودی فوڈ چین کا بڑا اعلان
  • پاک سعودی تجارتی تعلقات مزید مضبوط؛ حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
  • امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیئے
  • ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالر سمیت غیرملکی امداد کے منجمد فنڈز جاری کردیے
  • سابق وزیر تعلیم بلوچستان طاہر محمود خان انتقال کر گئے
  • امریکا نے پاکستان کیلیے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیے
  • امریکا نے پاکستان کے لیے 397 ملین ڈالرز سمیت غیرملکی امداد کے منجمد فنڈز میں سے 5.3 ارب ڈالر جاری کردیے
  • امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالرز سمیت منجمد فنڈز میں سے 5 ارب ڈالرز جاری کردیے
  • وانا ایگریکلچر پارک: حکومت کیوں اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھاتی؟؟