گلوکار اسد عباس کے انتقال کے بعد اہل خانہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور، ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور:
جگر کے عارضے کی وجہ سے انتقال کرجانے والے معروف گلوکار اسد عباس کے اہل خانہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اگست 2023 میں انتقال کرجانے والے معروف گلوکار اسد عباس کی اہلیہ آمنہ اسد نے اپنی مدد کیلیے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے پنجاب حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو بیان کے دوران حالات کی وجہ سے آمنہ اسد اشکبار بھی ہوئیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسد عباس کے انتقال کے بعد سے مجھے آج تک کسی نے نہیں پوچھا، میرے بچے شدید بیمار ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ حکومت میرے بچوں کا علاج کروائے اور یتیموں کا سہارا بنے۔
واضح رہے کہ گلوکار اسد عباس نے پاکستان سنگیت آئیکون سمیت کئی ایوارڈز اپنے نام لکس میوزک سمیت متعدد ایوارڈ جیتے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلوکار اسد عباس
پڑھیں:
شوہر کے گزرنے کے بعد ذہنی صحت کی بہتری کیلئے ڈاکڑز کی مدد لی، شگفتہ اعجاز
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر فلم ساز یحییٰ صدیقی کے انتقال کے بعد انہیں ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے مدد لینی پڑی۔
حال ہی میں شگفتہ اعجاز نے اپنے ویلاگ میں شوہر کے انتقال کے بعد اپنی ذہنی صحت اور اس سے جڑی مشکلات پر بات کی ہے۔ اداکارہ نے شوہر کے انتقال کے پانچ ماہ بعد یوٹیوب پر ایک وی لاگ شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ یحییٰ صدیقی کی وفات کے بعد ان کی ذہنی حالت متاثر ہوئی تھی اور انہیں اس صدمے کو قبول کرنے میں کافی وقت لگا۔
شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے وقت لیا اور اب ایک مرتبہ پھر اپنے یوٹیوب چینل کے فالوورز سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد وہ کمرے میں بند ہو گئی تھیں اور اس دوران اپنی بیٹیوں کے زیادہ قریب ہوگئی تھیں جبکہ اس مشکل وقت میں ان کے بچوں نے ان کا بےحد خیال رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ہر کامیاب عورت کے پیچھے بھی اس کے شوہر کا تعاون اور سپورٹ ہوتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر ان کا سپورٹ سسٹم تھے۔
شگفتہ اعجاز نے یہ بھی کہا کہ شوہر کے جانے کے بعد وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور ذہنی صحت کی بہتری کے لیے انہوں نے ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے سیشنز لیے۔ ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ہمسفر کے بچھڑنے کا دکھ کم از کم چھ ماہ تک رہتا ہے جبکہ ڈاکٹر کی ہی مدد سے اب وہ پہلے سے بہتر ہوئی ہیں۔