کراچی: لاپروائی سے واٹر ٹینکر چلانے والا ڈرائیور نیم برہنہ حالت میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی:
اسٹیل ٹاؤن ٹریفک سیکشن کے ایس او نے غفلت و لاپروائی سے واٹر ٹینکر چلانے اور روکنے پر سینہ زوری کرنے والے ڈرائیور کو نیم برہنہ حالت میں مدد گار 15 پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرا دیا۔
پولیس نے ایس او کی مدعیت میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے واٹر ٹینکر ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ڈرائیور خود کو بچانے کے لیے ٹینکر کے کیبن پر چڑھ گیا جسے پولیس نے سخت جدوجہد کے بعد قابو کرلیا۔
اس حوالے سے ایس پی ملیر ڈویژن سعید رند نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن پولیس نے ایس او ٹریفک سیکشن اسٹیل ٹاؤن سب انسپکٹر علی حسن کی مدعیت میں واٹر ٹینکر کے گرفتار ڈرائیور سیف اللہ کے خلاف مقدمہ نمبر 139 سال 2025 بجرم دفعات 279 اور 186 کے تحت درج کرلیا ہے۔
مدعی مقدمہ ایس او علی حسن نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ اپنے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ نیشنل ہائی وے روڈ اسٹیل ٹاؤن چوک پر ٹریفک کنٹرول کرنے میں مصروف تھا کہ اس دوران شہر کی جانب سے واٹر ٹینکر کو نہایت غفلت ، لاپروائی اور بے احتیاطی سے چلاتے ہوئے دیکھا گیا جس پر انھوں ںے دیگر اہلکاروں کے ہمراہ سخت جدوجہد کے بعد اسے روکا جو کہ غلط موڑ سے ٹینکر کو موڑ رہا تھا۔
ڈرائیور سے نام معلوم کرنے پر اس نے اپنا نام سیف اللہ ولد سعید اللہ بتایا جس سے ڈرائیونگ لائسنس اور ٹینکر کی دستاویزات طلب کی گئیں تو اس نے پیش کرنے سے انکار کر دیا اور بدتمیزی کرتے ہوئے کار سرکار میں مزاحمت شروع کر دی۔
ڈرائیور ٹینکر سے اتر کر اس کے کیبن کی چھت پر بیٹھ گیا اور گرفتاری سے بچنے کے لیے ہاتھا پائی شروع کر دی جس پر فوری طور پر مدد گار 15 پولیس کو طلب کیا گیا جس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو سخت جدوجہد کے بعد گرفتار کرلیا جس کی جامع تلاشی کے دوران موبائل فون اور 100 روپے نقدی ملی، بعدازاں ڈرائیور کو واٹر ٹینکر سمیت اسٹیل ٹاؤن تھانے منقتل کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔
اس حوالے سے ایس او اسٹیل ٹاؤن ٹریفک سیکشن سب انسپکٹر علی حسن نے ایکسپریس کو بتایا کہ 16 ویلر واٹر ٹینکر کے گرفتار ڈرائیور نے تھانے میں اپنا لائسنس پیش کیا ہے تاہم وہ ٹینکر کے دستاویزات دینے سے قاصر رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکر ٹینکر کے ایس او
پڑھیں:
کوریئر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب
اسلام آباد:اے این ایف نے پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق نوشہرہ سے زاہد الرحمٰن نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے۔ منشیات والے پارسل 25، 26 مارچ اور 7 اپریل کو ضبط کیے گئے، جو کہ مختلف شہروں کو بھیجے جا رہے تھے۔
پارسل میں سے 5.7 کلو چرس، 200 گرام آئس، 120 ایکسٹسی گولیاں، 150 گرام افیون، جعلی کرنسی اور 30 بور پستول بھی زاہد الرحمٰن کے قبضے سے برآمد کی گئی۔
گرفتار ملزم زاہد الرحمٰن کی دی گئی معلومات اور اے این ایف کی انٹیلیجنس کے ذریعے 11 اپریل کو منشیات اسمگلر محمد یونس کے سیالکوٹ ترسیل کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی۔
اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے جبکہ ملزمان کی سہولت کاری میں ملوث کوریئر آفس کا ملازم بھی گرفتار کیا گیا۔
ملزمان کے قبضے سے 2 کلو چرس برآمد کی گئی۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے باڑہ اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کرکے کوریئر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔
اے این ایف کی جانب سے کوریئر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔
آن لائن منشیات نیٹ ورک کے دیگر کارندوں کی تلاش میں پیش رفت ہوئی۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔