WE News:
2025-02-24@22:16:44 GMT

بنگلہ دیش: طلبا نئی پارٹی کے قیام کا اعلان 28 فروری کو کریں گے

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

بنگلہ دیش: طلبا نئی پارٹی کے قیام کا اعلان 28 فروری کو کریں گے

نیشنل سٹیزن کمیٹی اور اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹ موومنٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر جمعہ 28 فروری بروز کو ایک نئی سیاسی پارٹی کے قیام کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے مشیر اطلاعات ناہید اسلام نے نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اشارہ دیدیا

قومی شہری کمیٹی کے چیف آرگنائزر سرجیس عالم نے ڈھاکہ میں پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جماعت اسلامی کی حمایت یافتہ جماعت کا رسمی طور پر 3 بجے قومی اسمبلی بھن کے احاطے میں تعارف کرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گروپ 5 فروری سے آپ کی آنکھوں میں نیا بنگلہ دیش کے عنوان سے رائے عامہ کا سروے کر رہا ہے تاکہ اس اقدام کی حمایت کا اندازہ لگایا جا سکے۔

اتوار کی سہ پہر تک 300,000 سے زیادہ لوگوں نے سروے میں حصہ لیا تھا۔

سرجیس عالم نے کہا کہ جولائی انقلاب کے جذبے کے تحت لڑائی جاری رکھنے کے لیے نئی سیاسی جماعت بنائی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: بنگلہ دیش میں طلبا کے دباؤ پر چیف جسٹس کے علاوہ کن بڑے عہدیداروں نے استعفیٰ دیا؟

جے این سی کے چیف آرگنائزر نے کہا کہ پارٹی کے ایجنڈے اور پروگراموں کا تعین عوامی آرا اور توقعات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سروے سے پتا چلا کہ شہری بدعنوانی سے پاک ملک، گڈ گورننس، احتساب، سماجی انصاف، مساوی مواقع، معاشی خوشحالی اور ادارہ جاتی اصلاحات کو ترجیح دیتے ہیں۔

دریں اثنا اختر حسین نے بریفنگ کے دوران کہا کہ ہماری نئی سیاسی جماعت ان نکات پر توجہ دے گی اور اپنے ایجنڈے اور پروگراموں کو عوام کی توقعات کے مطابق بنائے گی۔

سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پارٹی قیادت کا انتخاب کرتے وقت ایمانداری اولین ترجیح ہوتی ہے، پارٹی کو اندرونی جمہوریت پر عمل کرنا چاہیے، خاندان پر مبنی قیادت سے گریز کرنا چاہیے اور تمام نسلی گروہوں کی خواتین اور نمائندوں کو شامل کرنا چاہیے۔

نئی پارٹی کے لیے جولائی کے انقلاب سے وابستہ کئی نام تجویز کیے گئے جن میں سب سے عام سفارشات جن میں جناتر دل، نوٹن بنگلہ دیش پارٹی، بپلبی کیل، ناگارک شکتی، چھاترا جنتا پارٹی، بنگلہ دیش بپلبی پارٹی، ریپبلک پارٹی، اور جاتیہ شکتی شامل ہیں۔

عوام نے جدوجہد، ترقی اور اتحاد کی نمائندگی کرنے والی علامتوں کی بھی سفارش کی۔ سب سے مشہور علامتوں میں چڑھتا سورج، کتابیں، درخت، مٹھی اور قلم شامل ہیں۔ پارٹی کے حتمی نشان کا فیصلہ رجسٹریشن کے بعد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کے بعد بنگلہ دیشی طلبا نے سیاسی جماعت بنانے کے لیے کمر کس لی

امکان ہے کہ نئی پارٹی کے کنوینر کے طور پر کام کرنے کے لیے ناہید اسلام کا عبوری حکومت کی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ آسکتا ہے۔ اختر حسین کے پارٹی کے ممبر سیکریٹری کے طور پر تعینات ہونے کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش طلبا پارٹی بنگلہ دیش میں نئی پارٹی کا اعلان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیش طلبا پارٹی سیاسی جماعت نئی پارٹی نئی سیاسی بنگلہ دیش پارٹی کے جائے گا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

چانسلر شولس نے ووٹ ڈال دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 فروری 2025ء) سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) سے وابستہ جرمن چانسلر اولاف شولس نے اپنے آبائی شہر پوٹس ڈام میں اتوار کی سہ پہر ووٹ ڈالا۔ صبح کے وقت انہیں اپنے محافظوں کے ہمراہ چہل قدمی کرتے دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد اپنی اہلیہ اور ساتھی سوشل ڈیموکریٹ بریٹا ایرنسٹ کے ہمراہ شولس نے دارالحکومت برلن کے نواحی قصبے پوٹس ڈام میں ووٹ کاسٹ کیا۔

قوی امکان ہے کہ چانسلر شولس کی پارٹی آئندہ حکومت کا حصہ نہیں ہو گی اور اپوزیشن میں قدامت پسند دھڑے میں شامل ہو سکتی ہے۔ اولاف شولس کی گزشتہ تین برسوں سے مرکز سے بائیں کی جانب جھکاؤ رکھنے والے حکومتی اتحاد کی قیادت سنبھالے رکھی ہے۔ ان کی جماعت نے ماحول دوست گرین پارٹی اور پرو بزنس فری ڈیموکریٹس (FDP) کے ساتھ اتحاد قائم کیا تھا، جو گزشتہ برس نومبر میں ختم ہو گیا۔

(جاری ہے)

رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق ایس پی ڈی اس مرتبہ تیسری پوزیشن پر آ سکتی ہے۔ اس جماعت کو سولہ فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔ مرکز سے دائیں طرف جھکاؤ رکھنے والی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو اور صوبے باویریا میں اس کی ہم خیال پارٹی کرسچن سوشل یونین یا سی ایس یو مشترکہ طور پر 29 فیصد عوامی تائید کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین مخالف جماعت 'متبادل برائے جرمنی‘ یا اے ایف ڈی 21 فیصد مقبولیت کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ ماحول پسندوں کی گرین پارٹی 12 فیصد اور بائیں بازو کا نیا عوامیت پسند اتحاد بی ایس ڈبلیو بھی چھ فیصد عوامی تائید کے ساتھ نمایاں پارٹیاں ہیں۔

اپنے آبائی علاقے پوٹس ڈام میں اولاف شولس خود بھی امیدوار ہیں اور ان کے مخالفین میں گرین پارٹی کی انالینا بیئربوک کھڑی ہیں، جو شولس کی کابینہ میں وزیر خارجہ تھیں۔

ع س / ا ا (ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش : حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ کا سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
  • بنگلہ دیش: حسینہ حکومت کا تختہ الٹنے والے طالبعلم رہنما نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے تیار
  • بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کا تحتہ الٹنے والی طلبہ تنظیم کاسیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ
  • چانسلر شولس نے ووٹ ڈال دیا
  • روزہ ، نماز اور قیام الیل جذبہ جہاد پیدا کرتا ہے، مفتی مولانا ولی محمد سہتو
  • دہلی کے انتخابات میں بی جے پی کی جیت
  • پاک بھارت ٹاکرا: بنگلہ دیش کے شائقین کرکٹ کا پاکستانی ٹیم کی حمایت کا اعلان
  • صدر مملکت آصف علی زرداری لاہور پہنچ گئے ،دو روز قیام کرینگے
  • وزیراعظم کا راجن پور میں یونیورسٹی، ڈی جی خان میں کینسر ہسپتال کے قیام کا اعلان