تحریک انصاف نے پانی کے مسئلے پر سندھ کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
فائل فوٹو۔
تحریک انصاف نے پانی کے مسئلے پر سندھ کی حمایت کر دی، محمود اچکزئی کی سربراہی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان سلمان اکرم راجہ اور اسد قیصر نے قادر مگسی اور ایاز لطیف پلیجو سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان کی سندھ کی جماعتوں سے اتحاد بنانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پانی سے بڑا کوئی حق نہیں، اب یہ حق بھی چھینا جا رہا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی کا رُخ موڑ کر سندھ کو حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نہ چاہے تو یہ حکومت دو دن بھی قائم نہیں رہ سکتی۔
قادر مگسی نے کہا کہ پانی سے متعلق ہمارا موقف مشترک ہے۔
ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ انھوں نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد سے استدعا کی ہے کہ وہ سندھ کے پانی کے مسئلے پر اسٹینڈ لے۔ ماضی میں بھی ن لیگ نے سندھ کے لوگوں کو نظر انداز کیا اور اب بھی کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کا وفد دیگر جماعتوں سے بات چیت کے لیے سندھ کے دورے پر ہے، اور اس سے پہلے انھوں نے فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا سے بھی ملاقات کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ کے
پڑھیں:
پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی—فائل فوٹووزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991ء کا معاہدہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، پھر بھی کہتے ہیں اس پر ہی عمل کر لو۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پانی کی کمی ہے، 12 لاکھ ایکڑ زمین کیسے آباد کریں گے۔
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے واضح کر دیا ہے کہ دریائے سندھ پر 6 نہریں نہیں بننے دیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں جیسی دہشت گردی ہوتی تھی ویسی شاید ہی کہیں ہوئی ہو گی، کراچی کا ماضی دہشت گردی سے متعلق بہت خوفناک ہے، کچھ سال پہلے شہر کے بدترین حالات تھے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہو گی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری کامیابی یہ ہو گی کہ جب عہدے سے ہٹایا جائے تو ہم سے بہتر لوگ عہدے پر آئیں، ہمیں نظم و ضبط پیدا کرنا ہو گا۔