عمران خان مزید 10 ماہ رہا ہوتے نظر نہیں آرہے، فیصل واوڈا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ریاست سے بڑا کوئی نہیں ہوتا، اسٹیبلشمنٹ کا فوکس بانی پی ٹی آئی نہیں پاکستان ہے، بانی پی ٹی آئی بھی اسی نرسری سے آئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 10 ماہ سے قبل عمران خان رہا ہوتے نظر نہیں آرہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ریاست سے بڑا کوئی نہیں ہوتا، اسٹیبلشمنٹ کا فوکس بانی پی ٹی آئی نہیں پاکستان ہے، عمران خان بھی اسی نرسری سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دان اندر پاؤں اور باہر گریبان پکڑتے ہیں، 8 سے 10 مہینے بانی جیل سے باہر نظر نہیں آرہے، پی ٹی آئی سمجھوتہ کرکے بیٹھی ہے، حکومتیں آئیں یا جائیں اہم پاکستان ہے۔
کرکٹ کی کارکردگی کے سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہماری کرکٹ ٹیم اشتہارات میں چھکے لگاتی اور گراؤنڈ میں انہیں گیند نظر نہیں آتی، اسی طرح جمہوریت بھی اشتہارات میں نظر آتی ہے، اصلیت میں سیاست دانوں کو بھی بال نظر نہیں آتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب لوگ ڈی ایچ اے میں رہنا پسند کرتے ہیں، اس حمام میں سارے ننگے ہیں، سیاست دان بے ایمان، چور اور ڈکٹیٹروں کی طرح پارٹیاں چلاتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نظر نہیں
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4