جرمنی میں قبروں پر پراسرار کیو آر کوڈز، معاملہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
جرمنی کے مختلف شہریوں کے قبرستانوں میں ایک ہزار سے زیادہ قبروں پر پراسرار کیو آر کوڈز دیکھے گئے ہیں۔
جنوبی جرمن شہر والڈ فریڈہوف، سینڈلنگر فریڈہوف اور فریڈہوف سولن کے قبرستانوں میں قبروں پر پراسرار کیو آر کوڈز دیکھے گئے ہیں جس کی پولیس کی تحقیقات میں معاملہ سامنے آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: جرمن سفارتکار کی گھر میں پراسرار موت
حالیہ دنوں میں والڈفریڈہوف، سینڈلنگر فریڈہوف اور فریڈہوف سولن قبرستانوں میں مختلف قبروں پر 5 بائی 3.
چونکہ ان اسٹیکرز کو ہٹانے میں کافی خرچہ ہو رہا تھا، اس لیے قبرستان انتظامیہ نے پولیس سے مدد طلب کی۔ تحقیقات کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ’کیوآر‘ کوڈز دراصل ایک مقامی باغبانی کمپنی نے لگائے تھے، جو قبروں کی صفائی اور دیکھ بھال کی ذمہ دار تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ: زمین میں پڑنے والے ’پراسرار‘ گڑھوں کی حقیقت کیا ہے؟
کمپنی کے ایک سینئر مینیجر، الفریڈ زینکر نے وضاحت کی کہ ان اسٹیکرز کا مقصد صرف کمپنی کے ملازمین کو یہ بتانا تھا کہ کون سی قبریں صفائی اور مرمت کے عمل سے گزر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’ہم ایک بڑی کمپنی ہیں، اور ہمارے کام کا ایک منظم طریقہ ہونا ضروری ہے۔‘
جرمن اخبار کے مطابق، قبر کی دیکھ بھال کا عمل خاصا پیچیدہ ہوتا ہے۔ پتھر کو پہلے ہٹایا جاتا ہے، اس کے داغ صاف کیے جاتے ہیں، اور پھر اسے واپس نصب کیا جاتا ہے۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ اس تمام عمل کی وجہ سے قبرستانوں کو تقریباً 5 لاکھ یورو (تقریباً 4.5 کروڑ روپے) کا نقصان ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمنی قبرستان کیو آر کوڈزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: قبرستان کیو ا ر کوڈز کیو ا ر کوڈز
پڑھیں:
پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ، ایرانی حکومت ملزمان کو گرفتار کر کے سزا دے، شہباز شریف
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے ایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور مرحومین کی مغفرت و اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور مرحومین کی مغفرت و اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ملک کیلئے تباہ کن ہے، خطے میں موجود ممالک کو مل کر دہشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایرانی حکومت ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے اور اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو ان کی میتوں کی بحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایران میں پاکستانیوں کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ میری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، دکھ کی گھڑی میں مثاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔