Daily Mumtaz:
2025-02-24@20:22:53 GMT

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم کردی گئی۔
آسام اسمبلی میں 90 سال پرانی روایت ٹوٹ گئی۔ مسلم قانون سازوں کی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے 2 گھنٹے کے وقفے کی دہائیوں پرانی روایت کو ختم کر دیا گیا۔
رواں بجٹ اجلاس کے دوران پہلی بار اسے ختم کر دیا گیا۔ وقفہ ختم کرنے کا فیصلہ اگست میں ایوان کے آخری اجلاس میں کیا گیا تھا، تاہم اس پر عمل درآمد اس اجلاس میں کیا گیا، تاہم 30 مسلم ایم ایل ایز نماز جمعہ کے لیے چلے گئے۔
کانگریس کے مسلم ایم ایل اے نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ آج کے اہم اجلاس میں نماز جمعہ کے وقت ہم لوگ موجود نہیں تھے۔
اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے رفیق الاسلام نے ایوان کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہم پر نمبروں کی بنیاد پر تھوپا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں تقریباً 30 مسلم ایم ایل ایز ہیں، ہم نے اس اقدام کے خلاف آواز اٹھائی تھی لیکن بی جے پی کے نمبر پورے ہیں، اسی لئے وہ ایسے فیصلے مسلط کر رہی ہے۔
کانگریس کے اپوزیشن لیڈر دیب برت سیکیا نے کہا کہ مسلم ایم ایل ایز کے لیے جمعہ کی نماز پڑھنےکا انتظام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری پارٹی کے بہت سے ساتھی اور اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل ایز اہم بات چیت سے میں شامل نہ ہوسکے، کیونکہ وہ نماز پڑھنے گئے تھے۔ چونکہ جمعہ کے دن ہی خصوصی دعائیں مانگی جاتی ہیں، میرے خیال میں اس کے لیے قریب ہی انتظام کیا جا سکتا ہے۔
تقریباً 90 سال پرانی روایت کو توڑنے کا فیصلہ گزشتہ سال اگست میں اسپیکر کی سربراہی میں ایوان کی رولز کمیٹی نے کیا تھا۔ اسپیکر بسواجیت ڈیمری نے تجویز پیش کی تھی کہ آئین کی سیکولر نوعیت کے پیش نظر آسام اسمبلی کو کسی بھی دوسرے دن کی طرح جمعہ کو اپنی کارروائی چلانی چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مسلم ایم ایل ایم ایل ایز اسمبلی میں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم نے 20 سال بعد مسلمانوں کے قتل عام پر معافی مانگ لی

بینکاک: تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم تھاکسن شناوترا نے دو دہائی قبل مسلمانوں کے قتل عام پر پہلی بار عوامی سطح پر معافی مانگ لی۔ 

یہ واقعہ "تک بائی قتل عام" کے نام سے جانا جاتا ہے، جس میں درجنوں مسلمان فوجی ٹرکوں میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔

25 اکتوبر 2004 کو تھائی سیکیورٹی فورسز نے نارتھیوت صوبے میں ایک پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کی، جس سے 7 افراد ہلاک ہوگئے۔ بعدازاں 78 مظاہرین کو فوجی ٹرکوں میں بھر کر لے جایا گیا، جہاں آکسیجن کی کمی کے باعث ان کی موت واقع ہوگئی۔

یہ واقعہ تھائی لینڈ کے مسلم اکثریتی جنوبی علاقوں میں ریاستی جبر کی علامت بن چکا ہے، جہاں علیحدگی پسند زیادہ خودمختاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تھائی لینڈ میں انسانی حقوق کے گروپ "دوائے جے" کی شریک بانی انچنا ہیمینا کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب تھاکسن شناوترا نے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق وزیراعظم کو متاثرین کے اہل خانہ سے براہ راست معافی مانگنی چاہیے۔

2023 میں متاثرین کے اہل خانہ نے 7 سابق فوجی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا، جن میں ایک سابق فوجی کمانڈر بھی شامل تھا، جو بعد میں پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہو گیا۔ تاہم، حکام نے عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا، اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث کیس ختم کر دیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • جدہ میں مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی ملک نوشیر انجم لنگڑیال کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام
  • لاہور: فلیٹ سے ملنے والی لاش کئی روز پرانی ہے، شناخت نہیں ہوسکی، پولیس
  • تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم نے 20 سال بعد مسلمانوں کے قتل عام پر معافی مانگ لی
  • تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم نے 2 دہائی قبل مسلمانوں کے قتل عام پر معافی مانگ لی
  • یواے ای : رمضان المبارک میں صرف ساڑھے تین گھنٹے کام کا نوٹیفکیشن جاری
  • مسلمانوں کا فکری دھارا مختلف کیوں ہے؟
  • اترپردیش کے میرٹھ میں 168 سال پرانی تاریخی مسجد راتوں رات منہدم کی دی گئی
  • مسک کے بیٹے کا ناک صاف کرکے ٹیبل پر پھیرنے کا معاملہ، ٹرمپ نے 145 سال پرانی میز کے ساتھ کیا کیا؟
  • چیف جسٹس کی وزیراعظم ، اپوزیشن سے ملاقات کی نئی روایت