Daily Mumtaz:
2025-04-13@15:19:21 GMT

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم

بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی روایت ختم کردی گئی۔
آسام اسمبلی میں 90 سال پرانی روایت ٹوٹ گئی۔ مسلم قانون سازوں کی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے 2 گھنٹے کے وقفے کی دہائیوں پرانی روایت کو ختم کر دیا گیا۔
رواں بجٹ اجلاس کے دوران پہلی بار اسے ختم کر دیا گیا۔ وقفہ ختم کرنے کا فیصلہ اگست میں ایوان کے آخری اجلاس میں کیا گیا تھا، تاہم اس پر عمل درآمد اس اجلاس میں کیا گیا، تاہم 30 مسلم ایم ایل ایز نماز جمعہ کے لیے چلے گئے۔
کانگریس کے مسلم ایم ایل اے نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ آج کے اہم اجلاس میں نماز جمعہ کے وقت ہم لوگ موجود نہیں تھے۔
اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے رفیق الاسلام نے ایوان کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہم پر نمبروں کی بنیاد پر تھوپا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں تقریباً 30 مسلم ایم ایل ایز ہیں، ہم نے اس اقدام کے خلاف آواز اٹھائی تھی لیکن بی جے پی کے نمبر پورے ہیں، اسی لئے وہ ایسے فیصلے مسلط کر رہی ہے۔
کانگریس کے اپوزیشن لیڈر دیب برت سیکیا نے کہا کہ مسلم ایم ایل ایز کے لیے جمعہ کی نماز پڑھنےکا انتظام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری پارٹی کے بہت سے ساتھی اور اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل ایز اہم بات چیت سے میں شامل نہ ہوسکے، کیونکہ وہ نماز پڑھنے گئے تھے۔ چونکہ جمعہ کے دن ہی خصوصی دعائیں مانگی جاتی ہیں، میرے خیال میں اس کے لیے قریب ہی انتظام کیا جا سکتا ہے۔
تقریباً 90 سال پرانی روایت کو توڑنے کا فیصلہ گزشتہ سال اگست میں اسپیکر کی سربراہی میں ایوان کی رولز کمیٹی نے کیا تھا۔ اسپیکر بسواجیت ڈیمری نے تجویز پیش کی تھی کہ آئین کی سیکولر نوعیت کے پیش نظر آسام اسمبلی کو کسی بھی دوسرے دن کی طرح جمعہ کو اپنی کارروائی چلانی چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مسلم ایم ایل ایم ایل ایز اسمبلی میں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ

اپنے 10 سال سے زائد دور اقتدار میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ حال ہی میں مودی سرکار نے ایک متنازع وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کی املاک پر قبضے کا منصوبہ ترتیب دیا۔

وقف بورڈ کے نام پر مسلمانوں کی زمینوں کو متنازع قرار دینا دراصل بی جے پی کی اقلیت دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔

اپنی غنڈہ گردی چھپانے کے لیے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ مسلم وزراء کے اشتعال انگیز بیانات نے فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے مودی سرکار نے مسلمانوں کی اوقاف ہتھیانے کے لیے ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا 

بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت اور املاک کو مٹانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔

وقف بل کے ذریعے اقلیتوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جا رہی ہے۔

کولکتہ کی سڑکوں پر اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے مسلمانوں کو مجرم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ اصل مجرم سرکار کی خاموشی ہے۔

یہ بھی پڑھیے بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد

مسلمانوں کے حقوق کی پامالی بھارت کو خانہ جنگی کی طرف لے جا رہی ہے۔

وقف بل کے نام پر مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کرنا ثابت کرتا ہے کہ بھارت مسلمانوں کے لیے غیر محفوظ ملک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت متنازع وقف بل مسلمان نریندر مودی

متعلقہ مضامین

  • نوشہرہ : مسلح افراد کی فائرنگ سے محکمہ ایکسائز کے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق
  • نوشہرہ: ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید
  • نیا وقف قانون:اوقافی جائیدادوں پر شب خون
  • پشاور میں ایکسائز پیٹرولنگ کی گاڑی پر فائرنگ، تین اہلکار شہید
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • بی جے پی نے وقف بل میں اصلاحات پر ملک گیر بیداری مہم شروع کردی
  • پانی کے ضیاع پر جمعہ کے خطبات میں آگاہی دینے کا سرکلر لاہور ہائیکورٹ میں پیش
  • مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
  • مودی کی مسلم دشمنی عروج پر،مسلم ورثے کو مٹانے کی مہم
  • مولانا فضل الرحمان کا آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا حکم