طالبعلم ہر گھڑی مطالعہ میں صرف کریں، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
منہاج القرآن کے رہنما کا کہنا تھا کہ شیخ الاسلام سے محبت کا دعویٰ کرنیوالوں پر لازم ہے کہ وہ قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل کریں، نماز پنجگانہ قائم کریں، خود کو ایسی محافل سے دور رکھیں جن سے وقت ضائع اور ایمان کا حرج ہوتا ہے۔ شیخ الاسلام نے ساری زندگی کردار و اخلاق سنوارنے پر محنت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 74ویں سالگرہ کی مناسبت سے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز (بزم منہاج) کے زیر اہتمام منعقدہ ہفتہ تقریبات کے پہلے روز بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہاکہ علم ترقی کی پہلی سیڑھی ہے، بطور طالبعلم ہر گھڑی مطالعہ کتب میں صرف کریں۔ شیخ الاسلام نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ مطالعہ اور تحقیق و تالیف میں صرف کیا۔ شیخ الاسلام سے محبت کا دعویٰ کرنیوالوں پر لازم ہے کہ وہ قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل کریں، نماز پنجگانہ قائم کریں، خود کو ایسی محافل سے دور رکھیں جن سے وقت ضائع اور ایمان کا حرج ہوتا ہے۔ شیخ الاسلام نے ساری زندگی کردار و اخلاق سنوارنے پر محنت کی۔
معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا کہ مومن کا دل قرآن کی محبت سے خالی نہیں ہو سکتا۔ حکیم الامت علامہ محمد اقبالؒ نے قرآن مجید کا گہرا مطالعہ کیا یہی وجہ ہے کہ ان کے ہر شعر میں حکمت اور گہرائی ہوتی تھی۔ آپؒ نے قرآن سے عشق مصطفی ﷺ سیکھا۔ نوجوان اپنی تدریسی مصروفیات کیساتھ ساتھ قرآن مجید کی تلاوت کریں اور عربی زبان پر ملکہ حاصل کریں۔ قرآن زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی مہیا کرتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری فہم قرآن پر توجہ دے رہے ہیں اور علوم القرآن کے حوالے سے ان کی تصنیفات و تالیفات علمی خزانہ ہے۔
چیئرمین شعبہ عربی پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی نے کہاکہ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن نے علم و عمل کے میدان میں بہترین خدمات انجام دی ہیں۔ ایسے ادارے ان خوابوں کی تعبیر ہیں جو ہمارے اسلاف نے دیکھے۔ انہوں نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ عمل علم کی اصل ہے۔ ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر اصغر علی مسعودی نے کہا کہ قرآن حکیم ایک روشن چراغ ہے جس کی روشنی کبھی کم نہیں ہوئی۔ قرآن حکیم نور ہدایت ہے۔ آج امت مسلمہ پسماندگی کا شکار ہے، زوال سے دوچار ہے اس کی وجہ قرآن سے دوری ہے۔ قرآن حکیم امت کو اتحاد اور اتفاق کا درس دیتا ہے اور اتحاد و اتفاق اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے۔ تہران سے آئے عالمی شہرت یافتہ قاری علی اکبر توبچی نے تلاوت قرآن حکیم سے شرکائے تقریب کے دلوں کو منور کیا۔ تقریب سے پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے بھی خطاب کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیخ الاسلام قرا ن حکیم
پڑھیں:
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو احتجاج کی کال
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ وقف کمیٹی کے ارکان سے بھی بات کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اگر انکا شیڈول اجازت دیتا ہے تو وہ بھی اس جلسہ عام میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو یہاں ایک احتجاجی جلسے کا انعقاد کرے گا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کو اس بات کی جانکاری دی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ جلسہ دارالسلام (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ہیڈکوارٹر) میں شام سات بجے سے رات 10 بجے تک مسلم پرنسل لاء بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی کی قیادت میں منعقد ہوگا۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس احتجاج میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان اور دونوں ریاستوں کی دیگر مسلم تنظیمیں کارکنان شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی اجلاس سے خطاب کریں گے اور عوام کو بتائیں گے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ کس طرح وقف کے حق میں نہیں ہے۔
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ وقف کمیٹی کے ارکان سے بھی بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگر ان کا شیڈول اجازت دیتا ہے تو وہ بھی اس جلسہ عام میں شامل ہو سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پانچ اپریل کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے وقف (ترمیمی) بل 2025 کو اپنی منظوری دی تھی، جسے حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا گیا وقف (ترمیمی) ایکٹ غیر آئینی ہے اور یہ آئین کے آرٹیکل 14، 15، 25، 26 اور 29 سمیت کئی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ مسلمانوں کے حق میں نہیں ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ اس ایکٹ پر دوبارہ غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ مودی یہ قانون بنا رہے ہیں جو ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے اور آپ اپنا نظریہ ملک پر مسلط کر رہے ہیں، آپ کا نظریہ ملک و آئین کی بنیاد پر چاہیئے۔
انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر یہ کہہ کر جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا کہ کوئی بھی وقف ٹریبونل کے فیصلے کو عدالتوں میں چیلنج نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس ٹریبونل، این جی ٹی اور ریلوے کلیمز ٹریبونل سمیت کئی ٹریبونل ہیں اور ان کے فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواستیں دائر کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہ سیاہ قانون این ڈی اے کے اتحادیوں این چندرابابو نائیڈو (ٹی ڈی پی)، نتیش کمار (جے ڈی-یو)، چراغ پاسوان (ایل جے پی-رام ولاس) اور جینت چودھری (آر ایل ڈی) اور دیگر کے تعاون سے بنایا ہے۔ اسد الدین اویسی نے استفسار کیا کہ حکومت بتائے کہ اس قانون میں وقف بورڈ اور مسلمانوں کو فائدہ پہنچانے والی دفعات کون سی ہیں۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ دراصل یہ سب کچھ مسلمانون کی جائیداد چھیننے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ترامیم کے ذریعے وقف کو تباہ کرنے کی تمام کوششیں کی گئی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم اس کی مخالفت کر رہے ہیں، ہم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہیں کہ وہ وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف ملک گیر تحریک کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ احتجاج جہاں کہیں بھی ہو، اسے کامیاب بنائیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ احتجاج پُرامن ہونا چاہیئے۔